مدینہ ہی مدینہ ہے نظر میں
وہی رحمت کی دنیا ہے نظر میں


نگاہوں میں بسا ہے سبز گنبد
عجب اک نور پیدا ہے نظر میں


درودِ پاک کا ہے ورد جاری
خوشا قسمت وہ روضہ ہے نظر میں


خوشا بابِ السلام وبابِ رحمت
بتاؤں میں کیا کیا ہے نظر میں


حضوری میں جو تھا اک کیف جاری
وہ عالم اور نقشہ ہے نظر میں


گہے گریاں گہے خنداں گہے بند
ہر اک انداز پیدا ہے نظر میں


کہا بہزاد نے یہ بے خودی میں
محبت تیرا کعبہ ہے نظر میں