نوائے قلب ونظر لا الہ الا ھو
ہے معرفت کی خبر لا الہ الا ھو
اسی کا ورد ازل تا ابد رہے گا سدا
اگر نہ اس میں مگر لا الہ الا ھو
بروز حشر جو رب کا جلال دیکھیں گے
کہین گے اہل حشر لا الہ الا ھو
اسی کے حکم سے روشن ہیں کہکشاہیں تمام
ہے نور شمس و قمر لا الہ الا ھو
اسی کی شمع کرے گا جہاں میں پھر روشن
وہ عسکری کا پسر لا الہ الا ھو
اسی کے فیض سے محشر میں اہل عصیاں پر
کھلے گا فضل کا در لا الہ الا ھو
اسی کے ورد سے زندہ ہوں میں بلال حزیں
ہے میرا شوق سفر لا الہ الا ھو
-----
بلال رشید