Results 1 to 2 of 2

Thread: تمثیل

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    New5555 تمثیل


    تمثیل

    (پہلا منظر)

    میں لمحوں کا گدا گر تھا
    تمہارے جاوداں افروز لمحوں کی پذیرش کا گداگر تھا
    سراسر اک گداگر
    ایک بے کشکول و کاسہ ایک بے کوچہ بہ کوچہ
    بے صدا و بے دعا از خود گزشتہ اک گداگر تھا
    جو گمانِ پُر سرو سودا کے جاں پرور سراغ آرزو آگیں میں
    رفتہ اور آئندہ کے خوابوں کی گدائی پیشہ کرتا ہے
    خیالوں کو ، نفس بودش خیالوں کو ، ابد اندیشہ کرتا ہے
    یہ اک تمثیل تھی بے صحنۂ تمثیل
    اور جو کچھ تھا یہی تھا بس یہی کچھ تھا


    (دوسرا منظر)

    پھر اس کے بعد جانانہ
    تمہاری جاودانہ آرزو کے بازوانِ مرمریں
    میرے، مرے آغوش کے مرگِ سفیدِ بے فغاں میں
    میری دل جُو زندگی تھے ارجمندی تھے
    میں جن میں خرم و خُرسند رہتا تھا
    یہ میری دم بہ دم کی زندگی کی صحنہ تابی تھی
    مری ہر آرزو پہلو بہ پہلو سبزہ گوں تھی اور شہابی تھی

    (تیسرا منظر)

    پھر اس کے بعد کے منظر میں
    (یعنی اس گھڑی)
    جو پیش آیا ہے وہ کچھ یوں ہے کہ میں تم میں
    تمہارے جاں فزا آغوش کی نزدیک تر خوشبوئی میں
    اور اس کے گرداگرد میں دم توڑ دیتا ہوں
    پھر اس کے بعد زندہ ہو کے اُٹھتا ہوں
    قیامت کی ہنسی ہنستا ہوں
    پھر سکتے میں رہ جاتا ہوں
    آخر اک نہایت خندہ آور گریہ کرتا ہوں



    2gvsho3 - تمثیل

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: تمثیل

    2gvsho3 - تمثیل

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •