اوتھیلو
اپنے فون پہ اپنا نمبر
بار بار ڈائل کرتی ہوں
سوچ رہی ہوں
کب تک اُس کا ٹیلی فون انگیج رہے گا
دل کُڑھتا ہے
اِتنی اِتنی دیر تلک
وہ کس سے باتیں کرتا ہے