فیصل صالح حیات قومی فٹ بال کی تباہی کے ذمہ دار قرار
فیفا یکطرفہ کے بجائے پاکستان میں کھیل کے مفاد پر فیصلہ کرے ، کلیم اﷲ
کراچی (اسپورٹس ڈیسک)پاکستان کے انٹرنیشنل فٹ بالر کلیم اﷲ نے کر غزستان، امریکا اور ترکی میں لیگز کھیلنے کے بعد عراقی پریمیئر لیگ کیلئے النجف کلب سے معاہدہ کر لیا۔ حالیہ انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ عراق میں کھیل کر اندازہ ہوا کہ یہ ایک پر امن ملک ہے جہاں کھیلو ں بالخصوص فٹبال سے لوگ جنون کی حد تک پیار کرتے ہیں۔ ایک سوال پر کلیم اﷲ کہاکہ النجف کلب نے ترکی میں لیگ کے دوران انہیں کھیلتا دیکھا، دوستانہ میچ میں آزمائشی طور پر موقع دیا اور پھر باقاعدہ معاہدہ کرلیا۔کلیم اﷲ کے مطابق ہر فٹ بالر کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بیرون ملک اچھی لیگ میں حصہ لے کیونکہ اس سے آپ کو نہ صرف انٹرنیشنل ایکسپوژر ملتا ہے بلکہ اچھے کوچز سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے اور کھیل میں بہتری آتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہر لیگ کا اپنا معیار ہے اور انہیں انٹر نیشنل لیگز میں کھیلنے سے بہت فائدہ ہوا ، خاص کر ان کے اعتماد میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ عراقی کلب نے اگر انہیں کھیلنے کا موقع فراہم کیا تو یہ صرف اس لئے کہ وہ کرغزستان، امریکا اور ترکی کے ٹاپ کلبوں کیخلاف کھیل کر اپنی کارکردگی کو اچھا بناسکے ۔کلیم اﷲ نے افسوس ظاہر کیا کہ پاکستان میں فٹ بال پر سیاست نے اس کھیل اور کھلاڑیوں کو تباہ کردیا ہے جس کا ذمہ دار وہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر فیصل صالح حیات کو قرار دیتے ہیں۔کلیم اﷲ نے الزام لگایاکہ فیصل صالح حیات نے بارہ سال میں ملکی فٹبال کو تباہ کردیا اور وہ ایک ٹریننگ گراؤنڈ تک تیار نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ فیفا کو چاہئے کہ وہ یکطرفہ فیصلے کے بجائے پاکستان فٹبال کے بہترین مفاد میں کوئی فیصلہ کرے ۔