دیدۂ نم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
ہم تیرے غم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
شہر بھر سے ہیں مراسم اپنے
پھر بھی کم کم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
ہم بہت ہیچ عزا دار ترے
تیرے ماتم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
لوگ گھبرائے ہوئے بارش کے
خشک موسم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
آپ کے نام میں سکھ پاتے ہیں
آپ کے دم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
تجھ سے ہم اس لیے ملتے ہیں بہت
ربط پیہم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
***