بے بسی

بارش نے زمین پر پاؤں دھرا
خوشبو کھنکی ، گھنگھرو چھنکا
لہرائی ہَوا ، بہکی برکھا
کیا جانیے کیا مٹّی سے کہا
در آئی شریر میں اِک ندیا
کس اور چلی ، دیّا دیّا!
کس گھاٹ لگوں رے پرویّا
سارا جگ جل اور میں نیّا