واہمہ ہے


واہمہ ہے یہ سمندر شام ساØ+Ù„ Ú©ÛŒ طرØ+
دس برس پہلے Ú©ÛŒ چاہت Ú©ÛŒ Ø+قیقت Ú©ÛŒ طرØ+
باغ میں اس کی رفاقت آسمانِ شب تلے
گرمیوں میں ہاتھ اُس کا روشنی کا جال سا
دو اندھیروں میں گھرے اک دائمی سے Ø+ال سا
دو زمانوں کے اثر میں رنگِ ماہ و سال سا
واہمہ ہے یہ سمندر اُس Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ طرØ+
Ù+Ù+Ù+