پاکستان میں تÛذیب Ú©ÛŒ شروعات
سبط٠Ø+سن
پروÙیسر عبدالØ+مید دانی لکھتے Ûیں Ú©Û â€™â€™Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† اوزار ساز Ûونے پر مجبور ÛÛ’ØŒ انÛیں اوزاروں Ú©ÛŒ مدد سے اور ان Ú©Û’ ارتقا سے ÛÙ… Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ù‚Ø¨Ù„ از تاریخ Ú©Û’ انسان کا، اس Ú©Û’ خیالات اور اعمال Ú©Û’ ارتقا کا، قدرت Ú©Û’ خلا٠اس Ú©ÛŒ جدوجÛد کا اور اپنے لیے بÛتر ماØ+ول پیدا کرنے اور سÛولتیں ÙراÛÙ… کرنے کا… مختصر ÛŒÛ Ú©Û Ø§Ø³ Ú©ÛŒ پوری تÛذیبی تشکیل کا سراغ لگاتے Ûیں۔ Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ù‚Ø¯ÛŒÙ… انسان Ú©Û’ بارے میں معلومات کا بنیادی Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ø§ÙˆØ²Ø§Ø± Ûوتے Ûیں۔‘‘ ÛŒÛ Ø§Ø¨ØªØ¯Ø§Ø¦ÛŒ اوزار راولپنڈی سے تقریباً 10 میل Ú©Û’ Ùاصلے پر سÙوان ندی Ú©Û’ کنارے کثیر تعداد میں دستیاب Ûوئے Ûیں۔ اسی لیے پاکستان Ú©Û’ قدیم ترین باشندوں Ú©Û’ لیے ’’سوانی تÛذیب‘‘ Ú©ÛŒ اصطلاØ+ استعمال Ûوتی ÛÛ’Û” اوزاروں Ú©ÛŒ ساخت بتاتی ÛÛ’ Ú©Û ÙˆØ§Ø¯ÛŒÙ” سÙوان (پوٹھوÛار) Ú©Û’ لوگ ان سے Ú©Ù„Ûاڑی، گوشت کاٹنے Ú©Û’ چھرے اور کھال کھرچنے کا کام لیتے تھے۔ سوانی تÛذیب Ú©Û’ ان آثار سے ÛŒÛ Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø§Ø®Ø° کرنا چنداں دشوار Ù†Ûیں ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† Ú©Û’ ابتدائی باشندوں کا رÛÙ† سÛÙ† اور ÙکرواØ+ساس کا نظام Ø+جری دور Ú©Û’ دوسرے معاشروں سے مختل٠نÛیں تھا۔ ÙˆÛ Ú†Ú¾ÙˆÙ¹Û’ چھوٹے گروÛÙˆÚº میں درختوں پر یا غاروں میں رÛتے تھے۔ ÛزارÛØŒ پشاور اور مردان Ú©Û’ اضلاع میں ایسے کئی غار دریاÙت ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ Ûیں۔ مردان Ú©Û’ ایک غار میں تو اوزاروں Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú†ÙˆÙ„Ú¾Û’ Ú©Û’ پاس جانوروں Ú©ÛŒ جلی Ûوئی Ûڈیاں بھی ملی Ûیں۔ ÙˆÛ Ø¬Ù†Ú¯Ù„ÛŒ Ù¾Ú¾Ù„ پھول کھاتے تھے۔ جانوروں کا شکار کرتے تھے اور ان Ú©ÛŒ کھال سے اپنا تن ڈھانکتے تھے۔ ÙˆÛ Ø¯Ø±Ù†Ø¯ÙˆÚº اور دوسرے گروÛÙˆÚº Ú©Û’ خو٠سے ایک ساتھ رÛتے تھے۔ ایک ساتھ شکار کرتے تھے اور پھر اسے آپس میں مل بانٹ کر کھاتے تھے۔ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ ÛÙ… ان آثار Ú©ÛŒ مدد سے ÛŒÛ Ù†Ûیں بتا سکتے Ú©Û Ø³ÙˆØ§Ù†ÛŒ تÛذیب Ú©Û’ لوگ کس نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ کون سی زبان بولتے تھے۔ ان کا رنگ کیسا تھا اور ان Ú©Û’ Ú†Ûرے Ú©ÛŒ بناوٹ کیا تھی۔ ÛŒÛ Ù¾Ûلا Ø+جری دور کب ختم Ûوا اور پوٹھواریوں Ù†Û’ کھیتی باڑی کب شروع کی، ان سوالات Ú©Û’ جواب Ú©Û’ لیے Ûمیں شاید انتظار کرنا Ù¾Ú‘Û’Û” پاکستان میں دوسرا Ø+جری دور کھیتی باڑی سے شروع Ûوا۔ کھیتی باڑی انسان کا Ù†Ûایت انقلاب آÙریں ØªØ¬Ø±Ø¨Û ØªÚ¾Ø§ Ø¨Ù„Ú©Û ÛŒÛ Ú©Ûنا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØµØ+ÛŒØ+ ÛÙˆ گا Ú©Û Ø§Ø³ ÙÙ† Ú©ÛŒ ایجاد ÛÛŒ Ú©ÛŒ بدولت انسان انسان Ú©Ûلانے کا مستØ+Ù‚ Ûوا۔ زراعت کا ÙÙ† سیکھنے Ú©Û’ بعد ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ ضروریات زندگی خود پیدا کرنے لگا۔ اس طرØ+ انسان Ú©Ùˆ اپنی ذاتی صلاØ+یتوں کا شعور Ûوا اور ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ تخلیقی قوتوں سے کام Ù„Û’ کر اپنے لیے ایک جÛان ØªØ§Ø²Û Ù¾ÛŒØ¯Ø§ کرنے پر قادر Ûوا۔ Ù¾ÛÙ„Û’ Ø+جری دور Ú©Û’ Ø°ÛÙ†ÛŒ اور Ø+سی Ù…Ø+رکات کا Ù…Ø+ور اگر انسانوں اور جانوروں Ú©ÛŒ اÙزائش نسل Ú©ÛŒ آرزو تھی تو دوسرے Ø+جری دور Ú©Û’ رسوم Ùˆ اÙسوں کا Ù…Ø+رک اÙزائش نسل اور اÙزائش Ùصل Ú©Û’ تقاضے تھے۔ انÛیں تقاضوں Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ دوران میں بلوچستان Ú©Û’ کاشت کاروں Ù†Û’ دھات کا استعمال معلوم کر لیا۔ تب ÛÙ… دیÛÛŒ تÛذیب سے ترقی کر Ú©Û’ وادیٔ سندھ Ú©ÛŒ Ø´Ûری تÛذیب تک Ù¾ÛÙ†Ú† گئے۔ تÛذیب Ù†Û’ تمدن کا لباس ÙØ§Ø®Ø±Û Ø²ÛŒØ¨ تن کر لیا اور طبقات میں بٹ گئی۔ Ù…Ø+ققین Ù†Û’ سوانی تÛذیب اور موÛÙ† جو ڈروØÛÚ‘Ù¾Û Ú©ÛŒ Ø´Ûری تÛذیب Ú©Û’ درمیان چار دیÛÛŒ یا زرعی تÛذیبیں دریاÙت Ú©ÛŒ Ûیں۔ ان تÛذیبوں میں بعض باتیں مشترک Ûیں اور بعض باتیں Ùرق Ûیں۔ مثلاً زراعت ان Ú©ÛŒ Ù…Ø´ØªØ±Ú©Û Ø®ØµÙˆØµÛŒØª تھی۔ ÙˆÛ Ú©Ú¾ÛŒØª جوتنے Ú©Û’ لیے ÛÙ„ اور کدال، جن Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ نوکیلے پتھر Ú©Û’ Ûوتے تھے، استعمال کرتے تھے۔ ÙˆÛ Ø¬ÙŽÙˆØŒ Ú¯ÛŒÛÙˆÚº اور دالیں بوتے تھے۔ Ùصل پتھر Ú©ÛŒ Ûنسیوں سے کاٹتے تھے اور اناج Ú©Ùˆ پتھر Ú©ÛŒ چکیوں میں پیستے تھے۔ انÛیں پتھر Ú©Û’ چاک پر مٹی Ú©Û’ نقشی برتن بنانے اور ان برتنوں Ú©Ùˆ آگ میں پکانے کا Ûنر بھی آتا تھا۔ ان Ú©ÛŒ بستیوں کا Ø±Ù‚Ø¨Û Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÚˆÚ¾Ø§Ø¦ÛŒ ایکڑ Ûوتا تھا۔ … سندھ اور بلوچستان Ú©Û’ آثار Ù‚Ø¯ÛŒÙ…Û Ø³Û’ Ù¾ØªÛ Ú†Ù„ØªØ§ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ خطے Ú©Û’ لوگ موÛÙ† جو دڑوØÛÚ‘Ù¾Û ØªÛذیب سے پیشتر بÛت ترقی یاÙØªÛ ØªÚ¾Û’ Ø¨Ù„Ú©Û Ù…ÙˆÛÙ† جو دڑو والوں Ù†Û’ بعض باتیں انÛیں سے سیکھی تھیں۔ موÛÙ† جو دڑوØÛÚ‘Ù¾Û Ú©ÛŒ تÛذیب Ú©Ùˆ عر٠عام میں وادیٔ سندھ Ú©ÛŒ تÛذیب Ú©Ûتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† میں کانسی Ú©Û’ دور کا نقطÛÙ” عروج تھی۔ ÛŒÛ ØªÛذیب Ú©ÙˆÛ ÛÙ…Ø§Ù„ÛŒÛ Ú©Û’ دامن سے کاٹھیاواڑ تک اور Ú©ÙˆØ¦Ù¹Û Ø³Û’ Ø±Ø§Ø¬Ù¾ÙˆØªØ§Ù†Û ØªÚ© پھیلی Ûوئی تھی۔ ÛŒÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©ÛŒ سب سے بڑی تÛذیبی تھی Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³ کا Ø¯Ø§Ø¦Ø±Û ÛÙ… عصر مصری، سومیری اور ایرانی تÛذیبوں سے Ú©Ûیں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÙˆØ³ÛŒØ¹ تھا۔ ÛŒÛ ØªÛذیب تقریباً ایک Ûزار برس تک بڑی آن بان سے Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Ûی۔ اس Ú©Û’ آثار میں دو بڑے Ø´Ûر موÛÙ† جو دڑو اور ÛÚ‘Ù¾Û Ûیں۔ Ø¨Ù‚ÛŒÛ Ú†Ú¾ÙˆÙ¹ÛŒ چھوٹی بستیاں جو پورے سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں پھیلی Ûوئی Ûیں۔ موÛÙ† جو دڑو دریائے سندھ Ú©Û’ کنارے آباد تھا اور ÛÚ‘Ù¾Û Ø¯Ø±ÛŒØ§Ø¦Û’ راوی Ú©Û’ کنارے۔ خیال کیا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¯ÙˆÙ†ÙˆÚº Ø´Ûر وادیٔ سندھ Ú©Û’ دارالسلطنت تھے۔ موÛÙ† جو دڑو تجارتی Ø¨Ù†Ø¯Ø±Ú¯Ø§Û Ø¨Ú¾ÛŒ تھا جس Ú©ÛŒ آبادی ایک لاکھ Ú©Û’ Ù„Ú¯ بھگ تھی۔ آج Ú©Ù„ Ú©ÛŒ طرØ+ اس زمانے میں وادیٔ سندھ Ú©Û’ باشندوں Ú©ÛŒ غالب اکثریت گاؤں میں رÛتی اور کھیتی باڑی کرتی تھی۔ ÛŒÛ Ù„ÙˆÚ¯ جَو، Ú¯ÛŒÛوں، رائی اور تÙÙ„ Ú©ÛŒ کاشت کرتے تھے۔ گائے، بیل، بھینس، بھیڑ، بکری، اونٹ، Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ØŒ گدھے اور کتے پالتے تھے۔ کپاس اگاتے اور سوت Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ù¾Ûنتے تھے۔ کپاس ان Ú©ÛŒ Ø§Ø¬Ø§Ø±Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ تھی Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ûمارے طرØ+ کپاس اور سوتی سامان دساور بھیج کر Ø²Ø±Ù…Ø¨Ø§Ø¯Ù„Û Ú©Ù…Ø§ØªÛ’ تھے۔ وادیٔ سندھ Ú©Û’ برتن بھانڈے عموماً مٹی Ú©Û’ Ûوتے تھے۔ اسی وضع Ú©Û’ جیسے آج Ú©Ù„ بنتے Ûیں۔ Ø+تیٰ Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ نقش Ùˆ نگار میں تین Ûزار برس گزر جانے Ú©Û’ بعد بھی Ùرق Ù†Ûیں آیا۔ ان لوگوں Ú©Ùˆ سونے، چاندی، تانبا، ٹن اور جست Ú©Ùˆ گلا کر اوزار اور زیورات بنانا آتا تھا۔ اونچے طبقے Ú©ÛŒ عورتوں Ú©Ùˆ آرائش Ùˆ زیبائش کا بڑا شوق تھا، Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û ÛÚ‘Ù¾Û Ø§ÙˆØ± موÛÙ† جو دڑو سے سونے چاندی Ú©Û’ بکثرت Ûار، مالائیں، گلوبند، Ú©Ú‘Û’ØŒ جھومر، کرن پھول، ناک Ú©ÛŒ کیلیں اور Ø³Ø±Ù…Û Ø¯Ø§Ù†ÛŒØ§Úº ملی Ûیں۔ کانسی Ú©Û’ آلات میں Ú©Ù„Ûاڑیاں، استرے، چاقو اور بلم بھالوں Ú©Û’ چھوٹے چھوٹے Ù¾Ú¾Ù„ دستیاب Ûوئے Ûیں۔ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ ÚˆÚ¾Ø§Ù„ تلوار، خود، Ø²Ø±Û Ø¨Ú©ØªØ± یعنی جنگی اسلØ+Û Ø§ÛŒÚ© بھی Ù†Ûیں ملا۔ اس سے ثابت Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆØ§Ø¯ÛŒÙ” سندھ کا Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û Ù…Ø+Ùوظ Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û ØªÚ¾Ø§Û” لوگ بڑے امن پسند اور صلØ+ جÙÙˆ تھے۔ لوٹ مار، قتل Ùˆ غارت گری ان کا Ø´ÛŒÙˆÛ Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û”