Results 1 to 8 of 8

Thread: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

    اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق


    والدین خاندان Ú©ÛŒ اصل اور جڑ ہوتے ہیں Û” چنانچہ قرآن Ø+کیم میں کئی مقامات پر والدین Ú©ÛŒ مشترکہ Ø+یثیت Ú©Ùˆ تفصیل سے بیان کیا گیا ہے کہ والدین کا درجہ بہت بڑا ہے اور ان Ú©Û’ ساتھ Ø+سن سلوک Ú©Ùˆ ضروری قرار دیا گیا ہے ،ترجمہ ’’اور اللہ Ú©ÛŒ عبادت کرو اور اس Ú©Û’ ساتھ کسی Ú©Ùˆ شریک نہ ٹھہرائو اور والدین Ú©Û’ ساتھ نیکی کرو‘‘ (النساء۔۳۶)
    سورۃ بنی اسرائیل میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے،ترجمہ:’’ اور تیرے پروردگار Ù†Û’ Ø+Ú©Ù… دے رکھا ہے کہ اس (ایک رب) Ú©Û’ سوا کسی اور Ú©ÛŒ عبادت نہ کرنا اور والدین Ú©Û’ ساتھ Ø+سن سلوک رکھنا۔‘‘(بنی اسرائیل۔ آیت نمبر۲۳)

    اس آیت میں پھر تاکید Ú©ÛŒ جا رہی ہے کہ انسان Ú©Û’ لئے ضروری ہے کہ وہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ عبادت کرے۔ غیر اللہ Ú©ÛŒ عبادت سے مکمل اجتناب کرے۔ اس لئے کہ تمہارا رب اس بات کا Ø+Ú©Ù… دے چکا ہے کہ اس Ú©Û’ سوا کسی اور Ú©ÛŒ عبادت نہ کرنا۔ عبادت تو اسی Ú©ÛŒ فرض ہے جو زندگی Ú©ÛŒ نعمتیں عطا کرتا ہے۔ لیکن اس Ú©Û’ ساتھ ساتھ والدین Ú©Û’ لئے Ø+سن سلوک کا Ø+Ú©Ù… بھی ہے۔چونکہ انسان Ú©Û’ وجود کا Ø+قیقی سبب اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ تخلیق ہے اور اس کا ظاہری سبب اس Ú©Û’ والدین ہیں اس لئے پہلے Ø+قیقی سبب Ú©ÛŒ تعظیم کا Ø+Ú©Ù… فرمایا گیا اور اس Ú©Û’ ساتھ ہی ظاہری سبب بننے والوں Ú©ÛŒ تعظیم کا Ø+Ú©Ù… دیا گیا۔اللہ تعالیٰ منعم Ø+قیقی ہے۔ اس Ú©ÛŒ نعمتوں کا شکر بجا لانا واجب ہے۔ اسی لئے اس Ú©ÛŒ عبادت فرض ہے Û” دنیا میں اللہ Ú©Û’ بعد سب سے بڑے منعم والدین ہیں Û” ان کا شکر ادا کرنا ضروری ہے۔ Ø+دیث نبویﷺ ہے:

    ’’جس Ù†Û’ لوگوں کا شکر نہ ادا کیا اس Ù†Û’ اللہ کا شکر بھی ادا نہ کیا‘‘۔(سنن ترمذی۔ مسنداØ+مد)

    اولاد پر والدین Ú©Û’ جتنے اØ+سانات ہوتے ہیں اتنے اØ+سانات مخلوق میں کسی اور Ú©Û’ نہیں ہوتے۔ بچہ ماں باپ Ú©Û’ جسم کا ایک Ø+صہ ہوتا ہے۔ اس وجہ سے ماں باپ بچے پر فطری طور پر شفقت اور Ù…Ø+بت کرتے ہیں۔ وہ اسے ہر قسم Ú©Û’ ضرر سے Ù…Ø+فوظ رکھنے Ú©ÛŒ کوشش کرتے ہیں۔ خود تکالیف اٹھا لیتے ہیں لیکن اپنے بچے Ú©Ùˆ تکلیف نہیں پہنچنے دیتے۔بچپن اور بڑھاپے میں انسان بہت کمزور ہوتا ہے۔ شیر خواری Ú©Û’ دنوں میں تو اپنے اوپر بیٹھنے والی Ù…Ú©Ú¾ÛŒ Ú©Ùˆ بھی نہیں اڑا سکتا۔ وہ غذا Ú©Û’ لئے موسم Ú©ÛŒ سختیوں سے تØ+فظ Ú©Û’ لئے بھی بڑوں کا مرہون منت ہوتا ہے۔ ایسے وقت میں یعنی بچپن Ú©ÛŒ ناتوانی اور Ù…Ø+تاجی میں والدین اس کا بے لوث سہارا بنتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ دیگر مخلوقات Ú©ÛŒ طرØ+ بقائے نسل Ú©Û’ لئے انسانوں میں بھی اپنی اولاد Ú©Ùˆ پروان چڑھانے Ú©ÛŒ جبلت اور فطرت ودیعت کر رکھی ہے۔ دیگر جانداروں میں اولاد اپنی پرورش کا صلہ دینے Ú©ÛŒ پابند نہیں لیکن نوع انسان Ú©Ùˆ اس کا پابند بنا یا گیا ہے۔ارشاد ربانی ہے،

    ترجمہ:’’ اور آپ کا رب Ø+Ú©Ù… دے چکا ہے کہ تم اس Ú©Û’ سوا کسی اور Ú©ÛŒ عبادت نہ کرنا، والدین Ú©Û’ ساتھ نیک سلوک کرنا اور اگر تمہاری زندگی میں وہ دونوں یا ان میں سے ایک بڑھاپے Ú©Ùˆ پہنچ جائے تو اس Ú©Ùˆ اف تک نہ کہنا اور نہ ان Ú©Ùˆ جھڑکنا اور نہ ان سے بے ادبی سے بات کرنا اور ان Ú©Û’ سامنے عاجزی اور رØ+Ù… دلی کا بازو جھکائے رکھنا اور یہ دعا کرنا Û” اے میرے رب ان پر رØ+Ù… فرمانا جیسا کہ انہوں Ù†Û’ بچپن میں میری پرورش Ú©ÛŒ تھی‘‘۔ (بنی اسرائیل۔ آیت نمبر۲۳-Û²Û´)

    انسان پر سب سے بڑے اØ+سانات والدین Ú©Û’ ہیں کہ انہوں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ پرورش کی۔ بچپن میں اس Ú©ÛŒ کفالت Ú©ÛŒ اس Ú©Ùˆ تØ+فظ دیا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ ان Ú©ÛŒ انتہائی توقیرو تعظیم اور Ø+سن سلوک کرنے کا Ø+Ú©Ù… دیتا ہے۔ فرمایا گیا کہ’’ اگر تمہاری زندگی میں وہ دونوں یا ان میں سے کوئی ایک بڑھاپے Ú©ÛŒ منزل Ú©Ùˆ پہنچ جائے تو اس Ú©Ùˆ نہ جھڑکنا بلکہ اف تک نہ کہنا‘‘۔ جب انسان بوڑھا ہو جاتا ہے تو اس Ú©ÛŒ طاقتیں اور توانائیاں مضمØ+Ù„ ہو جاتی ہیں Û” یہاں تک کہ بعض اوقات روز مرہ زندگی Ú©Û’ معمولات میں دوسروں کا دست نگر ہو جاتا ہے Û” اس عالم میں وہ جذباتی طور پر اتنا Ø+ساس ہو جاتا ہے کہ اگر اولاد اسے جھڑ Ú©Û’ØŒ اف تک بھی کرے تو اسے گراں گزرتا ہے۔ چنانچہ Ø+Ú©Ù… دیا گیا ہے کہ جب وہ بوڑھے ØŒ ضعیف اور کمزور ہو جائیں توان Ú©Û’ لئے اپنے منہ سے کوئی سخت جملہ کوئی کرخت کلمہ نہ نکالو کہ ان Ú©Û’ جذبات Ú©Ùˆ ٹھیس پہنچے۔ اس لئے ان Ú©Û’ ساتھ اØ+ترام Ú©Û’ ساتھ بات کرو۔ نرمی اور رØ+Ù… Ú©Û’ ساتھ ان Ú©Û’ سامنے جھک کر رہو۔ ان Ú©Û’ لئے تمہاری زبان سے کلمہ خیر نکلنا چاہئے کہ انہوں Ù†Û’ تم پر ایسا اØ+سان کیا ہے جسے بھلایا نہیں جا سکتا۔

    یعنی اس وقت پرورش Ú©ÛŒ جب تم چھوٹے ØŒ کمزور Ùˆ ناتواں تھے۔ اور دعا کیا کرو کہ اے پرور دگار ان پر رØ+Ù… فرما Û” جس طرØ+ انہوں Ù†Û’ مجھ پر بچپن میں رØ+مت اور شفقت کی۔پھر اس آیت مبارکہ میں کہا گیا ہے۔ کہ ان Ú©Û’ سامنے عاجزی اور رØ+Ù… دلی کا بازو جھکائے رکھو۔ یعنی ماں باپ Ú©Û’ سامنے اکڑنے Ú©ÛŒ بجائے عجزوانکسار Ú©Û’ ساتھ رہا جائے۔

    پھر دعا کا Ø+Ú©Ù… ہے کہ اے میرے رب، ان پر رØ+Ù… فرمانا جیسا کہ انہوں Ù†Û’ بچپن میں مجھ پر رØ+Ù… کیا یعنی پرورش کی۔

    والدین Ú©Û’ لئے قرآن پاک میں جن مقامات پر نیکی اور Ø+سن سلوک کا Ø+Ú©Ù… دیا گیا وہاں ایک اہم نکتہ پایا جاتا ہے۔ مثلاًجب بھی والدین Ú©ÛŒ خدمت اور Ø+سن سلوک کا Ø+Ú©Ù… دیا گیا وہاں پہلے خدا Ú©ÛŒ عبادت کرنے اور شرک سے گریز کرنے Ú©Û’ اØ+کامات ہیں لیکن یہ کہیں نہیں کہا گیا کہ شرک کرنے والے والدین Ú©ÛŒ خدمت سے پہلو تہی کرو۔ کہا گیا کہ اللہ اور اس Ú©Û’ رسول ï·º Ú©ÛŒ اطاعت Ú©Û’ بعد والدین Ú©ÛŒ اطاعت Ú©ÛŒ جائے۔ اگر والدین مشرک ہوں تو پھر بھی ان Ú©ÛŒ خدمت اور ان Ú©Û’ ساتھ صلہ رØ+Ù…ÛŒ سے کام لیا جائے۔ البتہ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ اØ+کامات Ú©ÛŒ خلاف ورزی کر Ú©Û’ والدین Ú©ÛŒ اطاعت کا Ø+Ú©Ù… نہیں۔قرآن پاک میں والدین Ú©Û’ بارے میں ایک مقام پر فرمایا گیا ہے ØŒ

    ترجمہ:’’ اور ہم Ù†Û’ انسان Ú©Ùˆ Ø+Ú©Ù… دیا ہے کہ وہ ماں باپ Ú©Û’ ساتھ Ø+سن سلوک کرے۔ اس Ú©ÛŒ ماںنے بڑی مشقت Ú©Û’ ساتھ اس Ú©Ùˆ پیٹ میں رکھا اور مشقت اٹھا کر ہی اس Ú©Ùˆ جنم دیا۔ اور اس Ú©Û’ Ø+مل اور دودھ چھڑانے میں تیس ماہ Ù„Ú¯ گئے Û” یہاں تک کہ جب وہ اپنی جوانی Ú©Ùˆ پہنچ جاتا ہے اور چالیس سال کا ہو جاتا ہے تو کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار، مجھے توفیق دے کہ میں آپ Ú©ÛŒ نعمتوں کا شکر ادا کروں جو آپ Ù†Û’ مجھے اور میرے والدین Ú©Ùˆ عطا فرمائیں اور ایسا نیک عمل کروں جس سے آپ خوش ہوں اور میری اولاد Ú©Ùˆ بھی نیک بنا کہ مجھے سکھ چین دیں۔ میں آپ Ú©Û’ Ø+ضور توبہ کرتا ہوں اور تابع اور فرماں بردار بندوں میں سے ہوں‘‘۔(سورۃ الاØ+قاف۔۱۴)

    اس آیت میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ وضاØ+ت Ú©Û’ ساتھ مائوں Ú©ÛŒ اس مشقت کا ذکر کیا ہے اور پھر کہا گیا کہ جو لوگ صاØ+ب عقل اور سپاس گزار ہوتے ہیں وہ جوان ہونے پر کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے Ú©ÛŒ توفیق دے جو اس Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ اور ان Ú©Û’ والدین Ú©Ùˆ عطا کیں۔ اور پھر اظہار تشکر اور Ø+سن سلوک Ú©Û’ سلسلہ Ú©Ùˆ آگے بڑھانے Ú©Û’ لئے دعا ہے کہ اے اللہ میری اولاد Ú©Ùˆ بھی نیک بنا تا کہ مجھے تسکین Ùˆ اطمینان Ø+اصل ہو۔ اس آیت مبارکہ کا خصوصی نکتہ والدین کا تذکرہ ہے جو اولاد Ú©Û’ لئے خاص طور پر تکالیف برداشت کرتی ہے۔ منشا Ùˆ مقصد یہ یاد کرانا ہے کہ تمہاری ماں Ù†Û’ اتنی صعوبتیں برداشت Ú©ÛŒ ہیں اس لئے خصوصی توجہ اور Ø+سن سلوک Ú©ÛŒ مستØ+Ù‚ ہے۔والدین Ú©Û’ ساتھ Ø+سن سلوک Ú©Û’ بارے میں نبی رØ+متﷺ Ú©Û’ ارشادات انسانیت Ú©Û’ لئے بام عروج پر ہیں۔

    آپﷺ Ù†Û’ والدین Ú©Û’ ساتھ Ø+سن سلوک اور نیک برتائو Ú©ÛŒ ہر Ø+ال میں تاکید Ú©ÛŒ ہے چاہے والدین غیر مسلم ہی کیوں نہ ہوں۔

    Ø+ضرت عبداللہؓ بن عمروبن العاص روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص Ù†Û’ رسول اللہﷺ Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر ہو کر کہا۔ میں آپ ï·º سے ہجرت اور جہاد پر بیعت کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے اجر چاہتا ہوں، آپﷺ Ù†Û’ اس سے پوچھا کیا تمہارے والدین میں سے کوئی زندہ ہے؟ اس Ù†Û’ عرض کیاہاں دونوں زندہ ہیں۔ آپ Ù†Û’ فرمایا۔ تم اللہ سے اجر چاہتے ہو؟ اس Ù†Û’ جواب دیا۔ جی ہاں۔ فرمایا اپنے ماں باپ Ú©Û’ پاس جائو اور ان سے نیک سلوک کرو۔(مسلم)

    اللہ تعالیٰ نے ماں کے تین درجے بیان فرمائے۔ اس نے کمزوری پر کمزوری برداشت کی۔ بچے کو اپنے پیٹ میں رکھا۔ پھر مشقت کے ساتھ جنم دیا اور پھر اس کو دودھ پلایا۔ چنانچہ ماں کو باپ پر تین درجہ فضیلت ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے بھی ماں کی تین درجہ فضیلت بیان فرمائی۔

    Ø+ضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص Ù†Û’ رسول اللہﷺ Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر ہو کر عرض کیا۔ یا رسول اللہؐ میرے Ø+سن خدمت کا سب سے زیادہ مستØ+Ù‚ کون ہے؟

    آپﷺ نے فرمایا ’’تمہاری ماں‘‘۔عرض کیا۔ پھر کون؟

    آپﷺ نے فرمایا…’’ تمہاری ماں‘‘۔عرض کیا۔ پھر کون؟

    آپﷺ نے فرمایا…’’ تمہاری ماں‘‘ ۔ عرض کیا۔ پھر کون؟

    آپﷺ Ù†Û’ فرمایا…’’ تمہارا باپ‘‘ (بخاری Û” مسلم Û” مسنداØ+مد۔ ابن ماجہ)Û” Ø+ضرت بریدہؓ بیان کرتے ہیں۔ ایک شخص سرکار دو عالم ï·º Ú©Û’ پاس Ø+اضر ہوا اور عرض کیا کہ میں Ù†Û’ سخت گرمی میں ماں Ú©Ùˆ اپنی گردن پر سوار کر Ú©Û’ دو فرسخ (تقریباً ۹میل) سفر کیا۔ اتنی سخت گرمی تھی کہ اگر اس میں Ú©Ú†Û’ گوشت کا ٹکڑا ڈال دیا جاتا تو Ù¾Ú© جاتا۔ تو کیا میں Ù†Û’ ماں کا شکر ادا کر دیا؟ آپﷺ Ù†Û’ فرمایا۔ یہ تو ماں کا تمہاری طرف کشادہ روئی سے دیکھنے کا بدلہ ہوا۔ (معجم صغیر طبرانی)

    سیدہ اسماء بنت ابو بکرؓ فرماتی ہیں کہ میری ماں گھر آئی وہ رسول مقبولﷺ Ú©Û’ زمانہ میں ایمان نہیں لائی تھیں۔میں Ù†Û’ رسول اللہﷺ سے کہا… میری ماں آئی ہے اور مجھ سے کسی چیز Ú©ÛŒ خواہش مند ہے۔ کیا میں اس Ú©Û’ ساتھ صلہ رØ+Ù…ÛŒ کر سکتی ہوں؟ آپؐ Ù†Û’ فرمایا’’ ہاں تم اپنی ماں Ú©Û’ ساتھ صلہ رØ+Ù…ÛŒ کر سکتی ہو‘‘۔(بخاری۔ مسلم۔ ابودائود) Û”Ø+ضرت ابوہریرہ ؓنے فرمایا۔ رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے ’’ جس شخص Ù†Û’ اپنے والدین یا ان دونوں میں سے کسی ایک Ú©ÛŒ قبر پر ہر جمعہ Ú©Ùˆ Ø+اضری دی تو اس Ú©ÛŒ مغفرت کر دی جاتی ہے۔

    اور اسے مطیع Ùˆ فرماں بردار Ù„Ú©Ú¾ دیا جاتا ہے‘‘(رواہ ابطرانی فی الاوسط)Û” زبان زد خاص Ùˆ عام یہ Ø+دیث ہے کہ جنت مائوں Ú©Û’ قدموں تلے ہے۔اسی طرØ+ باپ Ú©ÛŒ اطاعت Ùˆ فرمابرداری پہ زور دیتے ہوئے آپﷺ Ù†Û’ فرمایا ’’باپ Ú©Û’ غصہ میں اللہ کا غصہ ہے‘‘۔والدین Ú©Û’ ساتھ Ø+سن سلوک کا دروازہ صرف ان Ú©ÛŒ زندگی تک ہی کھلا نہیں رہتا بلکہ ان Ú©Û’ مرنے Ú©Û’ بعد بھی وہ بدستور کھلا رہتا ہے Û”

    لہٰذا ان Ú©Û’ انتقال Ú©Û’ بعد بھی ان سے Ø+سن سلوک برابر جاری رہنا چائیے۔ Ø+ضرت انس بن مالک Ø“ سے مروی ہے۔ سرکار دو عالمؐ Ù†Û’ فرمایا۔ ’’ایک شخص Ú©Û’ والدین یا ان میں سے کسی ایک کا انتقال ہو جاتا ہے اور وہ ان کا نافرمان ہوتا ہے لیکن ان Ú©Û’ مرنے Ú©Û’ بعد وہ ان Ú©Û’ لئے دعا اور استغفار کرتا رہتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس Ú©Ùˆ اپنے ہاں مطیع Ùˆ فرماں بردار Ù„Ú©Ú¾ دیتے ہیں‘‘(بیہقی)

    Ø+ضرت انس بن زرارہؓ روایت کرتے ہیں۔ رسول اللہ ؐ Ù†Û’ فرمایا ’’بیٹے کا اپنے والد Ú©Û’ مرنے Ú©Û’ بعد اس Ú©Û’ لئے استغفار کرنا بھی ان Ú©Û’ ساتھ نیکی اور Ø+سن سلوک ہے۔‘‘

    Ø+ضرت ابو ہریرہ Ø“ فرماتے ہیں۔ رسول اکرمؐ کا ارشاد ہے۔’’جنت میں ایک شخص Ú©Û’ درجات بلند کر دئیے جائیں Ú¯Û’Û” وہ بار گاہ ایزدی میں عرض کرے گا اے اللہ۔ میرے ساتھ یہ معاملہ کیوں ہوا؟ کہا جائے گا۔ تیرے بیٹے Ù†Û’ تیرے لئے استغفار کیا اس وجہ سے تمہارے درجات بلند کئے گئے‘‘( مسند اØ+مد، ابن ماجہ)

    Ø+سن سلوک صرف یہی نہیں کہ ان Ú©Ùˆ مال دیا جائے یا ہر رات ان Ú©Û’ پائوں دبائے جائیں بلکہ والدین سے نرم اور شستہ گفتگو کرنا بھی Ø+سن سلوک میں داخل ہے۔چنانچہ قرآن پاک میں ارشاد ہے:ترجمہ:’’ اور ان Ú©Û’ ساتھ ادب سے بات چیت کرو اور ان Ú©Û’ سامنے Ù…Ø+بت اور انکسار Ú©Û’ ساتھ جھکے رہو‘‘(بنی اسرائیل۲۳)

    Ø+ضرت عائشہ Ø“ Ù†Û’ فرمایا کہ ایک شخص سرکار دو عالمؐ Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر ہوا۔اس Ú©Û’ ساتھ ایک بوڑھا شخص بھی تھا۔ آپؐ Ù†Û’ پوچھا۔ ’’تمہارے ساتھ کون ہے؟‘‘ اس Ù†Û’ عرض کیا۔ میرے والد۔ آپؐ Ù†Û’ ارشاد فرمایا۔’’ ان Ú©Û’ آگے نہ چلنا۔ ان سے پہلے نہ بیٹھنا انہیں ان کا نام Ù„Û’ کر نہ پکارنا اور ان Ú©Ùˆ برا بھلا کہلوانے کا ذریعہ نہ بننا‘‘۔(معجم الا وسط اللطبرانی)۔ایک دفعہ ایک شخص Ù†Û’ بارگاہ رسالت میں عرض کیا۔

    یا رسول اللہؐ Û” میں Ù†Û’ ایک بہت بڑا گناہ کیا ہے Û” کیا میرے لئے کوئی توبہ ہے؟ فرمایا۔ ’’کیا تیری ماں زندہ ہے ØŸ عرض کیا۔ نہیں Û” دریافت فرمایا۔’’ خالہ ہے؟‘‘ عرض کیا۔ ہاں ہے۔ فرمایا’’ اس Ú©Û’ ساتھ نیکی کر یہی اس Ú©ÛŒ توبہ ہے‘‘ (ترمذی)Û”Ø+ضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص Ø“ سے مروی ہے Û” رسول اللہ ï·º Ù†Û’ فرمایا’’ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ رضا مندی والدین Ú©ÛŒ رضا مندی میں مضمر ہے اور اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ ناراضگی والدین Ú©ÛŒ ناراضگی میں ہے‘‘۔(ترمذی، Ø+اکم)

    جب اولاد والدین Ú©ÛŒ خدمت کرے اور ان Ú©Û’ ساتھ ہمدردی اور Ø+سن سلوک کرے تو پھر والدین Ú©Û’ دل Ú©ÛŒ اتھاہ گہرائیوں سے اولاد Ú©Û’ لئے دعا Ù†Ú©Ù„Û’ گی۔ جو اللہ Ú©Û’ ہاں مقبول ہو Ú¯ÛŒ کیونکہ Ø+دیث نبویؐ ہے۔’’ تین دعائیں بلاشک Ùˆ شبہ قبول ہوتی ہیں،۱۔ مظلوم Ú©ÛŒ دعا۔۲۔مسافر Ú©ÛŒ دعا اور۳۔اولاد Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں والدین Ú©ÛŒ دعا‘‘۔ (بخاری فی الادب المفرد، مسند اØ+مد، ترمذی)ابن ماجہ میں یہ الفاظ ہیں۔

    والد کا اپنے بیٹے Ú©Û’ لئے دعا کرنا۔Ø+ضرت ثوبانؓ سے روایت ہے Û” رسول اکرمؐ Ù†Û’ ارشاد فرمایا:’’ چار آدمیوں Ú©ÛŒ دعا مقبول ہوتی ہے Û” نیک اور عادل Ø+کمران، ایک مسلمان Ú©ÛŒ دوسرے مسلمان Ú©Û’ لئے اس Ú©ÛŒ پیٹھ پیچھے دعا، مظلوم Ú©ÛŒ دعا اور والد Ú©ÛŒ اپنی اولاد Ú©Û’ لئے دعا‘‘۔(Ø+لیتہ اولیاء)Û”Ø+ضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمؐ Ù†Û’ فرمایا: ’’کبیرہ گناہ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ ساتھ کسی Ú©Ùˆ شریک ٹھہرانا، والدین Ú©ÛŒ نافرمانی ØŒ ناØ+Ù‚ قتل کرنا اور جھوٹی قسم کھانا ہیں‘‘۔(بخاری)

    والدین Ú©Ùˆ غمگین کرنا یعنی کوئی ایسی بات کرنا جس سے وہ غم زدہ ہوں یا رونے لگیں، نافرمانی میں داخل ہے۔ Ø+ضرت علی ابن ابی طالب ؓسے روایت ہے کہ رسول کریم ؐ Ù†Û’ ارشاد فرمایا۔’’ جس شخص Ù†Û’ والدین Ú©Ùˆ غمگین کیا اس Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ نافرمانی کی‘‘۔اسی طرØ+ Ø+ضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں کہ آپ ؐ کا ارشاد ہے ۔’’ جس شخص Ù†Û’ والدین Ú©Ùˆ رلایا اس Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ نافرمانی کی‘‘ (الادب المفرد۔ بخاری)Û”

    والدین Ú©ÛŒ نافرمانی اخروی فلاØ+ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ Ø+ضرت عمروبن مرہ Ø“ Ú©ÛŒ روایت میں بیان کیا گیا ہے کہ رسول اللہ Ú©ÛŒ خدمت میںایک شخص Ø+اضر ہوا اور عرض کیا۔ یا رسول اللہؐ ۔میں Ù†Û’ اس بات Ú©ÛŒ گواہی دی کہ اللہ Ú©Û’ سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ آپؐ اللہ Ú©Û’ رسولؐ ہیں اور پانچوں وقت Ú©ÛŒ نماز Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ اور اپنے مال Ú©ÛŒ زکوٰاۃ دی اور رمضان Ú©Û’ روزے رکھے۔

    ‘‘نبی مکرمؐ Ù†Û’ فرمایا۔ ’’جو شخص اس Ø+الت میں مرے گا وہ قیامت Ú©Û’ روز انبیاء کرامؑ صدیقین اور شہداء Ú©Û’ ساتھ اس طرØ+ ہو گا‘‘ اور آپ ؐ Ù†Û’ دونوں انگلیاں اٹھائیں اور انہیں ساتھ ملا یا اور کہا جب تک کہ وہ اپنے والدین Ú©ÛŒ نافرمانی نہ کرے‘‘۔(اØ+مد بن Ø+نبل Ùˆ طبرانی)۔اللہ تعالیٰ والدین Ú©ÛŒ نافرمانی کرنے والے شخص Ú©Û’ نیک اعمال بھی قبول نہیں فرماتے۔ Ø+ضرت ابوامامہ Ø“ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرمؐ Ù†Û’ فرمایا’’ تین آدمی ایسے ہیں جن Ú©Û’ نہ کسی فرض Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ قبول کرتے ہیں۔ اور نہ کسی نفل Ú©ÙˆÛ” والدین Ú©Û’ نافرمان، اØ+سان جتلا Ù†Û’ والے اور تقدیر Ú©Û’ منکر‘‘،(کتاب السنہ)Û”

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق


  3. #3
    Join Date
    Mar 2018
    Location
    Pakistan
    Posts
    2,428
    Mentioned
    9072 Post(s)
    Tagged
    3539 Thread(s)
    Rep Power
    9

    Default Re: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

    Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
    @intelligent086
    Thanks 4 informative and useful sharing
    Jazak Allah

  4. #4
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

    Behtareen Janaab :-) Nice Sharing .....

  5. #5
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

    Quote Originally Posted by Mariaa View Post

    Quote Originally Posted by Mariaa View Post
    @intelligent086
    Thanks 4 informative and useful sharing
    Jazak Allah


    پسند اور رائے کا شکریہ
    جزاک اللہ خیراً کثیرا

  6. #6
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

    Quote Originally Posted by Saff-Shikan View Post
    Behtareen Janaab :-) Nice Sharing .....
    پسند اور رائے کا شکریہ
    جزاک اللہ خیراً کثیرا

  7. #7
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

    ہمیشہ خوش رہیئے
    Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


    پسند اور رائے کا شکریہ
    جزاک اللہ خیراً کثیرا

  8. #8
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اسلام میں والدین Ú©Û’ Ø+قوق

    Quote Originally Posted by Saff-Shikan View Post
    ہمیشہ خوش رہیئے

    آمین یا رب العالین
    نیک دعا کا شکریہ

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •