Results 1 to 2 of 2

Thread: عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    New5555 عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے


    عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے
    دل کو اب دل دہی سے خطرہ ہے

    ہے کچھ ایسا کہ اس کی جلوت میں
    ہمیں اپنی کمی سے خطرہ ہے

    جس کے آغوش کا ہوں دیوانہ
    اس کے آغوش ہی سے خطرہ ہے

    یاد کی دھوپ تو ہے روز کی بات
    ہاں مجھے چاندنی سے خطرہ ہے

    ہے عجب کچھ معاملہ درپیش
    عقل کو آگہی سے خطرہ ہے

    شہر غدار جان لے کہ تجھے
    ایک امروہوی سے خطرہ ہے

    ہے عجب طورِ حالتِ گریہ
    کہ مژہ کو نمی سے خطرہ ہے

    حال خوش لکھنو کا دلّی کا
    بس انہیں مصحفی سے خطرہ ہے

    آسمانوں میں ہے خدا تنہا
    اور ہر آدمی سے خطرہ ہے

    میں کہوں کس طرح یہ بات اس سے
    تجھ کو جانم مجھی سے خطرہ ہے

    آج بھی اے کنارِ بان مجھے
    تیری اک سانولی سے خطرہ ہے

    ان لبوں کا لہو نہ پی جاؤں
    اپنی تشنہ لبی سے خطرہ ہے

    جونؔ ہی تو ہے جونؔ کے درپے
    *میر* کو *میر* ہی سے خطرہ ہے

    اب نہیں کوئی بات خطرے کی
    اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے

    2gvsho3 - عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے

    2gvsho3 - عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •