اندھا دل !
ارشاد باری تعالیٰ ہے ، ترجمہ:’’ کیا انہوں نے زمین میں سیر وسیاحت نہیں کی جو ان کے دل ان باتوں کو سمجھنے والے ہوتے یا کانوں سے ہی ان واقعات کو سن لیتے بات یہ ہے کہ صرف آنکھیں ہی اندھی نہیں ہوتی بلکہ وہ دل اندھے ہوجاتے ہیں جو سینوں میں ہیں۔‘‘ (سورئہ حج: آیت ۴۶، پارہ ۱۷) آپ ﷺ نے سورئہ ہودکی آیت ۱۰۲ پڑھی۔پھر فرمایا کہ ’’ کئی ایک بستیوں والے ظالموں کو جنہوں نے رسولوں کی تکذیب کی تھی ہم نے غارت کردیا جن کے محلات کھنڈر بنے پڑے ہیں ، اوندھے گرے ہوئے ہیں ان کی منزلیں ویران ہوگئیں ان کی آبادیاں اُجڑ گئیں ان کے کنویں خالی پڑے ہیں ، جو کل تک آباد تھے آج خالی ہیں ان کے چونہ گچ محل جو دور سے سفید چمکتے ہوئے دکھائی دیتے تھے جو بلند وبالا اورپختہ تھے وہ آج اجڑے پڑے ہیں وہاں اُلو بول رہا ہے ان کی مضبوطی انہیں نہ بچا سکی ان کی خوبصورتی اور پائیداری بے کار ثابت ہوئی رب کے عذاب نے ا نہیں تہس نہس کردیا‘‘ ۔