تِرا ذکر دل کو بھایا...تِرا نام لب پہ آیا
مِرا ذوق مسکرایا...تجھے Ø+مد ہے خدایا

تُو خُدائے لَم یزَل ہے...تِرا فیصلہ اٹََل ہے
تِرا گیت سب Ù†Û’ گایا...تجھے Ø+مد ہے خدایا

تِری ذات ہے یگانہ...میں گناہ گار بندہ
تِری Ø+مد مَیں Ù„Ú©Ú¾ÙˆÚº کیا....تجھے Ø+مدہے خدایا

تُو جو چاہتا خدایا!...کوئی جانور بناتا
مجھے آدمی بنایا...تجھے Ø+مد ہے خدایا

سُنا جب کلامِ معجز....ہوئے سب فصیØ+ عاجز
کوئی ثانی لا نہ پایا ...تجھے Ø+مد ہے خدایا

تُو مٹادے یا الٰہی....مِرے قلب کی سیاہی
تُو پَلٹ دے اِس Ú©ÛŒ کایا....تجھے Ø+مد ہے خدایا

مجھے تیری رØ+متوں کا....مِلا ہر جگہ سہارا
میں جہاں بھی لڑکھڑایا...تجھے Ø+مد ہے خدایا

مجھے زندگی کی نعمت....ہے مِلی تِری بدولت
مجھے رزق بھی کھِلایا...تجھے Ø+مد ہے خدایا

رہے کاش! زندگی بھر...اِسی طرØ+ سے سØ+ر پر
تِری رØ+متوں کا سایا...تجھے Ø+مد ہے خدایا

غلام جیلانی سØ+ر​