Results 1 to 2 of 2

Thread: تکبر کا انجام علامہ ابتسام الہٰی ظہیر

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam تکبر کا انجام علامہ ابتسام الہٰی ظہیر

    تکبر کا انجام علامہ ابتسام الہٰی ظہیر

    دیگر عصری معاشروں Ú©ÛŒ طرØ+ ہمارے معاشرے میں بھی ہر شعبے میں متکبر لوگ موجود ہیں۔ تجارت‘ سیاست‘ سرکاری اداروں‘ بڑے نجی اداروں اور علم Ùˆ تØ+قیق Ú©ÛŒ دنیا سے وابستہ بہت سے لوگ تکبر Ú©Û’ راستے پر ہیں۔ اپنے منصب ‘ اثرورسوخ ‘ سرمائے اور قابلیت Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ عطا سمجھنے Ú©ÛŒ بجائے اپنے آپ Ú©Ùˆ دوسروں سے بہتر سمجھنے کا چلن ہمارے معاشرے میں بھی عام ہے۔
    کتاب وسنت کا مطالعہ کرنے Ú©Û’ بعد یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ غرور اور تکبر Ú©Ùˆ انتہائی نا پسند فرماتے ہیں اور عاجزی اور انکساری اختیار کر Ù†Û’ والوں Ú©Ùˆ ہمیشہ سر بلند کرتے ہیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ قرآن مجید میں ابلیس Ú©ÛŒ ذلت Ú©ÛŒ وجہ یہ بیان Ú©ÛŒ کہ اس Ù†Û’ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ نافرمانی کا راستہ اختیار کیا۔جب اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ فرشتوں Ú©ÛŒ جماعت سمیت Ø+ضرت آدم علیہ السلام Ú©Û’ سامنے جھکنے کا Ø+Ú©Ù… دیا تو اس Ù†Û’ انکار اور تکبر کیا۔ اس سرکشی Ú©ÛŒ وجہ سے وہ قیامت Ú©Û’ دن تک Ú©Û’ لیے راندۂ درگاہ ہو گیا Û”
    اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ اس واقعے Ú©Ùˆ قرآن مجید Ú©Û’ متعدد مقامات پر بیان کیا ہے۔ سورہ اعراف Ú©ÛŒ آیت نمبر11 سے 13 میں یہ واقعہ Ú©Ú†Ú¾ یوں بیان کیا گیا :''اور بلاشبہ ہم Ù†Û’ پیدا کیا تمہیں پھر ہم Ù†Û’ شکلیں بنائیں تمہاری۔ پھر ہم Ù†Û’ کہا فرشتوں سے (کہ) سجدہ کرو آدم Ú©Ùˆ تو انہوں Ù†Û’ سجدہ کیا سوائے ابلیس Ú©Û’Û” نہ ہوا وہ سجدہ کرنے والوں میں سے۔ کہا: (اللہ Ù†Û’) کس (چیز) Ù†Û’ روکا تجھے کہ نہ تو سجدہ کرے جب کہ میں Ù†Û’ Ø+Ú©Ù… دیا تجھے؟ اس Ù†Û’ کہا :میں بہتر ہوں اس سے۔ تو Ù†Û’ پیدا کیا مجھے Ø¢Ú¯ سے اور تو Ù†Û’ پیدا کیا‘ اسے مٹی سے۔ فرمایا پھر اتر جا اس (بہشت) سے پس نہ تھا (لائق) تیرے لیے کہ تو تکبر کرے اس میں‘ پس Ù†Ú©Ù„ جا بے Ø´Ú© تو ذلیل ہونے والوں میں سے ہے۔‘‘
    اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ نساء کی آیت نمبر 36میں بھی فخر اور غرور کرنے والوں کی مذمت میں ارشاد فرماتے ہیں: ''اللہ تعالیٰ نہیں پسند کرتا ‘جو ہو مغرور فخرکرنے والا۔‘‘سورہ بنی اسرئیل کی آیت نمبر37میں بھی اللہ تبارک وتعالیٰ نے تکبر کی مذمت کرتے ہوئے زمین پر اکڑ کر چلنے سے منع فرمایا۔ اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتے ہیں: ''اور مت چل زمین میں اکڑ کر بے شک تو ہرگز نہیں پھاڑ سکے گا ‘زمین کو اور ہرگز نہیں تو پہنچ سکے گا پہاڑوں(کی چوٹی) تک لمبا ہو کر۔‘‘
    آیات مذکور ہ سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ انسان Ú©Ùˆ تکبر Ú©Û’ راستے پر چلنے سے گریز کرنا چاہیے Û” اØ+ادیث مبارکہ میں بھی تکبر Ú©Û’ Ø+والے سے بڑے واضØ+ انداز میں اØ+کامات بیان کیے گئے ہیں۔ جن میں سے دو اہم اØ+ادیث درج ذیل ہیں:Û”
    1Û” صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت عبداللہ بن عمر ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ï·ºÙ†Û’ فرمایا ''ایک شخص تکبر Ú©ÛŒ وجہ سے اپنا تہبند زمین سے گھسیٹتا ہوا جا رہا تھا کہ اسے زمین میں دھنسا دیا گیا اور اب وہ قیامت تک یوں ہی زمین میں دھنستا چلا جائے گا۔‘‘
    2Û” صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت عبداللہ بن عمر ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ï·ºÙ†Û’ فرمایا : ''اللہ تعالیٰ اس Ú©ÛŒ طرف قیامت Ú©Û’ دن نظر رØ+مت نہیں کرے گا ‘جو اپنا کپڑا تکبر Ùˆ غرور سے زمین پر گھسیٹ کر چلتا ہے‘‘۔
    مندرجہ بالا Ø+دیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اپنے Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©Ùˆ تکبر Ú©Û’ ساتھ زمین پر گھسیٹ کر چلنا اللہ تعالیٰ Ú©Ùˆ شدید نا پسند ہے‘ تاہم جو شخص قصداً ایسا نہ کرے اور نہ چاہتے ہوئے کسی وقت اس کا کپڑا لٹک جائے تو ایسی صورت میں اللہ تبارک وتعالیٰ اس پر گرفت نہیں فرماتے۔ اس Ø+والے سے صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی Ø+دیث درج ذیل ہے :
    نبی کریم ï·ºÙ†Û’ فرمایا: ''جو شخص تکبر Ú©ÛŒ وجہ سے تہبند گھسیٹتا ہوا Ú†Ù„Û’ گا تو اللہ پاک اس Ú©ÛŒ طرف قیامت Ú©Û’ دن نظر بھی نہیں کرے گا‘‘۔ابوبکر رضی اللہ عنہ Ù†Û’ عرض کیا: ''یا رسول اللہ! میرے تہبند کا ایک Ø+صہ کبھی لٹک جاتا ہے ‘مگر یہ کہ خاص طور سے اس کا خیال رکھا کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ فرمایا : ''تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو جو ایسا تکبر سے کرتے ہیں۔‘‘
    دنیا میں بالعموم طاقتور متکبر آدمی دوسروں Ú©Ùˆ Ø+قیر جانتا ہے اور اپنی Ø+یثیت اور طاقت پر گھمنڈ کا مظاہرہ کرتا ہے‘ لیکن قیامت Ú©Û’ دن معاملہ یکسر جدا ہو گا Û” اس Ø+والے سے اہم اØ+ادیث درج ذیل ہیں:
    1Û” صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت Ø+ارثہ بن وہب الخزاعی ؓسے روایت ہے کہ میں Ù†Û’ نبی کریم ﷺسے سنا ‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ میں تمہیں بہشتی آدمی Ú©Û’ متعلق نہ بتا دوں۔ وہ دیکھنے میں کمزور ناتواں ہوتا ہے ( لیکن اللہ Ú©Û’ یہاں اس کا مرتبہ یہ ہے کہ ) اگر کسی بات پر اللہ Ú©ÛŒ قسم کھا Ù„Û’ تو اللہ اسے ضرور پوری کر دیتا ہے اور کیا میں تمہیں دوزخ والوں Ú©Û’ متعلق نہ بتا دوں ہر بدخو‘ بھاری جسم والا اور تکبر کرنے والا ہے۔
    2Û” اسی طرØ+ صØ+ÛŒØ+ مسلم میں آپ سے ہی ایک اور Ø+دیث یوں روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ فرمایا : کیا میں تمہیں اہل جنت Ú©Û’ بارے میں خبر نہ دوں؟انہوں ( صØ+ابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین ) Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ : کیوں نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ فرمایا؛ ہر کمزور جسے کمزور سمجھا جاتاہے ( مگر ایسا کہ )‘ اگر ( کسی معاملے میں ) اللہ پر قسم کھا Ù„Û’ تو وہ اس Ú©ÛŒ قسم پوری کردے ‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: کیا میں تمہیں اہل جہنم Ú©Û’ بارے میں خبر نہ دوں؟ لوگوں Ù†Û’ کہا : کیوں نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ فرمایا : ہراجڈ ‘ مال اکھٹا کرنے والا اسے خرچ نہ کرنے والا اور تکبر اختیار کرنے والا ۔‘‘
    3۔صØ+ÛŒØ+ مسلم میں Ø+ضرت عبد اللہ بن مسعود Ø“ سے روایت ہے کہ رسول ؐ Ù†Û’ فرمایا : '' کوئی انسان ‘جس Ú©Û’ دل میں رائی Ú©Û’ دانے Ú©Û’ برابر ایمان ہے ‘ آگ میں داخل نہ ہو گا اور کوئی انسان جس Ú©Û’ دل میں رائی Ú©Û’ دانے Ú©Û’ برابر تکبر ہے ‘ جنت میں داخل نہ ہو گا Û” ‘ ‘
    4Û” صØ+ÛŒØ+ مسلم میں Ø+ضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے کہ انہوں Ù†Û’ کہا کہ رسول اللہ ï·ºÙ†Û’ فرمایا : ''تین ( قسم Ú©Û’ لوگ ) ہیں ‘جن سے اللہ قیامت Ú©Û’ دن بات نہیں کرے گا اور نہ ان Ú©Ùˆ پاک فرمائے گا ( ابو معاویہ ) Ù†Û’ کہا : نہ ان Ú©ÛŒ طرف دیکھے گا ) اور ان Ú©Û’ لیے دردناک عذاب ہے Ø› بوڑھا زانی ‘ جھوٹا Ø+کمران اور تکبر کرنے والا عیال دار Ù…Ø+تاج Û” ‘ ‘
    اسلام دین فطرت ہے اور انسانوں Ú©Ùˆ جائز زینت Ú©Û’ استعمال سے نہیں روکتا؛ چنانچہ اللہ تبارک وتعالیٰ قرآن مجید Ú©ÛŒ سورہ الاعراف Ú©ÛŒ آیت نمبر31‘ 32 میں ارشاد فرمایا: ''اے آدم Ú©ÛŒ اولاد! Ù¾Ú©Ú‘Ùˆ (اختیار کرو) اپنی زینت ہر نماز Ú©Û’ وقت اور کھاؤ اور پیو اور نہ اسراف کرو‘ بے Ø´Ú© وہ نہیں پسند کرتا اسراف کرنے والوں Ú©ÙˆÛ” کہہ دیجئے کس Ù†Û’ Ø+رام Ú©ÛŒ ہے اللہ Ú©ÛŒ زینت جو اس Ù†Û’ نکالی (پیدا Ú©ÛŒ) اپنے بندوں Ú©Û’ لیے اور پاکیزہ چیزیں رزق سے؟ کہہ دیجئے وہ ان لوگوں Ú©Û’ لیے ہیں ‘جو ایمان لائے دنیوی زندگی میں (اور ) خالص ہوں Ú¯ÛŒ (ان Ú©Û’ لیے) قیامت Ú©Û’ دن Û” ‘‘
    اسی طرØ+ ؛اگرچہ اØ+ادیث مبارکہ سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جس Ú©Û’ دل میں رائی Ú©Û’ دانے Ú©Û’ برابر بھی تکبر ہو گا‘ اللہ تبارک وتعالیٰ اس Ú©Ùˆ جنت میں داخل نہیں فرمائیں گے‘ لیکن یہ بھی ایک Ø+قیقت ہے کہ اچھا لباس پہننا‘ اچھاکھانا کھانا‘ جب انسان Ú©ÛŒ نیت دکھلاوے یا دوسروں Ú©Ùˆ Ø+قیر جاننے Ú©ÛŒ نہ ہو تکبر میں شامل نہیں۔ صØ+ÛŒØ+ مسلم میں اس Ø+والے سے مذکور ایک اہم Ø+دیث درج ذیل ہے:
    Ø+ضرت عبد اللہ بن مسعود Ø“ Ù†Û’ نبی کریمﷺ سے روایت Ú©ÛŒ ‘ آپ Ù†Û’ فرمایا : '' جس Ú©Û’ دل میں ذرہ برابر تکبر ہو گا ‘ وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔ ‘ ‘ ایک آدمی Ù†Û’ کہا : انسان چاہتا ہے کہ اس Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ اچھے ہوں اور اس Ú©Û’ جوتے اچھے ہوں Û” آپ Ù†Û’ فرمایا : '' اللہ خود جمیل ہے ‘ وہ جمال Ú©Ùˆ پسند فرماتا ہے Û” تکبر ‘ Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ قبول نہ کرنا اورلوگوں Ú©Ùˆ Ø+قیر سمجھنا ہے Û” ‘ ‘
    کتاب وسنت Ú©ÛŒ تعلیمات سے یہ بات واضØ+ ہوتی ہے کہ اللہ Ú©ÛŒ نعمتوں Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ لیے تگ ودو کرنا اور اپنی جائز ضروریات Ú©Ùˆ پورا کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرنا ہر اعتبار سے درست ہے ‘جبکہ دوسروں Ú©Ùˆ Ø+قیرجاننا اور خود پسندی کا شکار رہنا اور بلند بانگ دعویٰ کرنا کسی بھی طور پر درست نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب Ú©Ùˆ تکبر Ú©ÛŒ بجائے عاجزی اور انکساری کا راستہ اختیار کرنے Ú©ÛŒ توفیق دے۔(آمین)

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: تکبر کا انجام علامہ ابتسام الہٰی ظہیر


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •