مساجد کا Ú¯Ù…Ø´Ø¯Û Ø´Ûر
رضوان عطا
برصغیر میں مسلم Ùن٠تعمیر کا شاÛکار ایک Ø´Ûر صدیوں تک دنیا Ú©ÛŒ نظروں سے اوجھل رÛا۔ اس Ú©Û’ بارے میں آگاÛÛŒ اس وقت Ûوئی جب زرعی مقاصد Ú©Û’ لیے زمین Ú©Ùˆ درختوں اور پودوں سے صا٠کیا جانے لگا۔ یوں دو دریاؤں گنگا اور برÛماپترا Ú©Û’ سنگم پر پندرÛویں صدی میں قائم Ûونے والے Ø´Ûر Ú©Û’ آثار ملے۔ اس Ú©ÛŒ بنیاد سندربن Ú©Û’ درویش صÙت Ø+اکم الغ خان جÛان علی Ù†Û’ رکھی Û” آثار Ú©Ùˆ دیکھ کر اسے تعمیر کرنے والوں Ú©ÛŒ اعلیٰ تکنیک اور Ûنرمندی کا بخوبی Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ûوتا ÛÛ’Û” Ø´Ûر Ú©ÛŒ خاص بات اس میں مساجد Ú©ÛŒ غیر معمولی تعداد ÛÛ’Û” اسے مسجدوں کا Ø´Ûر Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ اور ÛŒÛ Ø¨Ù†Ú¯Ù„Û Ø¯ÛŒØ´ Ú©Û’ ضلع باگرÛاٹ میں واقع ÛÛ’Û” اس Ø´Ûر Ú©Ùˆ دیکھ کر سلطنت بنگال یا شاÛÛŒ Ø¨Ù†Ú¯Ù„Û Ù…ÛŒÚº رائج طرز٠تعمیر کا پتا چلتا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø®ÙˆØ¯Ù…Ø®ØªØ§Ø± سلطنت چودھویں، پندرÛویں اور سولÛویں صدی میں قائم رÛی۔ Ø´Ûر Ú©ÛŒ Ú©Ù„ 360 مساجد میں سب سے بڑی ساٹھ گنبدی مسجد ÛÛ’ جسے برصغیر میں مسلمانوں Ú©ÛŒ شاندار تعمیر قرار دیا جا سکتا ÛÛ’Û” مسجد Ú©Ùˆ مقامی Ø¨Ù†Ú¯Ù„Û Ø²Ø¨Ø§Ù† میں ’’شٹ گومبوج مسجد‘‘ Ú©Ûا جاتا ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ گنبدوں Ú©ÛŒ تعداد 60 سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÛ’ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ù¾ØªÚ¾Ø± Ú©Û’ 60 ستون ÛÛŒÚºÛ”ÛŒÛ Ù…Ø³Ø¬Ø¯ Ûر زاویے سے خوبصورت اور Ù¾Ùرکشش لگتی ÛÛ’Û” اس مسجد Ú©ÛŒ تعمیر کا آغاز 1442Ø¡ میں Ûوا اور اسے 1459Ø¡ میں مکمل کیا گیا۔ مسجد میں عبادات Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ ØªØ¯Ø±ÛŒØ³ کا اÛتمام بھی کیا جاتا تھا۔ ساٹھ گنبدی مسجد Ú©ÛŒ دیواریں غیرمعمولی طور پر Ú†ÙˆÚ‘ÛŒ Ûیں۔ اس Ú©Û’ چار مینار Ûیں جن میں سے دو اذان Ú©Û’ لیے وق٠Ûوا کرتے تھے۔ اسی Ú©Û’ ساتھ سنگیر مسجد ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ú†ÙˆÚ©ÙˆØ± ÛÛ’ اور اس کا ایک گنبد ÛÛ’Û” خان جÛان Ú©Û’ مزار Ú©Û’ قریب نو گنبدی مسجد ÛÛ’Û” ÛŒÛاں تعمیر Ûونے والی ایک اور مسجد رون وجائے کا گنبد بÛت بڑا ÛÛ’Û” اس Ú©ÛŒ چوڑائی 36 ÙÙ¹ ÛÛ’Û” مسجد Ú©Û’ داخلی دروازے پر پھولوں اور پودوں Ú©Û’ نقش Ùˆ نگار بنائے گئے Ûیں Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ù†Ø¯Ø± سے ÛŒÛ Ø³Ø§Ø¯Û ÛÛ’Û” چونا کھولا 25 ÙÙ¹ Ú†ÙˆÚ‘ÛŒ چوکور مسجد ÛÛ’ جس Ú©ÛŒ دیواریں سات ÙÙ¹ چار انچ Ú†ÙˆÚ‘ÛŒ Ûیں۔ اس Ø´Ûر میں سلطنت Ú©Û’ سکّے ڈھالے جاتے تھے۔ Ø¬Ø±ÛŒØ¯Û Ùوربز Ù†Û’ اسے دنیا Ú©Û’ 15Ú¯Ù… Ø´Ø¯Û Ø´Ûروں میں شامل کیا ÛÛ’Û” باگراÛÙ¹ کا ÛŒÛ Ø´Ûر علاقے Ú©Û’ Ú¯Ú¾Ù†Û’ جنگلات میں Ú¯Ù… ÛÙˆ گیا تھا۔ ÛŒÛ Ø§Ø³ وقت منظر٠عام پر آیا جب درختوں اور پودوں Ú©Ùˆ کاٹا گیا۔ اس طرØ+ صدیوں سے دنیا Ú©ÛŒ نظروں سے اوجھل شاÛکار سامنے آنے Ù„Ú¯Û’Û” ÛŒÛ Ù‚Ø¯ÛŒÙ… Ø´Ûر خلیج بنگال سے 60 کلومیٹر Ú©Û’ Ùاصلے پر واقع ÛÛ’ اور 50 مربع کلومیٹر Ú©Û’ رقبے پر پھیلا Ûوا ÛÛ’Û” شاÛÛŒ Ù¹Ú©ÙˆÚº سے معلوم Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø´Ûر پندرÛویں صدی میں قائم Ûوا اور سولÛویں صدی میں اسے خلاÙت آباد Ú©Ûا جاتا تھا۔ اس دور میں علاقے میں Ú¯Ú¾Ù†Û’ جنگلات Ú©ÛŒ موجودگی اور ان میں چیتوں Ú©ÛŒ کثرت Ú©Ùˆ دیکھتے Ûوئے Ø´Ûر کا Ù†Ù‚Ø´Û Ø§ÙˆØ± ÚˆÚ¾Ø§Ù†Ú†Û Ú©Ú†Ú¾ ایسا بنایا گیا تھا Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ Ú©Ùˆ آباد Ûونے میں دشواری Ù†Û ÛÙˆÛ” سلطنت بنگال Ù†Û’ جنوبی بنگال میں سندربن میں الغ خان جÛان علی Ú©Ùˆ گورنر مقرر کیا تھا۔ نام Ú©Û’ ساتھ الغ سے ظاÛر Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ ØªØ±Ú© النسل تھا۔ درØ+قیقت اس دور Ú©Û’ Ø+اکموں Ù†Û’ مشرق٠وسطیٰ اور وسطی ایشیا سے آنے والوں Ú©ÛŒ Ø+ÙˆØµÙ„Û Ø§Ùزائی Ú©ÛŒ اور اسی سبب ÙˆÛاں مسلم طرز٠تعمیر Ú©Ùˆ Ùروغ ملا۔ Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù…ÛŒØ§Ù†Ù…Ø§Ø± کا اراکان Ø®Ø·Û Ø¨Ú¾ÛŒ سلطنت بنگال کا Ø+ØµÛ ØªÚ¾Ø§Û” مسلمانوں Ù†Û’ سندربن Ú©ÛŒ آبادی میں اسلام Ú©ÛŒ تبلیغ شروع کی۔ اس پر Ûندومت Ú©Û’ اثرات بÛت Ú©Ù… تھے۔ اسلام Ú©ÛŒ ترویج میں صوÙیاکرام Ù†Û’ اÛÙ… کردار ادا کیا۔ علاقے میں مساجد Ú©ÛŒ تعداد سے Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ بڑی تعداد میں مسلمان Ûوئے۔ اس Ø´Ûر Ú©ÛŒ Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ø¨Ù†Ø¯ÛŒ میں اسلامی طرز٠تعمیر غالب ÛÛ’ اور اسی میں بنگالی، ایرانی اور عربی طرز کا ملاپ نظر آتا ÛÛ’Û” Ø´Ûر میں تعمیر Ûونے والی بیشتر مساجد کا طرز مماثل ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ ÛŒÛاں مزار، پل، سڑکیں اور پانی Ú©Û’ ذخائر بنائے گئے۔ عمارتوں میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± Ù¾Ú©ÛŒ اینٹوں کا استعمال Ûوا۔ Ø´Ûر دو Ø+صوں میں ÛÛ’Û” بنیادی اور Ù¾ÛلاØ+ØµÛ Ø³Ø§Ù¹Ú¾ گنبدی مسجد Ú©Û’ گرد ÛÛ’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¯ÙˆØ³Ø±Ø§ Ø+ØµÛ Ø®Ø§Ù† جÛان Ú©Û’ مزار Ú©Û’ گرد مشرقی جانب ÛÛ’Û” دونوں Ø+صوں Ú©Ùˆ ساڑھے Ú†Ú¾ کلومیٹر کا ÙØ§ØµÙ„Û Ø§Ù„Ú¯ کرتا ÛÛ’Û” خان جÛان کا Ù…Ù‚Ø¨Ø±Û Ø§ÛŒÚ© تالاب Ú©Û’ قریب ÛÛ’ Û” ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© گنبد والی 45 ÙÙ¹ Ú©ÛŒ چوکور عمارت ÛÛ’ جس پر قرآن پاک Ú©ÛŒ آیات Ú©Ù†Ø¯Û Ûیں۔ اس بے مثال Ø´Ûر Ú©ÛŒ تعمیر میں بنیادی کردار ادا کرنے والے خان جÛان کا انتقال 25 اکتوبر 1459Ø¡ Ú©Ùˆ Ûوا۔