سوشل میڈیا نیٹ ورکس کا نیا نقصان سامنے آگیا
Ùیس بک، انسٹاگرام یا ٹوئٹر تو لگتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ø¬ Ú©Ù„ Ûر ایک ÛÛŒ استعمال کرتا ÛÛ’ مگر کیا آپ Ú©Ùˆ معلوم ÛÛ’ Ú©Û Ø³ÙˆØ´Ù„ میڈیا نیٹ ورکس چند امراض بھی ایک سے دوسرے میں پھیلا سکتے Ûیں؟
ÛŒÛ Ø¯Ø¹ÙˆÛŒÙ° آسٹریلیا میں Ûونے والی ایک طبی تØ+قیق میں سامنے آیا۔
Ùلینڈرز یونیورسٹی Ú©ÛŒ تØ+قیق Ú©Û’ مطابق ڈپریشن اور دیگر Ø°ÛÙ†ÛŒ صØ+ت Ú©Û’ مسائل سوشل میڈیا Ú©Û’ ذریعے ایک سے دوسرے Ø¨Ù„Ú©Û ØªÛŒØ³Ø±Û’ Ùرد تک بھی پھیل سکتے Ûیں۔
تØ+قیق میں دریاÙت کیا گیا Ú©Û Ø³ÙˆØ´Ù„ میڈیا نیٹ ورکس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ لوگ سماجی سپورٹ سے Ù…Ø+روم ÛورÛÛ’ Ûیں۔
اس تØ+قیق Ú©Û’ دوران ڈیڑھ سو اÙراد کا Ø¬Ø§Ø¦Ø²Û Ù„ÛŒØ§ گیا اور دیکھا گیا Ú©Û Ø³ÙˆØ´Ù„ میڈیا نیٹ ورکس سے ان میں اور ان Ú©Û’ دوستوں میں کس Ø+د تک منÙÛŒ یا مثبت اثرات مرتب Ûوسکتے Ûیں۔
نتائج سے معلوم Ûوا Ú©Û ÚˆÙ¾Ø±ÛŒØ´Ù† یا دیگر Ø°ÛÙ†ÛŒ عوارض Ú©Û’ شکار اÙراد سے ÛŒÛ Ø§Ù…Ø±Ø§Ø¶ دیگر اÙراد تک پھیل سکتے Ûیں۔
اس سے قبل رواں سال Ú©Û’ شروع میں مشی Ú¯Ù† اسٹیٹ یونیورسٹی Ú©ÛŒ تØ+قیق میں دریاÙت کیا گیا تھا Ú©Û Ø¨Ûت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³ÙˆØ´Ù„ میڈیا سائٹس کا استعمال ایسے رویوں Ú©Ùˆ Ùروغ دیتا ÛÛ’ جو Ú©Û Ûیروئین یا دیگر منشیات Ú©Û’ عادی اÙراد مٰں دیکھنے میں آتا ÛÛ’Û”
اسی طرØ+ گلاسکو یونیورسٹی Ú©ÛŒ ایک تØ+قیق میں بتایا گیا Ú©Û Ø§Ù†Ù¹Ø±Ù†ÛŒÙ¹ بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ø³ØªØ¹Ù…Ø§Ù„ کرنے والے نوجوانوں Ú©Û’ اندر ÛŒÛ Ø®ÙˆÙ Ø¨ÛŒÙ¹Ú¾ جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø³ÙˆØ´Ù„ میڈیا پر ان Ú©ÛŒ نظروں سے کوئی چیز چھوٹ Ù†Û Ø¬Ø§Ø¦Û’ اور ان پر Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÙˆÙ‚Øª تک ان سائٹس سے جڑے رÛÙ†Û’ کا دباﺅ Ûوتا ÛÛ’Û”
تØ+قیق میں بتایا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ وقت سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں میں بڑی اکثریت نوجوانوں Ú©ÛŒ ÛÛŒ Ûوتی ÛÛ’ اور جو Ûر وقت خاص طور پر رات رات بھر اس سے Ú†Ù¾Ú©Û’ رÛتے Ûیں ان میں جذباتی مسائل پیدا Ûونے کا Ø®Ø·Ø±Û Ø¨Ûت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûوتا ÛÛ’Û”
Ù…Ø+ققین کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ù†ÙˆØ¬ÙˆØ§Ù†ÙˆÚº میں Ùیس بک Ú©Û’ بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ø³ØªØ¹Ù…Ø§Ù„ سے طویل المعیاد Ø°ÛÙ†ÛŒ مسائل پیدا Ûونے کا امکان ÛÛ’Û”