جنگ میں سوپ,کیتلی اور شترمرغ کا انوکھا کردار
جنگوں میں جان اور مال کا نقصان عموماً Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§ÙˆØ±Ú©Ø¨Ú¾ÛŒ کبھار Ú©Ù… Ûوتا ÛÛ’Û” جنگوں میں ایسے واقعات بھی رونما Ûوتے Ûیں جو ان Ú©Û’ ’’مزاج‘‘ Ú©Û’ برخلاÙØŒ انوکھے اور مضØ+Ú©Û Ø®ÛŒØ² ÛÙˆÚºÛ” ان میں سے تین Ú©Ùˆ ذیل میں بیان کیا جا رÛا ÛÛ’Û” سوپ پر صلØ+: عÛد٠وسطیٰ Ú©Û’ یورپ میں اصلاØ+٠مذÛب Ú©ÛŒ تØ+ریک Ú©Û’ ساتھ پروٹسٹنٹس اور کیتھولکس Ú©Û’ درمیان ÙØ±Ù‚Û ÙˆØ§Ø±Ø§Ù†Û ØªÙ†Ø§Ø²Ø¹Ø§Øª بڑھ گئے۔ نتیجتاًلڑائیاں ممالک Ú©Û’ مابین بھی Ûوئیں اور ان Ú©Û’ اندر بھی۔ دور٠Ø+اضر میں امن پسند شمار Ûونے والا یورپی ملک سوئٹزرلینڈ بھی اس مسئلے Ú©ÛŒ لپیٹ میں رÛا۔ سولÛویں صدی Ú©Û’ اوائل میں ملک Ú©Û’ دو دھڑے جنگ پر تÙÙ„Û’ Ûوئے تھے، دوسری طر٠تنازعے Ú©Û’ Ù¾Ùرامن Ø+Ù„ کرنے Ú©Û’ لیے قیادت مذاکرات کر رÛÛŒ تھی Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø¯Ú©Ú¾Ø§Ø¦ÛŒ ÛŒÛ Ø¯Û’ رÛا تھا Ú©Û Ù…Ø°Ø§Ú©Ø±Ø§Øª ناکام ÛÙˆÚº Ú¯Û’ اور Ûولناک جنگ شروع ÛÙˆ جائے گی۔اس دوران ÙˆÛ Ûوا جس Ú©Û’ بارے میں سوچا بھی Ù†Ûیں جا سکتا تھا۔ دونوں دھڑوں Ú©Û’ سپاÛÛŒ سوپ Ú©Û’ پیالوں پر اکٹھے ÛÙˆ گئے۔ اس تنازعے کا پس٠منظر Ú©Ú†Ú¾ یوں ÛÛ’ Ú©Û Ø³ÙˆÙ„Ûویں صدی Ú©Û’ اوائل میں سوئٹزرلینڈ میں اصلاØ+٠مذÛب Ú©ÛŒ تØ+ریک پھیل Ú†Ú©ÛŒ تھی۔ شمال میں زیورخ Ú©Û’ علاقے میں پروٹسٹنٹ Ø+اوی تھے جن Ú©ÛŒ قیادت مارٹن لوتھر Ú©ÛŒ طرØ+ کا مصلØ+ الرک زونگلی کر رÛا تھا۔ جنوب میں زÙÚ¯ Ú©Û’ علاقے پر کیتھولک غالب تھے۔ دونوں Ú©Û’ درمیان بداعتمادی بÛت بڑھ Ú†Ú©ÛŒ تھی اور 1529Ø¡ Ú©Û’ گرما میں دونوں علاقوں Ú©Û’ درمیان سÙارت کاری Ú©Ù… Ùˆ بیش ناکام ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ تھی۔ زیورخ Ú©Û’ سپاÛیوں Ù†Û’ اسلØ+Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ÛŒØ§ اور جنوب Ú©ÛŒ طر٠چل دیے۔ اس دوران Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ù…Ø°Ø§Ú©Ø±Ø§Øª کا عمل پوری طرØ+ ختم Ù†Ûیں Ûوا لیکن جنگ Ú©Û’ رکنے کا کوئی امکان دکھائی Ù†Ûیں دیتا تھا۔ زیورخ میں بریڈ اور نمک Ú©ÛŒ Ùراوانی Ûوا کرتی تھی Ø¬Ø¨Ú©Û Ø²ÙÚ¯ میں Ùارمز سے دودھ Ú©ÛŒ پیداوار خاصی Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªÚ¾ÛŒÛ” ان دو عوامل Ù†Û’ ایک نئی Ú©Ûانی Ú©Ùˆ جنم دیا۔ سپاÛÛŒ Ú†Ù„ Ú†Ù„ کر بے Ø+ال ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ تھے اور ان پر بھوک غالب آ Ú†Ú©ÛŒ تھی۔دونوں Ø³Ù¾Ø§Û Ù…ÛŒØ¯Ø§Ù† جنگ میں بھوک مٹائے بغیر Ù†Û Ø±Û Ù¾Ø§Ø¦ÛŒÚºÛ” ایک دھڑے Ù†Û’ بریڈ پیش Ú©ÛŒ اور دوسرے Ù†Û’ دودھ۔سوپ بنایا اورمل کر کھایا گیااور ساتھ ÛÛŒ صلØ+ کر لی۔ Ù¾ÛŒÚ†ÛŒØ¯Û Ø+الات اتنی سادگی سے Ø+Ù„ Ù†Ûیں Ûوا کرتے۔ Ù„Ûٰذا سوپ Ù†Û’ اس وقت جنگ روک تو دی مگر کشیدگی برقرار رÛÛŒ اور دو برس بعد دونوں میں جنگ Ûوئی۔ بÛرØ+ال اس سوپ Ù†Û’ سوئس Ù†Ùسیات میں اپنی Ø¬Ú¯Û Ø¨Ù†Ø§ لی۔ آج بھی اگر سوئس سیاست دانوں میں جھگڑا ÛÙˆ تو ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ اختلاÙات نپٹانے Ú©Û’ لیے اس سوپ Ú©ÛŒ میز پر اکٹھے Ûوتے Ûیں۔ اس سوپ Ú©Ùˆ Ù…ÙÙ„Ú© سوپی یا دودھ کا سوپ Ú©Ûا جاتا ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ دو بنیادی اجزا Ûیں، بریڈ اور دودھ۔ عÛدوسطیٰ Ú©Û’ سوئس کسانوں میں ÛŒÛ Ø¹Ø§Ù… غذا تھی لیکن آج سوئٹزرلینڈ میں اس کا استعمال Ú©Ù… ÛÙˆ چکا ÛÛ’Û” اسے یاد کرنے Ú©ÛŒ Ú©Ù… از Ú©Ù… ایک ÙˆØ¬Û Ø¶Ø±ÙˆØ± موجود ÛÛ’ اور ÙˆÛ ÛÛ’ Ø®Ø§Ù†Û Ø¬Ù†Ú¯ÛŒ روکنے میں بنیادی کردار۔ صر٠کیتلی کا نقصان: اب آتے Ûیں دوسری لڑائی Ú©ÛŒ طرÙÛ” Ûولی رومن ایمپائر مغربی اور وسطی یورپ Ú©Û’ مختل٠علاقوں پر مشتمل تھی۔ ÛŒÛ Ø¹Ûدوسطیٰ Ú©Û’ اوائل میں وجود میں آئی اور نپولین Ú©ÛŒ جنگوں میں تØ+لیل ÛÙˆ گئی۔ آٹھ اکتوبر 1784Ø¡ Ú©Ùˆ Ûولی رومن ایمپائر اور ولندیزی جمÛÙˆØ±ÛŒÛ Ú©Û’ درمیان جنگ Ûوئی۔ اسے ’’کیتلی Ú©ÛŒ جنگ‘‘ Ú©ÛÙ†Û’ کا سبب ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ میں صر٠ایک گولی Ú†Ù„ÛŒ اور Ù„Ú¯ÛŒ بھی ایک کیتلی Ú©ÙˆÛ” ولندیزیوں Ù†Û’ ÛØ³Ù¾Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³Û’ آزادی Ú©ÛŒ طویل جنگ 1568Ø¡ سے 1648Ø¡ تک لڑی۔ اس Ú©Û’ نتیجے میں شمالی نیدرلینڈز میں ایک جمÛÙˆØ±ÛŒÛ ÙˆØ¬ÙˆØ¯ میں آئی۔ اس جنگ Ú©Û’ دوران ÛÛŒ انÛÙˆÚº Ù†Û’ دریائے شیلٹ کا کنٹرول Ø+اصل کر لیا تھا۔ جنوبی نیدرلینڈز بالآخر Ûولی رومن ایمپائر کا Ø+ØµÛ Ø¨Ù† گیا۔ آزاد شمالی نیدرلینڈز Ù†Û’ دریائے شیلٹ پر بØ+ری تجارت پر پابندی لگا دی۔ اس سے نئی جمÛÙˆØ±ÛŒÛ Ú©ÛŒ معیشت Ú©Ùˆ بÛت ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ûوا لیکن جنوب Ú©Û’ Ø´Ûروں Ú©ÛŒ تجارت خاک میں مل گئی۔ ان میں ÙˆÛ Ø´Ûر شامل تھے جو آج بلجیئم کا Ø+ØµÛ Ûیں۔ 1648Ø¡ میں Ûونے والے ’’پیس آ٠ویسٹ Ùالیا‘‘ Ú©Û’ تØ+ت اس دریا Ú©ÛŒ تجارتی بندش Ú©Ùˆ تسلیم کر لیا گیا۔ Ûولی رومن ایمپائر Ú©Û’ جوز٠دوم Ù†Û’ 1781Ø¡ میں ولندیزی جمÛÙˆØ±ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± Ø³Ù„Ø·Ù†ØªÙ Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ مابین لڑائی کا ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ØªÛ’ Ûوئے بعض علاقے Ø+والے کرنے اور دریا Ú©Ùˆ Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø¨Ø+ری تجارت Ú©Û’ لیے کھولنے کا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©ÛŒØ§Û” Ûولی رومن ایمپائر Ú©Ùˆ Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©ÛŒ Ø+مایت Ø+اصل تھی۔ Ùرانس Ù†Û’ ولندیزیوں Ú©ÛŒ Ø+مایت کی۔ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø¹Ù„Ø§Ù‚Ø§Ø¦ÛŒ Ùوج معیاری اسلØ+Û’ سے لیس Ù†Ûیں تھی اور اسے آرٹلری اور سپلائی Ú©ÛŒ کمیابی کا سامنا تھا لیکن Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù†Û’ جنگ Ú©ÛŒ دھمکی دے ڈالی۔ اسے یقین تھا Ú©Û ÙˆÙ„Ù†Ø¯ÛŒØ²ÛŒ جمÛÙˆØ±ÛŒÛ Ø¬ÙˆØ§Ø¨ دینے Ú©ÛŒ Ûمت Ù†Ûیں کرے گی۔ جوز٠دوم Ù†Û’ اپنے تین بØ+ری جÛاز بھیجنے کا Ø+Ú©Ù… دیا۔ ÙˆÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§ Ú©Û’ پانیوں پر اپنی Ùرمانروائی قائم کرنا چاÛتا تھا۔ بØ+ری جÛازوں میں سے سب سے آگے Ù„ÛŒ لوئس تھا۔ تینوں اینٹویرپ (Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø¨Ù„Ø¬ÛŒØ¦Ù… کا ایک قدیم Ø´Ûر) سے Ù†Ú©Ù„Û’ اور دریائے شیلٹ Ú©Û’ پانیوں پر جنگ Ú©Û’ لیے Ù†Ú©Ù„ Ú©Ú¾Ú‘Û’ Ûوئے۔ ولندیزی بØ+ری جÛاز ڈولÙیجن Ú©Ùˆ شاÛÛŒ بØ+ری جÛازوں کا Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©Û’ لیے بھیجا گیا۔ اس Ú©ÛŒ طر٠سے صر٠ایک گولی Ú†Ù„ÛŒ اور ایک کیتلی Ú©Ùˆ جا لگی۔ اس سے جانے کون سا ایسا تاثر پیدا Ûوا Ú©Û Ù„ÛŒ لوئس Ù†Û’ Ûتھیار ڈال دیے اور ساتھ دوسروں Ù†Û’Û” اس پر Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ø¬ÙˆØ²Ù Ø¯ÙˆÙ… Ú©Ùˆ بÛت ØºØµÛ Ø§Ù“ÛŒØ§Û” 30 اکتوبر Ú©Ùˆ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù†Û’ جنگ کا اعلان کر دیا۔لیکن ÛŒÛ Ø¬Ù†Ú¯ خاصی Ù…ÛÙ†Ú¯ÛŒ ÛÙˆ سکتی تھی اور Ù¾ÛÙ„Û’ Ø+ملے کا Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø¨Ú¾ÛŒ اچھا Ù†Ûیں نکلا تھا۔ دوسری جانب Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ú©Û’ اعلان پر ابتداً خاموشی اختیارکرنے Ú©Û’ بعد مخالÙین Ù†Û’ تیاری شروع کر دی۔ تاÛÙ… دوسرا Ù…Ø¹Ø±Ú©Û Ù†Û Ûوا۔ اس چھوٹی سی لڑائی Ú©Û’ نتیجے میں دونوں ممالک Ú©Û’ درمیان مذاکرات کا آغاز Ûوا اور معاÛØ¯Û Ùونٹین بلیو Ø·Û’ پایا۔ اس میں ÙÛŒØµÙ„Û Ûوا Ú©Û Ø¯Ø±ÛŒØ§Ø¦Û’ شیلٹ پر تجارتی جÛاز رانی بند رÛÛ’ Ú¯ÛŒ لیکن ولندیزی جمÛÙˆØ±ÛŒÛ Ø¬Ù†ÙˆØ¨ÛŒ نیدرلینڈز Ú©Ùˆ اس کا Ø§Ø²Ø§Ù„Û Ú©Ø±Û’ گی۔ ایک خام اندازے Ú©Û’ مطابق جمÛÙˆØ±ÛŒÛ Ù†Û’ 10 سے 20 لاکھ گلڈر ادائیگی کی۔ خاصے عرصے بعد، بیلجیئم اور نیدرلینڈز Ú©Û’ درمیان دریا Ú©ÛŒ رسائی کا Ø+تمی معاÛØ¯Û Ûوا۔اس جنگ میں کیتلی Ú©Ùˆ Ù„Ú¯Ù†Û’ والی گولی Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©ÙˆØ¦ÛŒ دوسرا Ùائر Ù†Û Ûوا۔ آسٹریلوی شترمرغ Ú©ÛŒ جنگی Ø+کمت٠عملی: آسٹریلیا ترقی یاÙØªÛ Ø§ÙˆØ± خوش Ø+ال ملک ÛÛ’ لیکن 1930Ø¡ Ú©ÛŒ دÛائی میں اس Ú©ÛŒ معیشت دگرگوں تھی اور اس کا ایک Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø§ÛŒÙ…Ùˆ Ú©Ûلانے والے مقامی شترمرغوں Ú©Û’ خلا٠’’جنگ‘‘ Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں نمودار Ûوا۔اسے’’جنگ شتر مرغ‘‘ Ú©Û’ نام سے یاد کیاجاتا ÛÛ’ جس میں اپنی Ø+کمت٠عملی سے آسٹریلوی شترمرغوں Ù†Û’ آسٹریلوی Ùوج Ú©Ùˆ واپسی پر مجبور کر دیا Û” اس جنگ کا پس٠منظر Ú©Ú†Ú¾ یوں ÛÛ’ Ú©Û Ù¾ÛÙ„ÛŒ عالمی جنگ Ú©Û’ بعد آسٹریلیا Ú©Û’ بÛت سے سابق سپاÛیوں اور Ú©Ú†Ú¾ برطانوی سپاÛیوں Ú©Ùˆ مغربی آسٹریلیا میں کاشت Ú©Û’ لیے زمین دی گئی۔ 1929Ø¡ میں عالمی معاشی بØ+ران Ú©Û’ شروع Ûونے پر انÛیں اس وعدے Ú©Û’ ساتھ گندم اگانے کا Ú©Ûا گیا Ú©Û Ø+کومت سبسڈی ÙراÛÙ… کرے گی۔ Ø+کومت ایسا کرنے میں ناکام رÛی۔ گندم Ú©ÛŒ قیمت روز بروز Ú©Ù… Ûونے لگی۔ 1932Ø¡ تک صورت Ø+ال بÛت Ú©Ø´ÛŒØ¯Û ÛÙˆ گئی اور کسانوں Ù†Û’ گندم Ú©ÛŒ ÙراÛÙ…ÛŒ روکنے Ú©ÛŒ دھمکی دے دی۔ کسانوں Ú©ÛŒ مشکل اس وقت دوچند ÛÙˆ گئی جب 20 Ûزار Ú©Û’ قریب آسٹریلوی شترمرغ Ûجرت کر Ú©Û’ ان Ú©Û’ علاقوں میں آن Ù¾ÛÙ†Ú†Û’Û” شترمرغوں Ú©Ùˆ Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ù¾Ø³Ù†Ø¯ آ گیا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§ÛŒÚ© تو کسان زمین Ûموار کر Ú†Ú©Û’ تھے اور دوسرے مویشیوں ÙˆØºÛŒØ±Û Ú©Û’ لیے کیے گئے پانی Ú©Û’ انتظام تک ان Ú©ÛŒ رسائی ممکن تھی۔ انÛیں تیار Ùصلیں بھی اچھی لگیں۔ پس ÙˆÛ Ø§Ù† پر Ú†Ú‘Ú¾ دوڑے۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ ÙˆÛ Ø±Ú©Ø§ÙˆÙ¹ÛŒÚº بھی توڑ ڈالیں جوÙصلیں اجاڑنے والے خرگوشوں Ú©ÛŒ آمد روکنے Ú©Û’ لیے تھیں۔ اس مسئلے کا ایک Ø+Ù„ ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ú©Ø³Ø§Ù†ÙˆÚº Ú©Ùˆ اسلØ+Û’ Ú©Û’ اجازت نامے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯Û’ دیے جاتے، ÙˆÛ Ø´ØªØ±Ù…Ø±Øº اور خرگوش مار ڈالتے اور شاید پکا کر کھا بھی لیتے۔ Ø+کومت Ù†Û’ Ù…ØªØ§Ø«Ø±Û Ù…ØºØ±Ø¨ÛŒ آسٹریلیا میں 1932Ø¡ میں ’’جنگ‘‘ کرنے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ø± لیا۔ اکتوبر میں شروع Ûونے ’’جنگ‘‘ Ú©ÛŒ سربراÛÛŒ رائل آسٹریلین آرٹلری Ú©ÛŒ سیونتھ Ûیوی بیٹری Ú©Û’ میجر جی Ù¾ÛŒ ڈبلیو میریڈتھ Ù†Û’ کی۔ لیکن اس دوران بارشیں شروع ÛÙˆ گئیں اور ’’جنگ‘‘ روکنا پڑی۔ بارش Ú©Û’ نتیجے میں آسٹریلوی شتر مرغ وسیع علاقے میں پھیل گئے۔ Ûوا ÛŒÛ Ú©Û Ù…Ø´ÛŒÙ† گنوں سے ان پرندوں Ú©Ùˆ مارنے Ú©ÛŒ کوششیں جزوی طور پر کامیاب Ûوتیں۔ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± بچ نکلنے میں کامیاب ÛÙˆ جاتے۔ چند ÛÛŒ دنوں میں شترمرغوں Ù†Û’ Ø+ملے Ú©ÛŒ نوعیت Ú©Ùˆ سمجھ لیا۔ ÙˆÛ Ú†Ú¾ÙˆÙ¹ÛŒ چھوٹی ٹولیوں میں بٹ گئے۔ Ûر ٹولی کا ایک رÛنما اور نگران بن گیا۔ ایک شترمرغ گردن اونچی کر Ú©Û’ اردگرد نظر رکھتا اور باقی Ùصلوں Ú©ÛŒ تباÛÛŒ کا کام نپٹاتے۔ جوںÛÛŒ انÛیں ’’دشمن‘‘ Ú©ÛŒ آمد کا اØ+ساس Ûوتا ÙˆÛ Ø¯ÙˆÚ‘ پڑتے۔ Ø+Ù…Ù„Û Ø§Ù“ÙˆØ± Ùوج چند ÛÙتوں میں تھک گئی اور بالآخر اسے واپس بلا لیا گیا۔ اس دوران اندازاً چند سو شترمرغ Ûلاک Ûوئے۔