امَر
ہم میں بھی نہیں وہ روشنی اب
اور تم بھی تمام جل بُجھے ہو
دونوں سے بچھڑ گئی ہیں کرنیں
ویران ہیں شہرِ دل کی راتیں
اب خواب ہیں چاندنی کی باتیں
جنگل میں ٹھہر گئی ہیں شامیں
امَر
ہم میں بھی نہیں وہ روشنی اب
اور تم بھی تمام جل بُجھے ہو
دونوں سے بچھڑ گئی ہیں کرنیں
ویران ہیں شہرِ دل کی راتیں
اب خواب ہیں چاندنی کی باتیں
جنگل میں ٹھہر گئی ہیں شامیں