Results 1 to 2 of 2

Thread: چھبیسویں پارے کے مضامین

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam چھبیسویں پارے کے مضامین


    نماز تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارے کا تفسیری خلاصہ
    چھبیسویں پارے کے مضامین
    مفتی منیب الرØ+مٰن
    سورۃ الاØ+قاف
    آیت نمبر 15سے ماں باپ Ú©Û’ ساتھ Ø+سنِ سلوک کا تاکیدی Ø+Ú©Ù… ہے اور ماں Ù†Û’ Ø+مل اور وضعِ Ø+مل Ú©Û’ دوران جو بے پناہ مشقتیں اٹھائیں ان کا ذکر ہے اور یہ بھی بتایاکہ Ø+مل اور دودھ چھڑانے Ú©ÛŒ مدت تیس ماہ ہے ‘ چونکہ Ø+دیث Ú©ÛŒ رو سے دودھ پلانے Ú©ÛŒ مدت دو سال ہے‘ اس لئے فقہا Ù†Û’ فرمایا کہ ممکنہ طور پر Ú©Ù… ازکم مدتِ Ø+مل Ú†Ú¾ ماہ ہے۔ پھر قرآن Ù†Û’ بتایا کہ صالØ+ اولاد پختگی Ú©ÛŒ عمر Ú©Ùˆ پہنچنے Ú©Û’ بعد اللہ تعالیٰ سے اس Ú©ÛŒ ان نعمتوں کا جو اس Ù†Û’ اس پر اور اس Ú©Û’ والدین پر کیں‘ شکر ادا کرنے Ú©ÛŒ توفیق طلب کرتی ہے اور اس بات Ú©ÛŒ دعابھی کہ مجھے اپنا پسندیدہ عمل کرنے Ú©ÛŒ توفیق عطا فرمااور میری اولاد Ú©ÛŒ بھی اصلاØ+ فرما اور میں تیری بارگاہ میں توبہ کرتاہوں اور میں اطاعت گزاروں میں سے ہوں۔ اﷲتعالیٰ اپنے وفاشِعار اور اپنے ماں باپ Ú©Û’ فرمانبردار بندوں Ú©Û’ لئے فرماتاہے کہ ہم ان Ú©Û’ نیک اعمال Ú©Ùˆ قبول فرماتے ہیں اور ان Ú©ÛŒ لغزشوں سے درگزر کرتے ہیں‘ یہ لوگ اہلِ جنت میں سے ہیں اور یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے۔اس آیت میں ابتدائً ماں باپ دونوں Ú©Û’ ساتھ Ø+سنِ سلوک کا ذکر ہے ‘ لیکن ماں Ú©ÛŒ قربانیوں کا قرآن Ù†Û’ زیادہ ذکر فرما کر اس Ú©Û’ زیادہ استØ+قاق Ú©ÛŒ طرف متوجہ فرمایااور پھر رسول اللہﷺ Ù†Û’ Ø+دیثِ پاک میں اس Ú©ÛŒ مزید تاکید فرمائی Û” آیت نمبر29سے Ø+ضور Ú©ÛŒ بارگاہ میں جنات Ú©Û’ Ø+اضر ہونے کا ذکر ہے کہ جنات Ú©Û’ ایک گروہ Ù†Û’ آپ Ú©Û’ پاس سے گزرتے ہوئے قرآن سنااور جا کر اپنی قوم سے کہا کہ ہم Ù†Û’ ایسی آسمانی کتاب سنی ہے جو موسیٰ علیہ السلام Ú©Û’ بعد نازل Ú©ÛŒ گئی اور جو پہلی آسمانی کتابوں Ú©ÛŒ تصدیق کرنے والی ہے‘ ان جنات Ù†Û’ اپنی قوم سے کہا کہ اللہ Ú©ÛŒ طرف بلانے والے Ú©ÛŒ دعوت Ú©Ùˆ قبول کرو اور اس پر ایمان لاؤ‘ اس Ú©Û’ نتیجے میں اﷲتعالیٰ تمہارے گناہوں Ú©Ùˆ بخش دے گا اور تمہیں درد ناک عذاب سے نجات عطا فرمائے گا اور جو شخص اﷲکی طرف بلانے والے Ú©ÛŒ دعوت Ú©Ùˆ قبول نہیں کرے گا‘ تو زمین میں اللہ Ú©ÛŒ گرفت سے اس Ú©Û’ لئے کوئی جائے پناہ نہیں ہوگی۔
    سورہ Ù…Ø+مد
    غزوۂ بدر سے پہلے اسلام Ú©Û’ تفصیلی جنگی قانون نازل نہیں ہوئے اور یہ ہدایت نہیں آئی تھی کہ جنگی قیدیوں Ú©Û’ ساتھ کیا سلوک کیا جائے۔ اس سورۂ مبارکہ Ú©ÛŒ آیت 04میں فرمایا کہ جب جنگ ختم ہوجائے ‘ مسلمانوں Ú©Ùˆ غلبہ Ø+اصل ہوجائے‘ تو جنگی قیدیوں Ú©Û’ ساتھ تین طرØ+ کا سلوک کیا جاسکتاہے ‘ انہیں قید کردیا جائے تاکہ وہ مسلمانوں Ú©Ùˆ دوبارہ شر نہ پہنچا سکیںیا ان Ú©ÛŒ اصلاØ+ اور قبولِ اصلاØ+ Ú©ÛŒ امید ہوتو ان پر اØ+سان کرکے انہیں آزاد کردیا جائے یا فدیہ Ù„Û’ کر ان Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا جائے Û” آیت نمبر 15سے اہلِ تقویٰ Ú©Û’ لئے جنت Ú©ÛŒ نعمتوں کا ذکر ہے کہ جنت Ú©ÛŒ نہروں میں ایسا شفاف اور تازہ پانی ہوگا جس میں کوئی باسی پن یا تغیر نہیں آئے گا‘ دودھ جیسی نہریں ہوں Ú¯ÛŒ جن کا ذائقہ کبھی نہیں بدلے گا‘ شرابِ طہور Ú©ÛŒ ایسی نہریں ہوں Ú¯ÛŒ ‘ جو لذت سے مامور ہوں Ú¯ÛŒ اور خالص اور شفاف شہد Ú©ÛŒ نہریں ہوں Ú¯ÛŒ اور ان Ú©Û’ لئے ہر طرØ+ Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ دستیاب ہوں Ú¯Û’ اور ان Ú©Û’ رب Ú©ÛŒ جانب سے مغفرت ہوگی Û” پھر اللہ تعالیٰ Ù†Û’ انسان Ú©Û’ عقلِ سلیم Ú©Ùˆ مخاطَب کرکے فرمایا کہ کیا ان عالی مرتبت لوگوں Ú©ÛŒ تقلید Ú©ÛŒ جائے یا ان Ú©ÛŒ راہ پہ چلا جائے جو دائمی طور پر جہنم میں رہیں Ú¯Û’ اور انہیں جہنم Ú©ÛŒ آگ میں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا جو ان Ú©ÛŒ آنتوں Ú©Ùˆ کاٹ دے گا۔ آیت نمبر24 میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرمایا کہ اتنے واضØ+ دلائل Ú©Û’ باوجود یہ لوگ قرآن میں غور کیوں نہیں کرتے کیا ان Ú©Û’ دلوں پر تالے Ù¾Ú‘Û’ ہوئے ہیں؟۔
    سورۃ الفتØ+
    آیت نمبر08 سے اللہ عزوجل Ù†Û’ رسولِ مکرمﷺ Ú©ÛŒ شان Ú©Ùˆ بیان فرمایا کہ ہم Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ گواہی دینے والا ‘جنت Ú©ÛŒ بشارت دینے والا اورعذاب سے ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے اور مزید فرمایا کہ اللہ Ú©Û’ رسول Ú©ÛŒ تعظیم وتوقیر کرو۔ آیت10 میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ بیعت رضوان Ú©Û’ منظر Ú©Ùˆ بیان کرتے ہوئے رسول اللہﷺ Ú©Û’ ہاتھ Ú©Ùˆ اپنا ہاتھ قرار دیا‘ اس لئے ان Ú©Û’ ہاتھ پر بیعت درØ+قیقت اللہ ہی سے بیعت ہے۔ آیت نمبر11 میں جہاد سے پیچھے رہنے والوں Ú©ÛŒ Ø+قیقتِ Ø+ال سے اپنے نبیِ کریم ï·º Ú©Ùˆ باخبر کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ لوگ بہانہ بازی کریں Ú¯Û’ کہ ہم اپنے مال اور اہلِ خانہ Ú©ÛŒ مصروفیت Ú©ÛŒ وجہ سے شریک نہ ہوسکے‘ سو ہماری خطا معاف فرمادیجئے۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرمایا کہ یہ اپنے منہ سے وہ بات کہتے ہیں ‘ جو ان Ú©Û’ دل میں نہیں ہے۔ آیت نمبر 18سے اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ان وفا شِعار صØ+ابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین Ú©Ùˆ ‘ جنہوں Ù†Û’ Ø+دیبیہ Ú©Û’ مقام پر رسول اللہﷺ Ú©Û’ ہاتھ پر جانثاری اور جاں سپاری Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ تھی‘ ا پنی رضا مندی Ú©ÛŒ قطعی سند سے نوازا ‘ پس جس سے اللہ راضی ہوجائے ‘ اس Ú©Û’ ایمان Ú©ÛŒ صداقت ‘ اخلاص اور بے ریائی ہر قسم Ú©Û’ Ø´Ú© وشبہے سے بالا تر ہوتی ہے اور ان Ú©Û’ بارے میں دل میں کوئی بھی بدگمانی اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ اس سندِرضا Ú©ÛŒ نفی ہے Û”
    رسول اللہﷺ Ù†Û’ صØ+ابۂ کرام Ú©Ùˆ فرمایا تھا کہ میں Ù†Û’ خواب دیکھا ہے کہ ہم بے خوف وخطر ہوکر بیت اللہ میں داخل ہورہے ہیں‘ لیکن جب صلØ+ِ Ø+دیبیہ Ú©Û’ موقع پر معاہدۂ Ø+دیبیہ Ú©ÛŒ شرائط Ú©Û’ تØ+ت صØ+ابۂ کرام Ú©Ùˆ عمرہ ادا کئے بغیر اØ+رام کھولنا پڑا ‘ تو بعض صØ+ابۂ کرام Ú©Û’ جذبات Ú©Ùˆ ٹھیس پہنچی اور انہوں Ù†Û’ اپنے قلبی اضطراب کا اظہار کیا‘ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ فرمایا : اللہ Ù†Û’ اپنے رسول Ú©Û’ Ø+Ù‚ پر مبنی خواب Ú©Ùˆ سچ کردکھایا اور ایک نہ ایک دن تم ضرور بے خوف وخطر ہوکر سرکو منڈاتے ہوئے یا بال ترشواتے ہوئے ان شاء اللہ Ø+رمِ کعبہ میں داخل ہو Ú¯Û’ اور پھر اللہ تعالیٰ Ù†Û’ عنقریب فتØ+ Ú©ÛŒ نوید بھی سنائی Û” اس سورت Ú©ÛŒ آخری آیت میں رسول اللہﷺ Ú©Û’ اصØ+اب Ú©ÛŒ وہ صفات بیان فرمائیں‘ جو پہلے سے تورات اور انجیل میں بیان کردی گئی تھیں کہ وہ کفار Ú©Û’ مقابلے میں انتہائی سخت ہیں ‘ آپس میں رØ+یم وشفیق ہیں ‘ اے مخاطَب تو جب بھی انہیں دیکھے گا اللہ Ú©ÛŒ عبادت میں مشغول پائے گا ‘ وہ اللہ Ú©Û’ فضل اور رضا Ú©Û’ طلب گار رہتے ہیں اور ان Ú©ÛŒ جبینیں سجدے Ú©Û’ اثر سے نیرّ وتاباں ہیں Û” مفسرینِ کرام Ù†Û’ فرمایا کہ اس آیت میںخلافتِ راشدہ Ú©ÛŒ ترتیب Ú©ÛŒ طرف بھی اشارہ ہے Û”
    سورۃ الØ+جرات
    سورۂ Ø+جرات Ú©ÛŒ ابتدا میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ بارگاہِ نبوت Ú©Û’ آداب کوبیان فرمایا کہ ان Ú©ÛŒ آواز پر آواز Ú©Ùˆ اونچا کرنا بھی ادب Ú©Û’ منافی ہے ‘ ان Ú©Û’ ساتھ اونچی آواز سے بات کرنا بھی ایسی بے ادبی ہے جس سے ساری نیکیاں برباد ہوسکتی ہیں اور اہلِ ادب Ú©Û’ لئے مغفرت اور اجرِ عظیم Ú©ÛŒ نوید سنائی گئی ہے Û”
    آیت نمبر09 میں مسلمانوں Ú©Û’ متØ+ارب گروہوں میں عدل وانصاف پر مبنی صلØ+ کا Ø+Ú©Ù… دیا گیا ہے اور اخوتِ ایمانی کا بیان ہوا ہے۔ اس سورت Ú©Û’ دوسرے رکوع میں اخلاقیات Ú©ÛŒ تعلیم ہے خاص طورپریہ کہ مسلمان مرد وزن ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑائیں ‘ ایک دوسرے Ú©ÛŒ عیب جوئی نہ کریں ‘ ایک دوسرے Ú©Ùˆ برے ناموں سے نہ پکاریں ‘ ایک دوسرے Ú©Û’ بارے میںبدگمانی نہ کریں ‘ دوسرے Ú©Û’ پوشیدہ اØ+وال کا سراغ نہ لگائیں اور ایک دوسرے Ú©ÛŒ غیبت نہ کریں اور پھر غیبت Ú©Ùˆ اتناگھناؤنا جرم قرار دیا کہ گویا اپنے مردہ بھائی کا گوشت نوچنا ہے۔ یہ بھی بتایا کہ انسانیت Ú©ÛŒ اصل ایک ہی ہے‘ یعنی سب آدم ÙˆØ+واء علیہما السلام Ú©ÛŒ اولاد ہیں اور قبائل اور برادریاں تفاخر Ú©Û’ لئے نہیں‘ تعارف Ú©Û’ لئے ہیں ‘ پھر اس میں ایمانِ صادق اور ایمانِ کامل Ú©ÛŒ تعریف بیان Ú©ÛŒ گئی ہے اور یہ بھی بتایا گیا کہ کوئی ایمان لا کر اللہ پر اØ+سان نہ جتلائے بلکہ یہ تو اللہ کا بندے پر اØ+سان ہے کہ اس Ù†Û’ نعمتِ ایمان سے نوازا Û”
    سورہ ق
    اس سورت میں ایک بار پھر اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ قدرت Ú©ÛŒ نشانیوں Ú©Ùˆ بیان کیا گیا ہے‘ یعنی آسمانوں Ú©ÛŒ رفعت اور شمس وقمر اور کواکب ونجوم سے اس کا مزین کرنا‘ اس میں کسی شگاف کا نہ ہونا ‘ زمین Ú©ÛŒ وسعت اور اس میں بلند وبالا پہاڑوں Ú©Ùˆ لنگر Ú©ÛŒ طرØ+ ثبت کردینا ‘ آسمان سے بارش کا برسنا اور اس سے طرØ+ طرØ+ کا اناج Ù¾Ú¾Ù„ پھول اور باغات کا اگانا ‘ مردہ زمین Ú©Ùˆ زندہ کرنا وغیرہ Û” آیت نمبر16 میں بتایا کہ اللہ انسان کا خالق ہے ‘ اس Ú©ÛŒ شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے اور ظاہری اعمال تو درکنار اس Ú©Û’ دل ودماغ میں پیدا ہونے والے وسوسوں اور قلبی واردات Ú©Ùˆ بھی جانتا ہے ‘ یعنی اس سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے۔ اس سورۂ مبارکہ Ú©ÛŒ آیت نمبر22 Ú©Û’ بارے میں بعض اہلِ علم Ù†Û’ فرمایا کہ اگر کسی Ú©ÛŒ بصارت متاثر ہورہی ہوتو یہ آیت Ù¾Ú‘Ú¾ کر دم کیا جائے تو اللہ تعالیٰ بصارت Ú©Ùˆ بØ+ال فرماتاہے Û”
    سورۃ الذاریات
    آیت نمبر15 سے اہلِ تقویٰ Ú©Û’ انعاماتِ اخروی Ú©Ùˆ بیان کرنے Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ اوصاف بیان کئے کہ وہ راتوں Ú©Ùˆ بہت Ú©Ù… سوتے ہیں‘ رات Ú©Û’ Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ پہر استغفار کرتے ہیں اور یہ بھی اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جن Ú©Ùˆ نعمتِ مال سے نواز ا ہے ‘ ان Ú©Û’ مال میں سائل کا بھی Ø+Ù‚ ہے اور ان کا بھی جو نعمتِ مال سے Ù…Ø+روم ہیں Û”
    سورت Ú©Û’ آخر میں Ø+ضرت ابراہیم علیہ السلام Ú©Û’ پاس فرشتوں Ú©ÛŒ بشری Ø´Ú©Ù„ میں آمد اور ان Ú©ÛŒ طرف سے ضیافت Ú©Û’ اہتمام کا ذکر ہے اور فرشتوں Ú©Û’ کھانے Ú©ÛŒ طرف ہاتھ نہ بڑھانے پر جو انہیں بہ تقاضائے بشری خوف لاØ+Ù‚ ہوا اس کا ذکر ہے اور پھر Ø+ضرت ابراہیم اور Ø+ضرت سارہ علیہماالسلام Ú©Û’ بڑھاپے Ú©ÛŒ عمر میں Ø+ضرتِ اسØ+اق Ú©ÛŒ بشارت کا ذکر ہے Û”

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: چھبیسویں پارے کے مضامین


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •