بھارت میں Ù¹Ú© ٹاک پر پابندی کا Ø+Ú©Ù…
بھارت میں مدراس Ûائی کورٹ Ù†Û’ ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے Ûوئے نریندر مودی Ú©ÛŒ قیادت والی ÙˆÙاقی Ø+کومت Ú©Ùˆ چینی ویڈیو موبائل میوزک ایپ‘ٹÙÚ© ٹاک’ پر پابندی عائد کرنے کا Ø+Ú©Ù… دیا ÛÛ’Û” عدالت Ø¹Ø§Ù„ÛŒÛ Ú©Ø§ Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ موبائل ایپ سے پورنوگراÙÛŒ Ú©ÛŒ Ø+ÙˆØµÙ„Û Ø§Ùزائی ÛÙˆ رÛÛŒ ÛÛ’ اور اس Ú©ÛŒ لت نوجوانوں Ú©Û’ مستقبل اور بچوں Ú©Û’ اذÛان Ú©Ùˆ ØªØ¨Ø§Û Ú©Ø± رÛÛŒ ÛÛ’Û”
مدراس Ûائی کورٹ Ù†Û’ اپنے Ø+Ú©Ù… نامے میں Ú©Ûا ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ú¾Ø§Ø±Øª میں ÛŒÛ Ù‚Ø¯Ù… اس لئے ناگزیر Ûوگیا ÛÛ’ کیوں Ú©Û â€˜Ù¹ÙÚ© ٹاک’ پر ÙØ+Ø´ مواد دستیاب ÛÛ’ØŒ جسے بچے بھی دیکھ رÛÛ’ Ûیں اور اس طرØ+ Ú©ÛŒ ایپ پر پابندی لگانا Ø+کومت Ú©ÛŒ سماجی ذمے داری ÛÛ’Û” انڈونیشیا اور Ø¨Ù†Ú¯Ù„Û Ø¯ÛŒØ´ اس ایپ پر پابندی عائد کر Ú†Ú©Û’ Ûیں جب Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº بچوں Ú©Ùˆ نقصان Ø¯Û Ø¢Ù† لائن مواد سے بچانے Ú©Û’ لیے ضابطے بنائے گئے Ûیں۔ Ûائی کورٹ Ù†Û’ ÙˆÙاقی Ø+کومت سے پوچھا ÛÛ’ Ú©Û â€˜â€˜Ø+کومت ÛŒÛ Ø¬ÙˆØ§Ø¨ دے Ú©Û Ú©ÛŒØ§ ÙˆÛ Ø¨Ú†ÙˆÚº Ú©Ùˆ سائبر کرائم کا شکار Ûونے سے بچانے Ú©Û’ لیے Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ چلڈرن آن لائن پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ Ú©ÛŒ طرز پر بھارت میں بھی قانون بنا سکتی ÛÛ’ ؟’’۔
عدالت Ù†Û’ اس Ú©Û’ ساتھ میڈیا Ú©Ùˆ اس ایپ پر بنائی گئی ویڈیوز Ú©Ùˆ ٹیلی کاسٹ کرنے سے بھی روک دیا ÛÛ’Û” عدالت Ù†Û’ مزید Ú©Ûا Ú©Û Ù¹ÙÚ© ٹاک ایپ Ú©Û’ استعمال کرنے والے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± نوجوان اور نوعمر Ûیں اور ÙˆÛ Ø§Ø³ Ú©Û’ عادی Ûوتے جا رÛÛ’ Ûیں۔ Ù¹ÙÚ© ٹاک اور اس طرØ+ Ú©ÛŒ دیگر ایپس Ú©ÛŒ سائبر گیمز Ú©Û’ ذریعے نو عمروں Ú©Û’ مستقبل اور بچوں Ú©Û’ Ø³Ø§Ø¯Û Ø§Ø°Ûان Ú©Ùˆ Ù¾Ø±Ø§Ú¯Ù†Ø¯Û Ú©ÛŒØ§ جا رÛا ÛÛ’Û” جو بچے Ù¹ÙÚ© ٹاک استعمال کر رÛÛ’ Ûیں ÙˆÛ Ø¨Ú†ÙˆÚº کا جنسی استØ+صال کرنے والوں Ú©Û’ رابطے میں آنے سے غیر Ù…Ø+Ùوظ Ûیں۔ Ù¹ÙÚ© ٹاک مختصر ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر شیئر کرنے Ú©ÛŒ ایک ایپ ÛÛ’Û” چین Ú©ÛŒ بائٹ ڈانس ٹیکنالوجی کمپنی Ú©ÛŒ ملکیت والی اس ایپ Ú©Ùˆ ستمبر 2016Ø¡ میں لانچ کیا گیا تھا۔ اس Ú©Û’ ایک سال بعد اسے غیر ملکی مارکیٹ میں پیش کیا گیا۔ اس طرØ+ Ú©ÛŒ ایپس کا ØªØ¬Ø²ÛŒÛ Ú©Ø±Ù†Û’ والی کمپنی ‘سینسر ٹاور’ Ú©Û’ مطابق Ù¹ÙÚ© ٹاک Ú©Ùˆ اب تک دنیا بھر میں ایک سو کروڑ سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ø±ØªØ¨Û ÚˆØ§Ø¤Ù† لوڈ کیا جا چکا ÛÛ’Û” دنیا میں اس ایپ کا استعمال کرنے والوں Ú©ÛŒ تعداد پانچ سو ملین ÛÛ’ Û” سن 2018Ø¡ میں ÛŒÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©Û’ ڈیڑھ سو ملکوں میں Ù¾Ú†Ú¾Ûتر زبانوں میں دستیاب تھی۔ ÙÛŒ الØ+ال ÛŒÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ میں تیسری سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÚˆØ§Ø¤Ù† لوڈ Ú©ÛŒ جانے والی ایپ ÛÛ’ Û” بھارت میں اس Ú©Û’ صارÙین Ú©ÛŒ تعداد ماÛØ§Ù†Û ØªÙ‚Ø±ÛŒØ¨Ø§Ù‹ ساڑھے پانچ کروڑ ÛÛ’Û” Ù¹ÙÚ© ٹاک ایپ Ú©Û’ ذریعے لو Ú¯ چھوٹی ویڈیوز بنا کر ان میں سپیشل ایÙیکٹس ڈال اور اسے شیئر کر سکتے Ûیں۔ بھارت میں خصوصاً دیÛÛŒ علاقوں میں ÛŒÛ Ø§ÛŒÙ¾ کاÙÛŒ مقبول ÛÛ’Û”
عدالت Ù†Û’ Ú©Ûا ÛÛ’ Ú©Û Ù¹ÙÚ© ٹاک کا ‘خطرناک Ù¾Ûلو’ اس کا غیر مناسب مواد ÛÛ’Û” عدالت کا Ú©Ûنا تھا، ‘‘Ûمارے بچے جنسی استØ+صال کرنے والوں کا شکار ÛÙˆ سکتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ø§Ùسوس ناک ÛÛ’ Ú©Û Ûمارے بچے اس طرØ+ Ú©ÛŒ ایپ استعمال کر رÛÛ’ Ûیں۔’’ عدالت Ù†Û’ اپنی ناراضی ظاÛر کرتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û Ø+کومت Ú©Ùˆ Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÛŒ کارروائی کرنی چاÛیے تھی خاص طور پر‘بلیو ÙˆÛیل چیلنج ’ Ú©Û’ بعد تو اس Ú©ÛŒ آنکھیں Ú©Ú¾Ù„ جانی چاÛئیں تھیں، ‘‘بلیو ÙˆÛیل چیلنج Ú©Û’ بعد بھی Ø+کام Ù†Û’ کوئی سبق Ù†Ûیں سیکھا۔ اÙسران اور پالیسی سازوں Ú©ÛŒ آنکھیں صر٠اسی وقت کھلتی Ûیں، جب سماج ان مسائل میں گھر جاتا ÛÛ’Û” Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ø§Ø³ طرØ+ Ú©ÛŒ ایپس Ú©Û’ نقصانات سے بچنے Ú©Û’ لیے بروقت ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©ÛŒ ضرورت Ûے۔’’
عدالت Ù†Û’ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ú©Ûا ÛÛ’ Ú©Û Ù¹ÙÚ© ٹاک ایپ Ú©Ùˆ استعمال کر Ú©Û’ دوسروں کا مذاق بنانا ان Ú©ÛŒ پرائیویسی Ú©ÛŒ خلا٠ورزی Ú©Û’ متراد٠ÛÛ’Û” عدالت کا Ú©Ûنا تھا، ‘‘لوگ تÙریØ+ Ú©Û’ نام پر ایک دوسرے کا مذاق اڑا رÛÛ’ Ûیں۔ Ø+تیٰ Ú©Û Ù¹ÛŒÙ„ÛŒ ویژن چینل بھی Ù¹ÙÚ© ٹاک ویڈیوز Ú©Ùˆ ٹیلی کاسٹ کرتے Ûیں۔ اس پر بھی پابندی عائد Ú©ÛŒ جانی چاÛیے۔’’ مدراس Ûائیکورٹ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… Ú©Û’ بعد Ù¹Ú© ٹاک انڈیا Ú©ÛŒ Ø§Ù†ØªØ¸Ø§Ù…ÛŒÛ Ù†Û’ ایک بیان جاری کر Ú©Û’ Ú©Ûا Ú©Û ÙˆÛ Ù…Ù‚Ø§Ù…ÛŒ قوانین اور ضابطوں پر عمل کرتی ÛÛ’ ،‘‘ÛÙ… مقامی قوانین اور ضابطوں پر عمل کرتے Ûیں۔ ÛÙ… بھارت Ú©Û’ انÙارمیشن ٹیکنالوجی قانون2011Ø¡ پر مکمل عمل کرتے Ûیں۔ ÙÛŒ الØ+ال ÛÙ… مدراس Ûائی کورٹ Ú©Û’ Ùیصلے Ú©ÛŒ نقل موصول Ûونے کا انتظار کر رÛÛ’ Ûیں۔ Ùیصلے کا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¹Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©Û’ بعد ÛÙ… اس معاملے میں مناسب کارروائی کریں Ú¯Û’Û” ایک Ù…Ø+Ùوظ اور مثبت ایپ Ûماری ترجیØ+ ÛÛ’ ۔’’