حکومت کا اسحاق ڈار، حسن اور حسین نواز کو واپس لانے کا پلان
حکومت نے پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم کیلئے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ سی ٹی ڈی کو منی لانڈرنگ روکنے کے اختیارات دے دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم لائی جا رہی ہے تاکہ ہم اپنے ڈاکو چور دوسرے ملکوں سے واپس لائیں۔ ہمارے قانون میں سزائے موت کے باعث بہت سے ملک ہمارے قیدی واپس نہیں کرتے۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں فواد چودھری نے بتایا کہ کابینہ نے منی لانڈرنگ کے حالیہ مقدمات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ شریف خاندان اور آصف زرداری نے منی لانڈرنگ کی۔ ان لوگوں کے کرتوت تھے جس کے باعث پاکستان اقتصادی بحران کا شکار ہوا۔ مہنگائی اور ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ بھی شریف خاندان اور زرداری کی حکومتوں میں ہونے والی کرپشن ہے۔ منی لانڈرنگ کے مزید مقدمات کی تفصیلات سامنے آئیں گی تو آپ کی نیندیں اڑ جائیں گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حسن، حسین نواز اور اسحاق ڈار عدالتوں کا سامنا نہیں کر رہے۔ حمزہ شہباز کے 98 فیصد اثاثے ٹی ٹی پر منحصر ہیں جبکہ 26 ملین ڈالر ٹی ٹی کے ذریعے شہباز شریف کو موصول ہوئے۔ ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے مقدمات کی تحقیقات کر رہی ہے اور آگے مزید ہوشربا تفصیلات سامنے آنے والی ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہی دہشتگردی پر قابو پانے کی کسوٹی ہے۔ ہم جلد دہشتگردی سے مکمل نجات پا لیں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ سٹیل ملز کی بحالی کا پلان لا رہے ہیں جبکہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کو گریڈ ایک سے 5 تک کی نوکری کیلئے دیا گیا کوٹا ختم کیا جا رہا ہے۔ اس کی بجائے قرعہ اندازی کی جائے گی۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ این ٹی ایس سے متعلق سٹیزن پورٹل میں شکایات آئی ہیں۔ سٹیبلشمنٹ ڈویژن کو یہ کام دیا گیا ہے کہ ان شکایات کو دیکھا جائے۔