Results 1 to 2 of 2

Thread: زمانہ آیا ہے بے حجابی کا ، عام دیدار یار ہو گا

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel زمانہ آیا ہے بے حجابی کا ، عام دیدار یار ہو گا


    مارچ 1907ء

    زمانہ آیا ہے بے حجابی کا ، عام دیدار یار ہو گا
    سکوت تھا پردہ دار جس کا ، وہ راز اب آشکار ہوگا
    گزر گیا اب وہ دور ساقی کہ چھپ کے پیتے تھے پینے والے
    بنے گا سارا جہان مے خانہ ، ہر کوئی بادہ خوار ہو گا
    کبھی جو آوارۂ جنوں تھے ، وہ بستیوں میں پھر آ بسیں گے
    برہنہ پائی وہی رہے گی مگر نیا خارزار ہو گا
    سنا دیا گوش منتظر کو حجاز کی خامشی نے آخر
    جو عہد صحرائیوں سے باندھا گیا تھا ، پھر استوار ہو گا
    نکل کے صحرا سے جس نے روما کی سلطنت کو الٹ دیا تھا
    سنا ہے یہ قدسیوں سے میں نے ، وہ شیر پھر ہوشیار ہو گا
    کیا مرا تذکرہ جوساقی نے بادہ خواروں کی انجمن میں
    تو پیر میخانہ سن کے کہنے لگا کہ منہ پھٹ ہے ، خوار ہو گا
    دیار مغرب کے رہنے والو! خدا کی بستی دکاں نہیں ہے
    کھرا جسے تم سمجھ رہے ہو ، وہ اب زر کم عیار ہو گا
    تمھاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خود کشی کرے گی
    جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ، ناپائدار ہو گا
    سفینۂ برگ گل بنا لے گا قافلہ مور ناتواں کا
    ہزار موجوں کی ہو کشاکش مگر یہ دریا سے پار ہو گا
    چمن میں لالہ دکھاتا پھرتا ہے داغ اپنا کلی کلی کو
    یہ جانتا ہے کہ اس دکھاوے سے دل جلوں میں شمار ہو گا
    جو ایک تھا اے نگاہ تو نے ہزار کر کے ہمیں دکھایا
    یہی اگر کیفیت ہے تیری تو پھر کسے اعتبار ہو گا
    کہا جو قمری سے میں نے اک دن ، یہاں کے آزاد پا بہ گل ہیں
    تو غنچے کہنے لگے ، ہمارے چمن کا یہ راز دار ہو گا
    خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں ، بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
    میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہو گا
    یہ رسم بزم فنا ہے اے دل! گناہ ہے جنبش نظر بھی
    رہے گی کیا آبرو ہماری جو تو یہاں بے قرار ہو گا
    میں ظلمت شب میں لے کے نکلوں گا اپنے درماندہ کارواں کو
    شرر فشاں ہوگی آہ میری ، نفس مرا شعلہ بار ہو گا
    نہیں ہے غیر از نمود کچھ بھی جو مدعا تیری زندگی کا
    تو اک نفس میں جہاں سے مٹنا تجھے مثال شرار ہو گا
    نہ پوچھ اقبال کا ٹھکانا ابھی وہی کیفیت ہے اس کی
    کہیں سر رہ گزار بیٹھا ستم کش انتظار ہو گا



    2gvsho3 - زمانہ آیا ہے بے حجابی کا ، عام دیدار یار ہو گا

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: زمانہ آیا ہے بے حجابی کا ، عام دیدار یار ہو گا

    2gvsho3 - زمانہ آیا ہے بے حجابی کا ، عام دیدار یار ہو گا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •