جاپانی پھل کی ابتدا چین میں ہوئی
جاپانی پھل کا موسم آن پہنچا ہے۔ یہ شیریں، لذیذ اور سستا پھل بچوں اور بڑوں کو خوب بھاتا۔ آئیے اس کے بارے میں دلچسپ حقائق جانتے ہیں۔ ٭: جاپانی پھل یا املوک کی جائے پیدائش چین ہے۔ ٭: چین میں اس کی بہت سے اقسام تخلیق کی گئیں جن کی تعداد دو ہزار کے قریب ہے۔ ٭: پہلے یہ پھل کوریا، جاپان اور برصغیر میں متعارف ہوا، پھر انیسویں صدی میں یورپ اور ریاست ہائے متحدہ امریکا پہنچا۔ ٭: جاپانی پھل کا درخت 25 سے 66 فٹ اونچا ہوتا ہے۔ اس درخت پر پھل آنے میں سات برس لگتے ہیں۔ ٭: جاپانی پھل میں ریشہ، وٹامن اے، وٹامن سی اور بی گروپ کے وٹامنز کے علاوہ پوٹاشیم، میگنیز، تانبا اور فاسفورس جیسی معدنیات پائی جاتی ہیں۔ ٭: جاپانی پھل کے درخت کی گہرے بھورے اور سیاہ رنگ کی لکڑی فرنیچر، گولف میں بال کو مارنے والے ڈنڈے اور موسیقی کے آلات بنانے کے کام آتی ہے۔ ٭: جاپانی پھل کے پتے چائے میں استعمال کیے جاتے ہیں اور اس کے بیج کو خشک کر کے کافی کے متبادل کے طور پربرتا جاتا ہے۔ (ترجمہ: رضوان عطا)