دن منور ہے رات روشن ہے
حمد سے کل حیات روشن ہے
ہے کہیں میری حمد کا چرچا
اور کہیں میری نعت روشن ہے
حمد لکھنے میں کام جو آئے
وہ قلم اور دوات روشن ہے
زرہ زرہ ہے حمد گو اس کا
اس لیے کاینات روشن ہے
اس کا عنوان حمد باری ہے
یوں مری واردات روشن ہے
شہر مدحت سے جو ہو وابستہ
اس بشر کی حیات روشن ہے
اس سے لکھتا ہوں رات دن حمدیں
اس لیے میرا ہات روشن ہے
میرے پیارے قلم مرے ساتھی
تو بھی تو میرے سات روشن ہے
حمد و نعت رسول کے صدقے
اے بلال اپنی ذات روشن ہے
------
بلال رشید