دو عالم کا امداد گار آ گیا ہے
امین آ گیا غم گسار آ گیا ہے
غریبوں کی جاں کو، یتیموں کے دل کو
سکوں ہو گیا ہے، قرار آ گیا ہے
اصول محبت ہے پیغام جس کا
وہ محبوب پروردگار آ گیا ہوں
اب انساں کو انساں کا عرفان ہوگا
یقیں ہو گیا، اعتبار ہو گیا ہے
بجھے گا نہ جس کا چراغ محبت
وہ پیغمبرﷺ ذی وقار آ گیا ہے
زمانے کو اب اپنی منزل مبارک
رسولوں کا اب سردار آگیا ہے