آنچل اور بادبان

ساØ+Ù„ پر اِک تنہا Ù„Ú‘Ú©ÛŒ
سرد ہَوا کے بازو تھامے
گیلی ریت پر گھُوم رہی ہے
جانے کس کو ڈھونڈ رہی ہے
بِن کاجل، بیکل آنکھوں سے
کھلے سمندر کے سینے پر
فراٹے بھرتی کشتی کے بادبان کے لہرانے کو
کس Ø+یرت سے دیکھ رہی ہے!
کس Ø+سرت سے اپنا آنچل مَسل رہی ہے!