ایشیا کے بڑے دریا
دریا دنیا Ú©ÛŒ قدیم تÛذیبوں میں Ø´Û Ø±Ú¯ Ú©ÛŒ Ø+یثیت رکھتے تھے۔ زندگی Ú©Û’ لیے بنیادی ضروریات Ú©ÛŒ ÙراÛÙ…ÛŒ ان Ú©Û’ توسط سے ممکن Ûوتی۔ وسیع آبادی ان دریاؤں Ú©Û’ پانی سے Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ù¾Ù†ÛŒ پیاس بجھاتی Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ù†Ø§Ø¬ اور سبزیاں اگا کر خوراک کا سامان کرتی۔ ÛŒÛ Ù†Ù‚Ù„ Ùˆ Ø+مل کا بھی Ø°Ø±ÛŒØ¹Û ØªÚ¾Û’Û” بنی نوع انسان Ú©Û’ لیے دریاؤں Ú©ÛŒ Ø+یثیت اب بھی انتÛائی اÛÙ… ÛÛ’Û” دریا زندگی Ú©ÛŒ علامت Ûیں۔ ان Ú©Û’ اندر اور اردگرد مختل٠الانواع Ø+یات پھلتی پھولتی ÛÛ’Û” ÛŒÛاں مچھلیوں، میملز، رینگے والے جانوروں اور کیڑے Ù…Ú©ÙˆÚ‘ÙˆÚº کا مشاÛØ¯Û Ú©ÛŒØ§ جا سکتا ÛÛ’Û” ان Ú©Û’ بÛتے پانیوں میں مچھلیوں کا شکار Ûوتا ÛÛ’Û” ان سے آب پاشی اور توانائی Ú©ÛŒ پیداوار کا اÛتمام کیا جاتا ÛÛ’Û” ایشیا میں بÛت سے بڑے یا طویل دریا Ûیں۔ ایشیا کا سب سے بڑا دریا یانگ زی ÛÛ’ جس Ú©ÛŒ لمبائی Ú†Ú¾ Ûزار 300 کلومیٹر ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ کا تیسرا بڑا ترین دریا ÛÛ’Û” دیگر میں دریائے زرد ( 5464کلومیٹر)ØŒ دریائے میکونگ (4909 کلومیٹر)ØŒ دریائے سندھ (3,180 کلومیٹر) اور دریائے برÛماپترا ( 2900 کلومیٹر) شامل Ûیں۔ دریائے یانگ زی اس Ù„Ø+اظ سے بے نظیر ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© ÛÛŒ ملک میں بÛÙ†Û’ والا دنیا کا سب سے بڑا دریا ÛÛ’Û” چینی عوام Ú©Û’ لیے اس دریا Ú©ÛŒ اÛمیت Ù…Ø³Ù„Ù…Û ÛÛ’Û” ملک میں زراعت، صنعت، نقل Ùˆ Ø+مل سمیت مختل٠شعبوں میں اس Ù†Û’ اپنا آپ منوا رکھا ÛÛ’ اور مجموعی داخلی پیداوار (جی ÚˆÛŒ Ù¾ÛŒ) میں اس دریا کا Ø+ØµÛ 20 Ùیصد ÛÛ’Û” دنیا Ú©Û’ سب سے بڑے ڈیموں میں سے ایک ’’تھری گارجز ڈیم‘‘ اس دریا پر تعمیر کیا گیا جو توانائی Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ بڑے عالمی ذرائع میں سے ایک ÛÛ’Û” دریا چین Ú©Û’ نو صوبوں سے گزرتا Ûوا بØ+ÛŒØ±Û Ø¨ÙˆÛائی میں جا گرتا ÛÛ’Û” اس Ú©ÛŒ Ø´Ûرت ØªØ¨Ø§Û Ú©Ù† سیلابوں Ú©Û’ سبب بھی ÛÛ’Û” دریائے میکونگ چین Ú©Û’ بعد پانچ ممالک میانمار، لاؤس، کمبوڈیا، تھائی لینڈ اور ویت نام سے گزرتا Ûوا بØ+ÛŒØ±Û Ø¬Ù†ÙˆØ¨ÛŒ چین میں جا گرتا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§ اردگرد آباد لوگوں Ú©Û’ لیے ماÛÛŒ گیری کا بÛت بڑا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ ÛŒÛ ØºØ°Ø§Ø¦ÛŒ اجناس Ú©ÛŒ پیداوار میں کلیدی کردار ادا کرتا ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ ذریعے Ú†Ú¾ ممالک Ú©Û’ مابین تجارت Ûوتی ÛÛ’Û” ان دریاؤں Ú©ÛŒ طرØ+ سندھ اور برÛما پترا بھی اپنے اپنے ممالک میں انسانی آبادی کا بڑا سÛارا Ûیں۔ دریائے سندھ کا شمار بھی ایشیا Ú©Û’ بڑے دریاؤں میں Ûوتا ÛÛ’Û” اس دریا Ú©Û’ بÛتے پانیوں Ú©Û’ ساتھ شادابی اور آبادی دونوں دکھائی دیتے Ûیں۔ اس کا آغاز تبت سے Ûوتا ÛÛ’Û” جموں Ùˆ کشمیر سے Ûوتا Ûوا ÛŒÛ Ú¯Ù„Ú¯Øª بلتستان میں داخل Ûوتا ÛÛ’ اور پورے ملک سے گزرتا Ûوا بØ+یرÛÙ” عرب میں جا گر تا ÛÛ’ Û” اس کا Ø³Ø§Ù„Ø§Ù†Û Ø§Ø®Ø±Ø§Ø¬ دریائے نیل سے دگنا اور دریائے Ø¯Ø¬Ù„Û Ùˆ Ùرات دونوں سے تین گنا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÛ’Û” ملکی معیشت میں دریائے سندھ Ú©ÛŒ Ø+Ø¯Ø¯Ø±Ø¬Û Ø§ÛÙ… Ø+یثیت سے انکار ممکن Ù†Ûیں۔ دریائے سندھ ØµÙˆØ¨Û Ù¾Ù†Ø¬Ø§Ø¨ اور سندھ میں آب پاشی کا سب سے بڑا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û ÛÛ’Û” دور٠قدیم سے اسے خاص مقام Ø+اصل رÛا ÛÛ’ اور اس Ú©Û’ اردگرد مختل٠تÛذیبوں اور ثقاÙتوں Ù†Û’ جنم لیا۔ دریائے سندھ Ú©Û’ کنارے Ø´Ûروں Ú©Û’ قیام Ú©ÛŒ تاریخ تقریباً تیسری صدی قبل مسیØ+ قدیم ÛÛ’Û” Ûندوؤں اور زرتشتوں Ú©ÛŒ قدیم کتب رگ وید اور اوستا میں اس دریا کا ذکر ملتا ÛÛ’Û” مغربی دنیا Ú©Ùˆ اس دریا Ú©Û’ بارے اس وقت معلوم Ûوا جب Ùارس Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù†Û’ ایک اعلیٰ یونانی اÛلکار Ú©Ùˆ 515 قبل مسیØ+ Ú©Û’ Ù„Ú¯ بھگ اس Ú©ÛŒ تلاش Ú©Û’ لیے بھیجا۔ برÛماپترا تین ممالک چین، انڈیا اور Ø¨Ù†Ú¯Ù„Û Ø¯ÛŒØ´ سے گزرتا ÛÛ’Û” اس کا آغاز بھی تبت سے Ûوتا ÛÛ’Û” تبت میں ÛÙ…Ø§Ù„ÛŒÛ Ú©ÛŒ چوٹیوں میں سے Ûوتا Ûوا ÛŒÛ Ø§Ù†ÚˆÛŒØ§ Ú©ÛŒ ریاست اروناچل پردیش میں داخل Ûوتا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§ Ûندو مت میں مقدس مقام رکھتا ÛÛ’Û” دریا Ú©ÛŒ اوسط Ú¯Ûرائی 124ÙÙ¹ ÛÛ’ اور Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ú¯Ûرائی 380 ÙÙ¹ ÛÛ’Û” موسمیاتی تبدیلیوں اور انسانی مداخلت سے ایشیائی دریاؤں Ú©Ùˆ بÛت سے خطرات کا سامنا ÛÛ’Û” تیز رÙتار صنعت کاری اور دریائی پانی Ú©Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§ÙˆØ± بے جا استعمال Ú©Û’ سبب دریاؤں Ú©Ùˆ آلودگی کا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ø¯Ø±Ù¾ÛŒØ´ ÛÛ’Û” بدقسمتی سے دریائے سندھ کا شمار Ø§Ù“Ù„ÙˆØ¯Û ØªØ±ÛŒÙ† دریاؤں میں Ûونے لگا ÛÛ’Û” تاÛÙ… وقت Ûاتھ سے Ù†Ûیں گیا۔ ÛÙ… اپنے دریاؤں Ú©Ùˆ اب بھی آلودگی سے پاک کر سکتے Ûیں۔ اس سلسلے میں مختل٠اقدامات کیے جا سکتے Ûیں مثلاً دریاؤں Ú©Û’ اردگرد آباد لوگوں میں آلودگی Ú©Û’ نقصانات Ú©Û’ بارے میں آگاÛÛŒ پیدا کرنا، دریاؤں Ú©Û’ ØªØ§Ø²Û Ù¾Ø§Ù†ÛŒ میں رÛÙ†Û’ والی مخلوقات کا تØ+Ùظ، صنعتی Ùضلے اور آلودگی پیدا کرنے والی دیگر اشیا Ú©Ùˆ دریا میں جانے سے روکنا وغیرÛÛ” اجتماعی اور بڑے پیمانے Ú©Û’ Ø+کومتی اقدامات بÛت ضروری Ûیں تاÛÙ… انÙرادی کاوشوں Ú©Ùˆ بھی نظرانداز Ù†Ûیں کیا جاسکتا۔ ÛÙ… جس خطے میں رÛتے Ûیں ÙˆÛاں Ú©ÛŒ تÛذیب دریاؤں Ú©ÛŒ مرÛون منت ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ûماری بقا Ú©Û’ ضامن اور شناخت Ûیں Ù„Ûٰذا ان Ú©Û’ تØ+Ùظ پر خصوصی ØªÙˆØ¬Û Ø¯ÛŒ جانی چاÛیے۔