،،،اک دن زباں سکوت کی، پوری بناؤں گا
،،،میں گفتگو کو غیر ضروری بناؤں گا


،،،تصویر میں بناؤں گا دونوں کے ہاتھ اور
،،،دونوں میں ایک ہاتھ کی دوری بناؤں گا


،،،مدت سمیت جملہ ضوابط ہوں طے شدہ
،،،یعنی تعلقات عبوری بناؤں گا


،،،تجھ کو خبر نہ ہو گی کہ میں آس پاس ہوں
،،،اس بار Ø+اضری Ú©Ùˆ Ø+ضوری بناؤں گا


،،،رنگوں پہ اختیار اگر مل سکا کبھی
(تیری سیاہ پتلیاں، بھوری بناؤں گا ؛


،،،جاری ہے اپنی ذات پہ تØ+قیق آج Ú©Ù„
،،،میں بھی خلا پہ ایک تھیوری بناؤں گا


،،،میں چاہ کر وہ شکل مکمل نہ کر سکا
(اس کو بھی لگ رہا تھا ادھوری بناؤں گا ؛
"عمیر نجمی"


(صف شکن ؛