وہ وحدت کا سر نہاں ہیں محمدؐ
کہ خود راز ہیں راز داں ہیں محمدؐ
زمیں ہیں محمدؐ زماں ہیں محمدؐ
مکانوں سے تا لامکاں ہیں محمدؐ
محمدؐ کے جلوے ہیں ارض و سما میں
نظر ہے تو سب میں عیاں ہیں محمدؐ
محمدؐ، محمدؐ وظیفہ ہے میرا
مری جان کیا جان جاں ہیں محمدؐ
نہ بھٹکا کوئی راہرو راہ حق میں
شریعت کے خود پاسباں ہیں محمدؐ
کبھی فرش پر ہیں کبھی عرش پر ہیں
یہاں ہیں محمدؐ وہاں ہیں محمدؐ
محمدؐ کے لہجے میں رب بولتا ہے
مشیت کی گویا زباں ہیں محمدؐ
نہ ہوتا کبھی ربط بندے کا رب سے
خدا کی قسم درمیاں ہیں محمدؐ
وہ پردہ اٹھا دیں تو بے ہوشؔ ہوں میں
رہے ہوش تو ہوش جاں ہیں محمدؐ
٭٭