بغض و عناد ختم کرنے کے لئے
بغض و عناد ختم کرنے کے لئے آپﷺ نے آپس میں سلام کرنے اور کھانا کھلانے کی ہدایت دی
اسلام دین محبت ہے اس لیے رسول اکرم ﷺ ہمیشہ محبت کا سبق فرماتے، محبت کرنے کے سلیقے سکھاتے، لیکن زندگی کے نشیب و فراز میں جب کسی کی طرف سے تکلیف پہنچے یا دوسرا شخص دکھ پہنچائے جانی یا مالی نقصان پہنچائے اور انسان اس پر اپنا رد عمل بھی ظاہر نہ کرے۔ اس سے انتقام لینے کی طاقت نہ ہو یا کسی وجہ سے بے بس ہو تو اس بات کو دل میں دبا لینے سے اس شخص کی طرف سے دل میں ایک بوجھ آجاتا ہے دل میں غبار بھرا رہتا ہے بات بڑھتی ہے یہ انسان رنجیدہ رہتا ہے اسے بغض اور کینہ کہتے ہیں، جب یہی رنجیدگیاں دشمنی کے رنگ میں آنے لگتی ہیں تو عناد بھی بن جاتا ہے۔لیکن اگر یہی بغض ذاتی مفادات اور ذاتی رنجشوں سے بالاتر ہو کر اللہ کی خاطر ہو تو یہی بغض جائز شمار ہوتا ہے بلکہ بہترین عمل شمار ہوتا ہے۔
Nice Sharing :-)