پرانی اور نئی دنیا کے بندر
23575 52706959 - پرانی اور نئی دنیا کے بندر
وردہ بلوچ
بندروں کاذکر طنزیہ جملوں اور ضرب المثال میں عام ہوتا ہے۔ انہیں شرارتی اور ذہین جانور سمجھا جاتا ہے ۔ وسطی اور جنوبی امریکا میں رہنے والے بندروں کو ’’نئی دنیا‘‘اور افریقہ اور ایشیا میں رہنے والے بندروں کو ’’پرانی دنیا‘‘ کے بندرکہا جاتا ہے۔ آئیے ان کے بارے میں نئی اور دلچسپ باتیں جانتے ہیں۔ ٭ انٹارکٹیکا کے علاوہ بندر جس براعظم پر نہیں پائے جاتے وہ آسٹریلیا ہے۔ ٭ بندر کا کچا اور پکایا ہوا مغز چین اور ملائیشیا میں بڑے پیمانے پر کھایا جاتا ہے۔ ٭ سائنس دانوں کے مشاہدے کے مطابق بندریہ اپنے بچوں کو دانتوں میں فلاس کرنا سکھاتی ہے۔ ٭ ایچ آئی وی ایک چیمپینزی کے پیٹ میں بنی جس نے دو مختلف طرح کے بندر کھائے تھے۔ ان میں دو مختلف طرح کے وائرس تھے جن کے ملنے سے جو وائرس بنا وہ پہلے دوسرے چیمپنزیوں اور پھر انسانوں میں منتقل ہوا۔ ٭ بندر لکھے ہوئے اعداد کو سمجھ سکتے ہیںاور گنتی گننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ٭ دنیا میں سب سے چھوٹا بندر پیگمی مارموسیٹ ہے۔ اس کا جسم صرف پانچ انچ اور دم سات انچ لمبی ہوتی ہے۔ یہ انسانی ہتھیلی میں بآسانی سما سکتا ہے۔ ٭ بندر کی دُم کے آخر میں ایک حصہ بالوں کے بغیر ہوتا ہے جو وہی کام کرتا ہے جو انسانی انگلیوں کی پوریں کرتی ہیں، یہ حساس ہوتا ہے اور اس کی مدد سے دم کوپکڑ نے میں مدد ملتی ہے۔ ٭ مادہ ’’مکڑی بندر‘‘ کی دُم بہت بڑی ہوتی ہے۔ اس کا جسم دو فٹ کا ہوتا ہے لیکن دم تین فٹ لمبی ہو سکتی ہے۔ ٭ پانٹاس بندر انتہائی تیز رفتار ہوتے ہیں اور 55کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتے ہیں۔ ٭ ’’نئی دنیا‘‘ کے بندروں میں ’’واکاری بندر‘‘ کی شکل بہت عجیب و غریب ہوتی ہے۔ اس کا رنگ گلابی ہوتا ہے جو جذبات یا غصے میں آنے کی صورت میں اُجلا سرخ ہو جاتا ہے۔ یہ انسانی قہقہوں سے ملتی جلتی آوازیں نکال سکتا ہے۔ ٭ ’’الو بندر یا شبانہ بندر‘‘ نئی دنیا کا واحد بندر ہے جس کے لیے الو کی طرح رات دن جیسا ہوتا ہے اور وہ اپنی سرگرمیاں رات کوانجام دیتا ہے۔ ٭ افریقہ کے صحرائے نمیبیا میں چاکما بابون رہتے ہیں۔ حیران کن طور پر ایک صحت مند چاکما بابون صحرا میں 116دن بغیر پانی پیے صرف انجیر کھا کر زندہ رہا۔ ٭ ریسس مکاک نسل کا بندر جس کا نام البرٹ رکھا گیا تھا، 14 جون 1949ء کوپہلی بار خلا میں بھیجا گیا تاکہ خلائی سفر کے جسم پر اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔ بدقسمتی سے وہ زندہ واپس زمین پر نہ آ سکا۔ ٭ ملک کے انتہائی شمال میں پائے جانے والے جاپانی مکاک بندر تین فٹ قدرتی برف میں منفی 15 سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ٭ دنیا کے سب سے بڑے بندر نر مین ڈرل ہیں۔ یہ 3.3 فٹ لمبے ہوتے ہیں اور ان کا وزن 35 کلوگرام کے لگ بھگ ہوتا ہے۔ ٭ سب سے اونچے مقام پر رہنے والے بندر چین کے صوبے یُنان میں پائے جاتے ہیں۔ چپٹی ناک والے یہ سیاہ بندر 15ہزارفٹ کی بلندی پر رہتے ہیں۔ ٭ 1940ء کی دہائی میں محققین نے جاپانی مکاک بندروں کو شکر قندی دی۔ انہیں اس پر لگی ہوئی مٹی کا ذائقہ پسند نہ آیا اس لیے انہوں نے اسے دھو ڈالا۔ بعدازاںان کی نئی نسلوںنے خوراک دھونے کی عادت اپنا لی۔ دنیا میں صرف یہی بندر اپنی خوراک کو دھوتے ہیں۔ ٭ گوریلا کا سائنسی نام ’’گوریلا گوریلا گوریلا‘‘ ہے۔