جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام
جو ہیں رسولِ انام، اُن پہ درود اور سَلام
حامیء عالم ہیں وہ، ہادیء اعظم ہیں وہ
کیوں نہ کہیں خاص و عام، اُن پہ درود اور سَلام
جو ہیں حبیب خدا، جو ہیں شہِ دوسرا
جن کی ہے دنیا غلام، اُن پہ درود اور سَلام
جن کے ہیں یہ دوجہاں، جن کے ہیں کون و مکاں
جن کے ہیں یہ صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام
مالکِ جنّ و بشر، باعثِ نورِ قمر
میم سے ہے جن کا نام، اُن پہ درود اور سَلام
زائر ارضِ رسول، التجا کرلے قبول
اتنا ہے میرا پیام، اُن پہ درود اور سَلام
روتا ہوں بہزاد میں، کرتا ہوں فریاد میں
بھیجتا ہوں صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام