کیوی کے طبی فوائد
محمد اقبال
کیوی پھل دِکھنے اور ذائقے میں اچھے ہوتے ہیں۔ عموماً بچے انہیں پسند کرتے ہیں کیونکہ یہ دوسرے پھلوں سے خاصے مختلف ہیں۔انہیں 10محفوظ ترین غذاؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ کیونکہ ان میں کیڑے مار زہروں کے اثرات کم پائے جاتے ہیں۔کیوی بہت سے طبی فوائد کا حامل ہے۔ آئیے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔ کیوی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ڈی این اے کے خلیوں کی حفاظت کرتا ہے۔ بعض ماہرین کے مطابق یہ پھل سرطان سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔اس سے قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ وٹامن سی کی زیادہ مقدار سے جسم میں قوتِ مدافعت بڑھتی ہے۔ کیوی میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہمارے جسم میں برق پاش معدنیات (electrolytes) کو متوازن رکھتی ہے اور سوڈیم کے اثرات کو کم کرتی ہے۔ اس میں وہ کاربورہائیڈیٹس کم مقدار میں ہوتے ہیں جو خون میں شکر کی سطح پر اثر انداز ہوتے ہیں۔نیز ریشے (فائبر) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ان دو عوامل کی وجہ سے دیگر متعدد پھلوں کے برعکس انسولین کی سطح اچانک نہیں بڑھتی، اس لیے جسم میں چکنائی زیادہ ذخیرہ نہیں ہوتی۔ یہ پھل ریشے کا شاندار ذریعہ ہے جس سے قبض سے نجات ملتی ہے اور آنتوں کے مسائل حل ہوتے ہیں۔ کیوی میں پایا جانے والا مخصوص ریشہ آنتوںمیں موجود زہریلے مادوں کو نکال باہر کرتا ہے۔ یہ دل کے امراض سے بچاتاہے۔ بہت سے لوگ خون میںلوتھڑا بننے کے عمل کو روکنے کے لیے دوا کا استعمال کرتے ہیں جس کے ذیلی اثرات سوزش اور آنتوں سے خون رسنے کی صورت میں نکل سکتے ہیں۔ روزانہ دو سے تین کیوی کھانے سے خون میں لوتھڑا بننے کا امکان 18 فیصدکم ہو جاتا ہے۔ چونکہ کیوی میں خون میں اچانک شکر کی سطح بڑھانے والے کاربوریٹس کم ہوتے ہیں، اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ محفوظ پھل ہے۔ اس پھل میں ’’اکٹنیڈین‘‘ نامی ایک خامرہ (انزائم) کی موجودگی سے غذا کے انہضام کے دوران پروٹین کو تحلیل کرنے میں مددملتی ہے۔آنکھوں کے میکولا کا انحطاط بڑھاپے میں نظر کی کمزوری کی بڑی وجہ ہے۔ ایک لاکھ 10 ہزار مردوں اور عورتوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کہ روزانہ تین یا اس سے زیادہ کیوی پھل کھانے کی وجہ سے میکولا کا انحطاط 36 فیصدرک جاتا ہے۔ اس کی وجہ کیوی میں لوٹین اور زیاکسانتھین کی مقدار کا زیادہ ہونا ہے۔ یہ دونوں کیمیکل انسانی آنکھ میں پائے جاتے ہیں۔ کیوی زیادہ الکلی والے پھلوں میں شمار ہوتا ہے۔ یعنی اس میں ان معدنیات کی مقدار زیادہ ہے جو تیزابی غذا کا مقابلہ کرتے ہیں۔ تیزاب اور الکلی کے جسم میں توازن سے جلد جوان رہتی ہے، نیند اچھی آتی ہے، جسمانی توانائی برقرار رہتی ہے، نزلہ زکام کم ہوتا ہے، ارتھرائٹس اور اوسٹیوپوروسس کا امکان گھٹ جاتا ہے۔ یہ پھل وٹامن ای کا اچھا ذریعہ ہے جوجلد کی حفاظت کرتا ہے۔