ترا نام لب پہ آیا تجھے حمد ہے خدایا
ہو کرم کی مجھ پہ چھایا تجھے حمد ہے خدایا
نہ ہے تو کسی کا جایا نہ ہی تیرا کوئی جایا
تجھے حمد ہے خدایا تجھے حمد ہے خدایا
تری شان ہے یگانہ, ترا حکم سب نے مانا
ترا نور جگ پہ چھایا تجھے حمد ہے خدایا
تونے شاہِ انبیہ کا ترے پیارے مصطفیٰ کا
مجھے امتی بنایا تجھے حمد ہے خدایا
نہ کوئی عمل ہے اچھا, نہ میں پارسا نہ سچّا
مجھے پھر بھی ہے نبھایا تجھے حمد ہے خدایا
غمِ دھوپ میں ہمیشہ رہا سائبان بنکر
تری رحمتوں کو سایا تجھے حمد ہے خدایا
ہے یہ التجائے نورؔی سرِ حشر مصطفیٰ کی
ہو شفاعتوں کا سایا تجھے حمد ہے خدایا
ندیم نورؔی