معذور ماؤں کا گروپ
ڈاکٹر آص٠مØ+مود جاÛ
جاپان میں قیام Ú©Û’ دوران Ù¾ØªÛ Ú†Ù„Ø§ Ú©Û Ø¬Ø§Ù¾Ø§Ù† Ú©Û’ مضاÙاتی قصبے Ú©ÛŒ نوجوان عورتوں Ù†Û’ ایک ایسا گروپ تشکیل دیا ÛÛ’ جس میں ÙˆÛ Ø§Ø´Ø§Ø±ÙˆÚº Ú©ÛŒ زبان استعمال کرکے ایک دوسرے سے Ú¯Ùتگو کرتی Ûیں۔ Defu Mama Saakirza mini۔اس گروپ Ú©Ùˆ بولنے سے معذور مائوں Ú©Û’ گروپ کا نام دیا گیا ÛÛ’Û” اس گروپ میں نگویا Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¯ÙˆØ³Ø±Û’ قریبی Ø´Ûروں Ú©ÛŒ عورتیں بھی شامل ÛÙˆ رÛÛŒ Ûیں۔ آپس میں اشاروں Ú©ÛŒ زبان میں Ø+الات٠Ø+Ø§Ø¶Ø±Û Ú©ÛŒ Ú¯Ùتگو کرنے Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ ÛŒÛ Ú¯Ø±ÙˆÙ¾ Ù¾ÛŒÚ†ÛŒØ¯Û Ù…Ø³Ø§Ø¦Ù„ پر بھی اپنے طریقے سے بØ+Ø« کرتا ÛÛ’Û” گروپ Ú©Û’ ماÛØ§Ù†Û Ø§Ø¬Ù„Ø§Ø³ میں دوران٠پیدائش Ûونے والے مسائل اور ان پر قابو پانے Ú©Û’ بارے میں Ú¯Ùتگو Ûوئی۔ اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© اور اجلاس میں کسی بھی قدرتی آÙت Ú©Û’ دوران بچائو Ú©Û’ طریقوں پر اشاروں Ú©ÛŒ زبان میں Ú¯Ùتگو Ú©ÛŒ گئی۔ اس گروپ Ú©Û’ اجلاس Ú©Û’ دوران مائیں اپنے بچوں Ú©Û’ ساتھ آتی Ûیں اور آپس میں پیار اور Ù…Ø+بت Ú©Û’ ساتھ اشاروں Ú©ÛŒ زبان میں باتیں کرتی Ûیں۔ گروپ Ú©ÛŒ Ø³Ø±Ø¨Ø±Ø§Û Ø§ÙˆØ± بانی 34 Ø³Ø§Ù„Û Yuhako Kilchi ÛÛ’ جو خود دو بچوں Ú©ÛŒ ماں ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ دونوں بچے سن اور بول سکتے Ûیں۔ ÙˆÛ Ø§Ø´Ø§Ø±ÙˆÚº Ú©ÛŒ زبان استعمال کرکے اپنے بچوں Ú©ÛŒ Ûر بات سمجھ لیتی ÛÛ’ اور بچے بھی اپنی ماں کا اپنا مطمع٠نظر سمجھ لیتے Ûیں۔ انسان اپنی کوشش کرکے کسی قسم Ú©ÛŒ کمزوری یا معذوری پر قابو پاسکتا ÛÛ’Û” ÙˆÛاں Ûمیں ایک عورت Ù†Û’ Ûاتھ Ú©Û’ اشارے پر روک لیا۔ اپنا تعار٠کراتے Ûوئے بتایا Ú©Û Ù…ÛŒÚº ایک سٹا٠نرس ÛÙˆÚºÛ” کرسمس قریب ÛÛ’Û” اس Ù†Û’ ایک البم Ù¾Ú©Ú‘ رکھا تھا جس میں غریب اور یتیم عیسائی بچوں Ú©ÛŒ تصاویر تھیں۔ اس Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ù…ÛŒØ±Ø§ نام راشین ÛÛ’Û” Ùلپائن سے تعلق ÛÛ’Û” جاپان نرسنگ Ú©ÛŒ مزید تعلیم Ú©Û’ لیے آئی ÛÙˆÚºÛ” Ûمیں سوشل ورک کا پراجیکٹ ملا ÛÛ’ جس میں میرے ذمے یتیم بچوں Ú©Ùˆ کرسمس Ú©Û’ تØ+ائ٠دینے Ú©Û’ لیے Ùنڈز اکٹھا کرنے کا کام لگا ÛÛ’Û” اس کا Ø¬Ø°Ø¨Û Ø¯ÛŒÚ©Ú¾ کر خوش Ûوئی۔ اس Ù†Û’ بتایا ÙˆÛ ØªÚ¾ÙˆÚ‘ÛŒ بÛت اردو جانتی ÛÛ’Û” ÛÙ… Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ûمارا پاکستان سے تعلق ÛÛ’ اور ÛÙ… مسلمان Ûیں تو خوش ÛÙˆ کر بولی ’’السلام علیکم شکریÛ‘‘۔ Ú©ÛÙ†Û’ Ù„Ú¯ÛŒ Ûمارے Ùلپائن میں جزائر منڈانائو میں بÛت سے مسلمان آباد Ûیں۔ ساری باتیں کرکے بچوں Ú©Û’ لیے Ùنڈز لینے کا Ù†Û Ø¨ÙˆÙ„ÛŒÛ” اپنے پیارے انداز میں باتیں کرکے ÛÙ… سے بچوں Ú©Û’ لیے ÙÙ†Úˆ اکٹھا کیا۔ الØ+مدللÛ! ÛÙ… بھی رنگ Ùˆ نسل، مذÛب Ú©ÛŒ تÙریق Ú©Û’ بغیر کام کرتے Ûیں اس لیے خوشی سے یتیم بچوں Ú©Ùˆ کرسمس Ú©ÛŒ خوشیوں میں شامل کرنے کیلئے Ø¹Ø·ÛŒÛ Ø¯ÛŒØ§Û” راشین Donation Ù„Û’ کر خوشی سے پھولی Ù†Û Ø³Ù…Ø§Ø¦ÛŒ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÙˆÛ Ø¯Ùˆ گھنٹے سے Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ تھی۔ کوئی اس Ú©Û’ پاس ابھی تک Ù†Û Ù¾Ú¾Ù¹Ú©Ø§ تھا اور Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ بات سنی تھی۔ کسی Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ پذیرائی Ù†Û Ú©ÛŒ تھی۔ خوش ÛÙˆ کر راشین Ù†Û’ Ûمارے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³ کا تعلق بھی میڈیکل Ú©Û’ شعبے سے تھا، ڈاکٹر کا بتایا تو خوش Ûوگئی۔ پاکستان میں میڈیکل Ú©ÛŒ تعلیم Ú©Û’ بارے میں پوچھنے لگی۔ Ûنستی مسکراتی Ûاتھ Ûلاتی رخصت Ûوئی۔ ÙˆÛاں عورت اور مرد میں کوئی Ùرق Ù†Ûیں۔ دونوں ایک جیسا کام کرتے Ûیں۔ کام Ú©Û’ دوران دونوں Ú©Û’ درمیان کسی قسم کا امتیاز Ù†Ûیں کیا جاتا اور ایک جیسا کام دونوں Ú©Û’ سپرد کیا جاتا ÛÛ’ یعنی Ú©Û Ø¬Ø§Ù¾Ø§Ù† میں عورت Ú©Û’ صنÙ٠نازک Ûونے کا کوئی تصور Ù†Ûیں۔ خواتین اور لڑکیوں Ú©Ùˆ سارا دن/ ساری رات کولÛÙˆ Ú©Û’ بیل Ú©ÛŒ طرØ+ کام میں جتا دیکھ کر اÙسوس Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ عورت Ú©Ùˆ اپنا تخلیقی کردار ادا کرنے Ú©Û’ لیے بنایا تھا ØªØ§Ú©Û ÙˆÛ Ù…Ø§Úº بن کر اپنے بچوں Ú©ÛŒ صØ+ÛŒØ+ پرورش کرے۔ ÛŒÛاں بے چاری نوجوان لڑکیاں اور عورتیں کام میں اس Ø+د تک Ù…Ú¯Ù† Ûوتی Ûیں Ú©Û Ø§Ù†Ûیں شادی کرنے Ú©Û’ لیے سوچنے کا وقت ÛÛŒ Ù†Ûیں ملتا اور جب کام سے سر اٹھانے کا موقع ملتا ÛÛ’ تو اس وقت تک بÛت دیر ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ Ûوتی ÛÛ’Û” کام میں جتی میں نسوانیت ختم ÛÙˆ جاتی ÛÛ’ اور شادی کرانے کا شوق بھی ختم ÛÙˆ جاتا ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ مقابلے میں جو لڑکیاں/ خواتین مناسب عمر میں شادی کرلیں ÙˆÛ Ø®ÙˆØ´ Ùˆ خرم رÛتی Ûیں۔ اطمینان سے شوÛر Ú©Û’ ساتھ بچوں Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت میں کھب کر زندگی گزارتی Ûیں۔ Ø±Ø§Û Ú†Ù„ØªÛ’ØŒ سڑکوں پر گزرتے جن جن لڑکیوں/ خواتین Ú©Ùˆ اپنے خاوندوں Ú©ÛŒ انگلی Ù¾Ú©Ú‘Û’ اور بچوں Ú©Ùˆ ساتھ لیے یا اٹھائے دیکھا ان Ú©Û’ Ú†Ûروں پر عجیب طرØ+ Ú©ÛŒ طمانیت اور سکون تھا۔ Ù+…Ù+…Ù+