بزرگوں کا خیال رکھیں!
23378 15915173 - بزرگوں کا خیال رکھیں!
Ù…Ø+مد ریاض
دنیا Ú©Û’ Ú©Ù… Ùˆ بیش تمام ممالک میں آئندہ چند دہائیوں میں بزرگ یا معمر افراد Ú©ÛŒ تعداد میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔ تعداد میں بڑھوتری Ú©Û’ ساتھ ساتھ بزرگ افراد سے بدسلوکی کا خدشہ بھی بڑھ جائے گا۔ عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ مروجہ اقدار بزرگوں سے بدسلوکی میں مانع ہیں۔ ایک Ø+د تک یہ بات درست ہے لیکن صرف اسی پر قناعت نہیں Ú©ÛŒ جا سکتی۔ اقوامِ متØ+دہ Ú©Û’ اعدادوشمار Ú©Û’ مطابق ہر Ú†Ú¾ میں سے ایک بزرگ فرد Ú©Ùˆ بدسلوکی Ú©ÛŒ کسی نہ کسی Ø´Ú©Ù„ کا سامنا ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں بزرگوں Ú©ÛŒ آبادی بڑھنے Ú©Û’ بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایسے واقعات جن سے بزرگ افراد Ú©Ùˆ نفسیاتی اور جسمانی دونوں طرØ+ کا ضرر پہنچنے کا امکان ہو، بڑھ جائیں Ú¯Û’ Û” ایک جائزے Ú©Û’ مطابق 60 برس سے زائد عمر افراد Ú©ÛŒ تعداد جو 2015Ø¡ میں 90 کروڑ تھی 2050Ø¡ میں بڑھ کر دو ارب ہو جائے گی۔ اسی Ú©Û’ پیشِ نظر اقوام متØ+دہ Ú©ÛŒ جنرل اسمبلی Ù†Û’ 15 جون Ú©Ùˆ بزرگ افراد سے بدسلوکی Ú©Û’ بارے میں آگاہی کا دن (ورلڈ ایلڈر ابیوز اوئرنس ÚˆÛ’) Ø·Û’ کیا۔ بزرگوں سے بدسلوکی سے مراد کوئی ایک یا لگاتار کیا جانے والا ایسا عمل، یا مناسب عمل سے گریز ہے، جو اعتماد Ú©Û’ رشتے Ú©Ùˆ نقصان پہنچاتے ہوئے ضرر یا تکلیف پہنچائے۔ اس تعریف میں ضرر یا تکلیف سے بچاؤ Ú©Û’ اقدامات سے گریز بھی شامل ہے۔ بزرگوں Ú©Ùˆ جسمانی، نفسیاتی، جذباتی اور مالیاتی سمیت دیگر اقسام Ú©ÛŒ بدسلوکیوں کا سامنا ہو سکتا ہے اور یہ شعوری یا غیر شعوری طور پر نظر انداز کرنے سے جنم Ù„Û’ سکتی ہیں۔ دنیا Ú©Û’ بہت سے Ø+صوں میں بزرگوں Ú©Û’ ساتھ بدسلوکی Ú©Û’ معاملے پر آنکھیں بند کر Ù„ÛŒ جاتی ہیں یا خاموشی اختیار کر Ù„ÛŒ جاتی ہے۔ تاہم شواہد واضØ+ عندیہ دیتے ہیں کہ یہ ایک بڑا سماجی مسئلہ ہے۔ اس کا اندازہ 2017Ø¡ میں ہونے والی ایک وسیع تØ+قیق سے ہوتا ہے۔ مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے28 ممالک میں ہونے والی 52 تØ+قیقات سے Ø+اصل ہونے والے شواہد Ú©ÛŒ بنیاد پر یہ نتیجہ نکالا گیا کہ گزشتہ ایک سال Ú©Û’ دوران (2016Ø¡ میں) 60 برس یا اس سے زائد عمر Ú©Û’ 15.7 فیصد افراد کسی نہ کسی بدسلوکی کا شکار ہوئے۔ یہ ایک Ù…Ø+تاط اندازہ ہے۔ پاکستان جیسے ممالک میں سماجی اقدار Ú©ÛŒ بنیاد پر اگرچہ بزرگوں Ú©Ùˆ اØ+ترام Ú©ÛŒ نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لیکن دورِ جدید میں ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ Ø+یثیت Ú©Ùˆ گھٹا دیا ہے۔ ایک طرف اجتماعی خاندان بکھر رہے ہیں اور دوسری طرف بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کا ساتھ نہ دے پانے Ù†Û’ انہیں تنہا کر دیا ہے۔ نئی نسل Ú©ÛŒ دلچسپیاں پرانی سے میل نہیں کھاتیں اور وہ اپنے ہی خاندان Ú©Û’ بزرگوں Ú©Û’ ساتھ وقت گزارنا پسند نہیں کرتی۔ اس صورتِ Ø+ال کا Ø+Ù„ تلاش کرنا ہوگا۔