۔5 معمے جو حل نہ ہوئے
جیسن جان
امیلیا ائیرہارٹ بحرِ اوقیانوس کو فضا سے عبور کرنے والی پہلی عورت امیلیا ائیرہارٹ تھی اور یہی کامیابی اس کی وجہ شہرت بنی۔ 1937ء میں اس نے پوری دنیا کا فضائی چکر لگانے کی کوشش کی۔ بدقسمتی سے وہ اس میں ناکام رہی اور بحرِالکاہل میں جزیرہ ہاؤ لینڈ کے نزدیک غائب ہو گئی۔ اسے کیا ہوا، اس بارے میں مختلف خیالات پیش کیے جاتے ہیں، تاہم اس کی گمشدگی وہ معمہ ہے جو ابھی تک حل نہیں ہوا۔ پرندہ نما انسان 1966ء میں ایک جوڑا مغربی ورجینیا کے شہر پوائنٹ پلیزینٹ کے مضافاتی علاقے ’’ٹی این ٹی ایریا‘‘ سے گزر رہا تھا کہ اس نے ایک عمارت پر ایک عجب شے دیکھی۔ جوڑے کے مطابق یہ آدھا آدمی اور آدھا پرندہ تھا۔ اس کی آنکھیں سرخ اور چمکدار تھیں اور پَر آٹھ سے 12 فٹ چوڑے تھے۔ جب اس مخلوق نے زوردار آواز نکالی تو جوڑا گاڑی کو بھگا لے گیا۔ اس نے پیچھا کیا لیکن جب شہر کی روشنی نظر آئی تو اپنی راہ لی۔ چند دنوں بعد ایک دفعہ پھر اسے دیکھا گیا۔ اس برس کئی بار اس علاقے میں اسے دیکھا گیا۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سرکاری سطح پر کیا جانے والا کوئی تجربہ تھا جو بگڑ گیا یا یہ کوئی بڑا سارس تھا۔ روسی پہاڑ پر حادثہ 1959ء میں 10 طلبا کا ایک گروہ برف پر پھسلنے یعنی’’سِکی‘‘ ٹرپ پر روس کی ’’اورل ماؤنٹینز‘‘ گیا۔ انہوں نے کھولاٹ سیاکھل نامی پہاڑ پر موسم کے اعتبار سے بنائے گئے ٹینٹ لگائے اور رات کو ان میں سوئے۔ لیکن کسی شے نے ان کے ٹینٹوں میں سوراخ کر دیے۔ انہوں نے گرم ٹینٹوں کے اندر مختصر لباس پہنے ہوئے تھے اور باہر یخ بستہ موسم تھا۔ اس لیے کچھ طلبا جسمانی درجۂ حرارت کم ہونے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے جبکہ کچھ شدید بیمار ہو گئے۔ ایک طالب علم کی کھوپڑی کچلی گئی اور ایک طالبہ کی زبان غائب ہو گئی۔ محققین ابھی تک نہیں جان سکے کہ ہوا کیا تھا۔ یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ یہ کسی انجانی قوت کی کارستانی تھی۔ اس واقعے کی مختلف وضاحتیں کی جاتی ہیں جن میں عسکری تجربات اور یٹی نامی جانور کا حملہ شامل ہیں۔ ہنٹرکیفک کا واقعہ 1922ء میں جرمن شہر میونخ کے 70 کلومیٹر شمال میں مختصر اراضی سے منسلک رہائش گاہ میں آباد گروبر خاندان کی ملازمہ اچانک خوف زدہ ہو گئی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے گھر میں قدموں کے نشانات اور چیزوں کو بے ترتیبی سے حرکت کرتے دیکھا ہے۔ ایک دن اس نے اپنا سامان اٹھایا اور پھر کبھی واپس نہ آئی۔ مسٹر گروبر نے بھی ایک علیحدہ کمرے کی طرف آتے پاؤں کے نشان دیکھے جو واپس جاتے دکھائی نہ دیے۔ یکم اپریل کو، گھر میں خاندان کے تمام افراد کو پھاؤڑے سے مار ڈالا گیا۔ حملہ آور نے اس کے بعد ساتھ ایک مقام پرموجود دو سالہ بیٹے اور نئی ملازمہ کو قتل کر دیا۔ قتل کا یہ معمہ کبھی حل نہ ہوا حالانکہ جدیدآلات کی مدد سے ازسرنو تفتیش بھی کی گئی۔ گوبکلی ٹپہ زمین میں بہت سے معمے دفن ہیں جن میں سے ایک گوبکلی ٹپہ ہے۔ یہ ترکی میں دسویں صدی ق م کا ایک تاریخی مقام ہے۔ اس وقت تک نیولیتھک انقلاب نہیں آیا تھا، یعنی زراعت، لکھنے پڑھنے اور پہیے کا رواج نہیں پڑا تھا۔ یہاں پتھر کے عظیم ستونوں کی ایک دوسرے پر رکھی تین سطحیں زمین میں دفن ہیں۔ ان ستونوں پر جانوروں کی تصویروں کو تراشا گیا ہے۔ یہ ستون اتنے بڑے ہیں کہ انہیں حرکت دینے کے لیے سیکڑوں انسانوں کی ضرورت ہو گی۔ ابھی تک سمجھ نہیں آیا کہ دورِ قدیم کے انسانوں نے ٹیکنالوجی کے بغیر کس طرح یہ ڈھانچے استوار کیے اور ان کا مقصد کیا تھا۔ معروف نظریہ یہ ہے کہ یہ عبادت گاہ تھی، تاہم اس دریافت کے بعد جوابات کم ہیں اور سوالات زیادہ۔ (ترجمہ: رضوان عطا)