اندرونی اطمینان و سکون

تعلیمی میدان میں طلباء سے اعلیٰ نتائج کی توقع کی جاتی ہے۔صنعتی میدان میں ہر منیجر اور منتظم کی اعلیٰ کارکردگی کو ہی ترقی کی بنیاد بنایا جاتا ہے۔کھیل کے میدانوں میں نئے نئے ریکارڈ بنائے جا رہے ہیں۔ جو ہر انسان سے جو زندگی میں کچھ کر دکھانا چاہتا ہے کہ وُہ اپنی کارکردگی میں اضافی کرے، ایک معیار مقرر کررہے ہیں ۔یوں ہم پر یہ لازم ہو جاتا ہے کہ ہم موجودہ معیار اور مقدار کو اس سے اگلے درجے پر لے جائیں ۔اسی کا نام تو کارکردگی ہے۔ انسانی ترقی کی بنیاد میں بھی یہی جذبہ اور عمل پوشیدہ ہے۔

یعنی اگر آج فرد Ú©Ùˆ کسی بھی میدان ِ عمل میں کامیاب ہونا ہے تو اُس میںکا رکردگی دکھائے بناء کوئی گذارہ نہیں ہے۔ بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ تواتر Ú©Û’ ساتھ جاری رکھ پانا بھی Ù…Ø+ال ہے تو بے جا نہ ہو گا۔اس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ اب انسان پر نفسیاتی دبائو بہت بڑھ گیا ہے کہ وُہ جلدی زیادہ کر Ú©Û’ دکھائے۔ پھر فرد تشویش ØŒ ڈپریشن اور سٹریس کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ کارکردگی Ú©ÛŒ سائنس Ú©Ùˆ جانا جائے اور اپنی کارکردگی میں فوری بہتری لا کر اپنے آپ Ú©Ùˆ نہ صرف ان ذہنی بیماریوں سے بچایا جاسکتا ہے بلکہ دوسروں Ú©Ùˆ اپنی کارکردگی سے Ø+یران کر Ú©Û’ اندرونی اطمینان Ùˆ سکون بھی Ø+اصل کر سکتا ہے۔

کارکردگی بڑھانے کے 6 سائنسی طریقے
تØ+ریر : پرفیسر ضیا Ø¡ زرناب
کے مضمون سے اقتباس