کتاب:جو آپ کو معلوم نہیں!
٭: لٹریچر کا اولین معلوم نمونہ رزمیہ نظم ’’داستان گل گامش‘‘ ہے۔ یہ قدیم میسوپوٹامیا (موجودہ عراق) سے ملا۔ اس دور میں کتابیں کاغذ پر نہیں لکھی جاتی تھیں، اس لیے پوری داستان 12تختیوں یا لوحوں پر لکھی گئی۔ اب ’’داستان گل گامش‘‘ ای بک کی صورت دستیاب ہے۔ ٭:دنیا کا پہلا معلوم ناول جاپانی اشرافیہ سے تعلق رکھنے والی خاتون موراساکی شیکیبو نے گیارہویں صدی میں لکھا۔ اس کا عنوان ’’ قصہ گین جی ‘‘ تھا۔ ٭:یہ بات عام کہی جاتی ہے کہ سابق امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ روزانہ ایک کتاب پڑھتے تھے۔ ٭:کہا جاتا ہے کہ لٹریچر میں سب سے بڑا جملہ وکٹر ہوگو نے لکھااور ’’لی میزیریبل‘‘ کایہ جملہ 823 الفاظ پر مشتمل ہے۔ ٭: ناخواندگی ابھی تک ایک بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے بہت بڑی تعداد کتابیں نہیں پڑھ سکتی۔ اس مسئلے کی شدت جنوبی و مغربی ایشیا اور سب صحارا افریقہ میں زیادہ ہے۔ دنیا میں مجموعی طور پر ہر پانچ میں سے ایک بالغ پڑھ یا لکھ نہیں سکتا۔ بہرحال خواندگی میں اضافہ بھی خاصا ہوا ہے۔ 1820ء میں دنیا کی صرف 12 فیصد آبادی پڑھ لکھ سکتی تھی۔ ٭: ایک درخت سے50 تک کتابوں کا کاغذ تیار ہو سکتا ہے۔ ٭: دنیا کی سب سے مہنگی خریدی گئی کتاب لیونارڈو ڈا ونچی کی ’’کوڈیکس لیسسٹر‘‘ ہے۔ اسے بل گیٹس نے 30.8ملین ڈالر میں خریدا۔ ٭: ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ باقاعدگی سے مطالعہ کرتے ہیں تو آخری عمر میں الزائمر میں مبتلا ہونے کا امکان خاصاکم ہو جائے گا۔ ٭: ٹائپ رائٹر پر تیار ہونے والا پہلا ناول مارک ٹوئن کا ’’ایڈونچر آف ٹام سائیر‘‘ مانا جاتا ہے۔ ٭: ایک جائزے کے مطابق انڈیا، تھائی لینڈ، چین ، فلپائن اور مصر کے شہری مطالعے پر سب سے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔ (ترجمہ: رضوان عطا)