Ù…Ø+مود غزنوی کا دور Ø+کومت
23224 29536710 - Ù…Ø+مود غزنوی کا دور Ø+کومت
ای-مارسڈن
اب سے 900 برس پیشتر افغانی اور ترکستانی قومیں ہند میں اس طرØ+ Ú†Ù„ÛŒ Ø¢ رہی تھیں جس طرØ+ کسی زمانے میں آرین یا یونانی یا ستھین آئے تھے۔ یہ وہ زمانہ تھا جب اہل عرب Ú©Ùˆ اپنے شمال اور شمال مشرق Ú©Û’ ملکوں Ú©ÛŒ فتØ+ Ú©Û’ لیے Ù†Ú©Ù„Û’ ہوئے ساڑھے تین سو برس ہو Ú†Ú©Û’ تھے۔ ترکستان، فارس اور افغانستان Ú©Û’ لوگ مسلمان ہو گئے تھے۔ کئی عرب قبیلے ان ملکوں میں آباد ہو Ú†Ú©Û’ تھے۔ ان لوگوں Ú©Û’ دلوں میں بھی وہی جوش اور ولولہ بھرا ہوا تھا جو عرب میں موجود تھا۔ اس وقت افغانستان کا بڑا شہر غزنی تھا۔ یہاں کا بادشاہ Ù…Ø+مود نامی ایک ترک تھا۔ اس کا باپ پنجاب Ú©Û’ برہمن راجہ جے پال سے کئی دفعہ لڑا، اور اس Ú©Ùˆ شکست دے کر غزنی اور سندھ Ú©Û’ درمیان Ú©Û’ علاقے پر قابض ہو گیا تھا۔ ہند اس وقت دنیا Ú©Û’ زرخیز اور زر دار ملکوں میں شمار ہوتا تھا۔ اس Ú©ÛŒ تجارت کا سلسلہ اپنے شمال مغرب Ú©Û’ ملکوں سے ملتا ہوا ممالک فرنگ تک پہنچتا تھا۔قیمتی سامانِ تجارت اونٹوں پر لاد کر افغانستان Ú©Û’ دروں Ú©ÛŒ راہ ہند سے دور دراز ملکوں میں جاتا تھا۔ Ù…Ø+مود ابھی لڑکا ہی تھا کہ مندروں Ú©ÛŒ باتیں سن کر وہ کہتاتھا کہ میں بڑا ہو کر بادشاہ بنوں گا اور ہندو راجائوں سے Ù„Ú‘ÙˆÚº گا۔ تیس برس Ú©ÛŒ عمر میں Ù…Ø+مود غزنوی تخت شاہی پر جلوہ گر ہوا۔ جو Ú©Ú†Ú¾ یہ کہا کرتا تھا وہ سب کر Ú©Û’ دکھا دیا۔ وہ اپنی فوج Ù„Û’ کر ہند پر Ú†Ú‘Ú¾ آیا۔ یہاں جے پال جو اس Ú©Û’ باپ سے Ù„Ú‘ چکا تھا اور خراج ادا کرنے سے انکار کرتا تھا۔مØ+مودغزنوی Ù†Û’ جے پال Ú©Ùˆ شکست دے دی Û” جے پال Ù†Û’ شرم Ú©Û’ مارے زمام سلطنت اپنے بیٹے انندپال Ú©Û’ ہاتھ میں دی اور آپ جیتے جی چتا میں جل کر مر گیا۔ انندپال Ù†Û’ اجین، گوالیار، قنوج، دہلی اور اجمیر Ú©Û’ راجائوں Ú©Ùˆ پیغام دیا کہ Ù…Ø+مودغزنوی سال آئندہ میں ضرور Ø+ملہ کرے گا آپ میرے ہمراہ ہو کر اس کا مقابلہ کریں۔ انہوں Ù†Û’ منظور کیا اور پنجاب میں داخل ہوئے، لیکن شمالی سرد ملکوں Ú©Û’ افغان ہند Ú©Û’ گرم میدانوں Ú©Û’ راجپوتوں سے زیادہ طاقتور تھے۔ گھمسان Ú©ÛŒ لڑائی ہوئی۔ راجپوت پسپا ہوئے۔ Ù…Ø+مود غزنوی Ù†Û’ Ø¢Ú¯Û’ بڑھ کر نگر کوٹ Ú©Ùˆ فتØ+ کر لیا۔ مندروں Ú©Ùˆ نیست Ùˆ نابود کیا۔ غزنی پہنچ کر انہوں Ù†Û’ ایک دعوت عام کا سامان کیا۔ Ú©Ù„ افغانوں Ú©Ùˆ بلوایا۔ تین دن تک ان Ú©ÛŒ ضیافت کی۔ سرداروں اور امرا کا تو کہنا ہی کیا ہے۔ ان Ú©Ùˆ تو نہایت قیمتی تØ+فے دیئے اور غریب سے غریب افغان بھی کوئی ایسا نہ تھا کہ دعوت سے خالی ہاتھ گیا ہو اور ایک معقول انعام نہ Ù„Û’ گیا ہو۔ Ù…Ø+مود غزنوی افغانوں Ú©Ùˆ ہند پر چڑھا لاتا تھا اور ان تمام راجپوت راجائوں سے اپنا بدلہ لیتا تھا جو انندپال Ú©Û’ ساتھ مل کر اس Ú©Û’ مقابلے میں آئے تھے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس Ú©ÛŒ ہمت کا دریا طغیانی پر تھا۔ ہر بار جو قدم تھا، Ø¢Ú¯Û’ ہی Ø¢Ú¯Û’ پڑتا تھا۔ جہاں کہیں کوئی بڑا مندر نظر آیا وہیں جا کر Ø+ملہ کر دیا، مندر ڈھائے، بت توڑے۔جہاں اس Ù†Û’ ہند پر Ø+ملہ کرنے Ú©Û’ لیے فوج Ú©Ùˆ جمع ہونے کا Ø+Ú©Ù… دیا وہیں یہ لوگ آندھی Ú©ÛŒ طرØ+ اٹھے Ú†Ù„Û’ آئے، پھر Ù…Ø+مود غزنوی Ú©Û’ ہر Ø+ملے میں فوج Ú©ÛŒ افزدنی نہ ہوتی تو کیا ہوتا۔ Ù…Ø+مود غزنوی 1024Ø¡ میں آخری بار ہند پر Ø+ملہ آور ہوا اور سومناتھ Ú©Û’ مندر پر پہنچا۔ یہ علاقہ گجرات میں ایک بہت پرانا بڑا مندر تھا Û” سندھ Ú©Û’ ریگستان میں ساڑھے تین سو میل کا دور دراز سفر Ø·Û’ کر Ú©Û’ وہ اس مندر Ú©Û’ سامنے آن موجود ہوا اور ہندوئوں Ú©ÛŒ بڑی فوج Ú©Ùˆ شکست دی ۔جب یہ مندر Ú©Û’ اندر داخل ہوا تو ڈرتے کانپتے پجاریوں Ù†Û’ التجا Ú©ÛŒ کہ اگر آپ ہمارے سومناتھ دیوتا Ú©ÛŒ مورت Ú©Ùˆ جوں کا توں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیں تو ہم اس Ú©Û’ عوض آپ Ú©Ùˆ بہت سا روپیہ دینے Ú©Ùˆ تیار ہیں لیکن انہوں Ù†Û’ کہا میں بت توڑنے آیا ہوں، بت بیچنے نہیں آیا۔ یہ کہہ کر بت پر اپنا آہنی گرز اس زور سے مارا کہ اس Ú©Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ ہو گئے۔اس Ú©Û’ بعد وہ وہاں سے Ù†Ú©Ù„ گیا۔ ان Ú©Û’ دو دارالخلافے تھے، غزنی اور لاہور۔ Ù…Ø+مودغزنوی بہادر سپاہی تھا وہ ظالم اور بے رØ+Ù… ہرگزنہ تھا۔ جنگی قیدیوں Ú©Ùˆ قتل نہیں کرتا تھا، سلطنت افغانستان کا انتظام بڑی خوبی Ú©Û’ ساتھ چلایا،غزنی میں عالیشان عمارتیں بناکر اس Ú©ÛŒ رونق بڑھائی۔ بہت سے شاعر اور باکمال دور دراز Ú©Û’ ملکوں سے Ø¢ کر غزنی میں آباد ہوئے۔ Ù+…Ù+…Ù+