حمد اقبال
ذیابیطس کے مریض پھل کھا سکتے ہیں تاہم انہیں محدود مقدار ہی میں کھانا چاہیے۔ کچھ پھلوں سے خون میں شکر کی مقدار دوسروں کی نسبت تیزی سے بڑھتی ہے۔ ذیابیطس کے ایک مریض کو کوئی ایک اور دوسرے کو کوئی دوسراراس آ سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے ایک مریض کو سیب کھانے سے کوئی مسئلہ نہ ہو اور دوسرے کی جسمانی شکر بڑھ جائے۔ اس مسئلے کے حل کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ ایک پھل کو کھانے سے پہلے اور اس کے بعد خون میں شکر معلوم کریں۔ دوسرا طریقہ پھلوں کے رس سے گریز، اور پھلوں کا کم استعمال ہے۔ دن میں دو سے تین مرتبہ پھل کھائیں جن میں 15 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوں۔ ساتھ پروٹین والی غذا لیں۔ زیادہ پکے ہوئے پھل نہ کھائیں۔ کچھ پھل ایسے ہیں جن میں پائے جانے والے کاربوہائیڈریٹس خون میں شکر کی شرح کو بڑھا دیتے ہیں۔ انگور ایک چھوٹے انگور میں ایک گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ایک وقت میں 15 انگور کھائے جا سکتے ہیں۔ ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ فرد انگور کھانے بیٹھے اور صرف 15 کھائے۔ اس لیے ذیابیطس میں مبتلا افراد کو اس سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ اور اگر کھانا ہی ہے تو گن کر علیحدہ برتن میں رکھ کر کھائیں۔ چیری بہت سے افراد چیری کھاتے ہوئے اپنے آپ کو روک نہیں پاتے، اسی لیے ان کے خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ انگور کی طرح ایک چیری میں ایک گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔ انناس تازہ اور پکے ہوئے انناس بہت مزیدار اور میٹھے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ خون میں شکر کی مقدار کو تیزی سے بڑھاتے ہیں۔ اگر انناس کھانا ہی ہے تو ٹکڑوں میں کاٹ کر آدھا کپ کھائیں اور وہ بھی کسی کھانے کے حصے کے طور پر، یا پروٹین سے بھرپور اورکم چکنائی والی غذا کے ساتھ۔ اگر آپ ڈبہ بند انناس لے رہے ہیں تو وہ لیں جس میں شکر شامل نہ کی گئی ہو۔ آم ایک آم تو فوراً ہڑپ کر لیا جاتا ہے۔ اگرچہ سائز پر بھی خاصا دارومدار ہوتا ہے لیکن عموماً ایک آم میں 30 گرام کاربوہائیڈریٹس اور 26 گرام شکر ہوتی ہے۔ اگر آم کھانا ہی ہے تو آدھا کھائیں، اور اسے قدرے سخت حالت میں ہونا چاہیے۔ نرم اور زیادہ پکا ہوا آم جسم کی شکر تیزی سے بڑھاتا ہے۔ کیلا ذیابیطس میں مبتلا فرد کو نصف کیلا کھانا چاہیے اور چاہے تو نصف کو ریفریجریٹر میں رکھ دے تاکہ بعدازاں کھا سکے۔ خشک میوے خشک میوے، بالخصوص وہ جو ڈبہ بند دہی، چاکلیٹ یا میٹھے کے ساتھ ہوتے ہیں، کاربوہائیڈریٹس کی بہت زیادہ مقدار کے حامل ہوتے ہیں۔ پھلوں کا رس جسم میں شکر کی شدید کمی ہونے کے سوا ذیابیطس میں مبتلا افراد کو پھلوں کے رس سے ہر ممکن حد تک گریز کرنا چاہیے۔ ذرا سوچیں کہ رس کے ایک کپ کے لیے کتنے سنگترے استعمال ہوتے ہیں۔ آٹھ اونس سنگترے کے رس میں 30 گرام کاربوہائیڈریٹس اور اتنی ہی مقدار میں شکر ہوتی ہے۔ رس کے بجائے مطلوبہ مقدار میں پھل کھائیں۔ ٭٭٭