محبوب عمل
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:
ترجمہ:’’ بندوں کے اعمال میں سے اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب وہ محبت ہے جو اللہ کے لیے ہو اور وہ بغض و عداوت ہے جو اللہ کے لیے ہو۔‘‘
بلکہ رسول اکرم ﷺنے اللہ کی خاطر محبت کرنے اور اللہ ہی کی خاطر بغض رکھنے کو ایمان کاکامل ہونا فرمایا ہے۔ ارشاد نبویﷺ ہے،ترجمہ:’’ کینہ پرور شخص کی بخشش نہیں ہوتی‘‘۔لیکن بسا اوقات دوسرے شخص کی زیادتی اتنی بڑی اور اتنی تکلیف دہ ہوتی ہے کہ باوجود معاف کرنے کے اس کا بوجھ دل سے دور نہیں ہوتا۔
انسان اس شخص سے ملنا بھی نہیں چاہتا اس قلبی بوجھ کو کینہ نہیں کہتے اور نہ اس پر گناہ ہوتا ہے کیونکہ یہ ایک طبعی رکاوٹ ہے ۔اس میں انسان کے اپنے ارادہ کا دخل نہیں ہوتا۔ اگر غیر ارادی بوجھ دل میں رہ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ حضرت رسول اکرم ﷺنے بغض و کینہ رکھنے سے جہاں منع فرمایا وہاں اس کی بنیاد پر کیے جانے والے اعمال سے سختی سے منع فرمایا۔ چنانچہ کسی سے بغض ہو پھر اس کو کوئی نقصان یا مصیبت پہنچے تو انسان کو بالکل خوش نہیں ہونا چاہیے اس لیے کہ حضرت رسول اکرم ﷺنے فرمایا:
’’ تم اپنے کسی بھائی کی مصیبت پر خوشی کا اظہار مت کرو اگر ایسا کرو گے تو ہو سکتا ہے کہ اللہ اس کو مصیبت سے نجات دے دے اور تمہیں اس میں مبتلا کر دے۔‘‘
اس لیے اگر زندگی میں بھی دل کے اندر بغض و عناد آنے لگے تو پھر رسول اکرم ﷺنے محبت پیدا کرنے کے جو طریقے سکھائے ہیں ان پر عمل کیا جائے۔ جیسا کہ آپ ﷺنے ایک مرتبہ فرمایا کہ (ترجمہ)’’کیا میں تمہیں ایسی بات نہ بتائوں کہ اگر تم کرو تو تمہیں آپس میں محبت ہو جائے‘‘ پھر فرمایا ’’تم آپس میں سلام کیا کرو اور ایک دوسرے کو کھانا کھلایا کرو‘‘۔ لہٰذا انسان جب کسی کو سلام کرے گا تو اس کے لیے سلامتی کی دعاء کرے گا، دل سے بغض کم ہوتا جائے گا۔پھر ایک قدم آگے بڑھے اور اس کو کھانا بھی کھلا دے تو یقینا بغض و عناد کی کیفیت ختم ہو جائے گی۔اسی طرح رسول اکرم ﷺنے بغض و عناد ختم کرنے کا یہ طریقہ بھی سکھایا کہ
(ترجمہ)’’تم لوگ آپس میں ایک دوسرے کو ہدیہ دیا کرو کیونکہ بے شک ہدیہ دل کے کینہ اور بغض کو ختم کر دیتا ہے۔‘‘اللہ رب العزت ہمیں آپس میں قلبی محبت عطا فرمائے۔ آپس کی نفرت، بغض و عناد اور کینہ اور دشمنی سے محفوظ فرمائے اور اگر زندگی کے اتار چڑھائو میں بھی بغض و عناد دل میں آجائے تو حضرت رسول اکرمﷺ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق اس بغض و کینہ سے دل کو صاف کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین) ٭٭٭٭
Nice Sharing :-)