اک اور گھر بھی تھا مرا

اک اور گھر بھی تھا مرا
جس میں رہتا تھا کبھی
اک اور کنبہ تھا مرا
بچوں بڑوں کے درمیاں
اک اور ہستی تھی مری
کچھ رنج تھے کچھ خواب تھے
موجود ہیں جو آج بھی
وہ گھر جو تھی بستی مری
یہ گھر جو ہے بستی مری
اس میں بھی ہے ہستی مری
اور میں ہوں جیسے کوئی شے
دوبستیوں میں اجنبی
Ù+Ù+Ù+