کان کے انفیکشنز
محمد اقبال
کان کے انفیکشنز بالخصوص بچوں میں عام ہیں۔ انفیکشن ہونے کی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانا لازمی نہیں۔ بیشتر اوقات تین دنوں کے اندر یہ از خود ٹھیک ہو جاتا ہے۔ کان کے انفیکشن کی علامات تیزی سے ظاہر ہوتی ہیں۔ ان میں کان کے اندر درد، 100.4فارن ہائٹ یا اس سے زیادہ درجے کا بخار، علالت کا احساس، توانائی میں کمی، سننے میں دشواری، کان سے مواد کا اخراج ،دباؤ یا بھرے ہونے کا احساس اور کان کے اندر اور باہر جِلد کا چھلکے دار ہونا شامل ہیں۔ بچوں اور شیر خواروں میں کان کے انفیکشن کی علامات یہ ہیں۔ کان کو رگڑنا اور کھینچنا، کچھ آوازوں پر ردِعمل ظاہر نہ کرنا، چڑچڑا پن یا بے چینی، کھانا ترک کرنا اور جسمانی توازن خراب ہونا۔ کان کے انفیکشن سے پیدا ہونے والے درد کو دور کرنے کے لیے بالغ افراد درد کی دوالے سکتے ہیں، گرم یا ٹھنڈا کپڑاکان پر رکھ سکتے ہیں اور کان سے باہر نکلنے والے مواد کو صاف کر سکتے ہیںالبتہ کان کے اندر انگلی یا کچھ اور نہ ڈالیں۔ کان میں پانی یا شیمپو نہ جانے دیں۔ کان کھولنے والی اور الرجی کی دوا از خود استعمال نہ کریں۔مندرجہ ذیل صورتوں میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں: تیز بخار ، حدت محسوس کرنایا کپکپانا، مسلسل تین دن تک کان کی تکلیف میں کمی نہ ہونا، سوجن، مائع کا اخراج، سننے میں دشواری ، لاغر اور علیل محسوس کرنا، گلے میں شدید سوجن یا سر چکرانا، کان کا انفیکشن بار بار ہونا، ذیابیطس، دل، پھیپھڑوں یا گردوں کے امراض میں مبتلا ہونا یا اعصابی خرابی ہونااور کسی وجہ مثلاً کیموتھراپی سے مدافعتی نظام کا کمزور ہونا۔ کان کے انفیکشن کے امکان کو کم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں: بچوں کو دھوئیں والے ماحول سے دور رکھیں۔ چھ ماہ سے کم عمر بچے کو چوسنی نہ دیں۔ کان میں کچھ نہ ڈالیں۔تیراکی کرتے وقت کانوں میں پانی نہ جانے دیںاورتیراکی کی مخصوص ٹوپی پہنیں۔ نہاتے ہوئے کان میں پانی یا شیمپو نہ جانے دیں۔ جن چیزوں سے کان خراب ہونے کا خدشہ ہو ان سے بچیں، مثلاً الرجی۔ ٭…٭…٭