Results 1 to 4 of 4

Thread: جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    New5555 جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

    جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی
    کس کس طرØ+ سے اس Ú©Ùˆ ستاتی ہے مفلسی
    پیاسا تمام روز بٹھاتی ہے مفلسی
    بھوکا تمام رات سلاتی ہے مفلسی
    یہ دکھ وہ جانے جس پہ کہ آتی ہے مفلسی
    کہیے تو اب Ø+کیم Ú©ÛŒ سب سے بڑی ہے شاں
    تعظیم جس کی کرتے ہیں تو اب اور خاں
    مفلس ہوئے تو Ø+ضرت لقماں کیا ہے یاں
    عیسیٰ بھی ہو تو کوئی نہیں پوچھتا میاں
    Ø+کمت Ø+کیم Ú©ÛŒ بھی ڈوباتی ہے مفلسی
    جو اہل فضل عالم و فاضل کہاتے ہیں
    مفلس ہوئے تو کلمہ تلک بھول جاتے ہیں
    وہ جو غریب غربا کے لڑکے پڑھاتے ہیں
    ان کی تو عمر بھر نہیں جاتی ہے مفلسی
    مفلس کرے جو آن Ú©Û’ Ù…Ø+فل Ú©Û’ بیچ Ø+ال
    سب جانیں روٹیوں کا یہ ڈالا ہے اس نے جال
    گر گر پڑے تو کوئی نہ لیے اسے سنبھال
    مفلس میں ہوویں لاکھ اگر علم اور کمال
    سب خاک بیچ آ کے ملاتی ہے مفلسی
    جب روٹیوں کے بٹنے کا آ کر پڑے شمار
    مفلس کو دیویں ایک تونگر کو چار چار
    گر اور مانگے وہ تو اسے جھڑکیں بار بار
    مفلس کا Ø+ال آہ بیاں کیا کروں میں یار
    مفلس کو اس جگہ بھی چباتی ہے مفلسی
    مفلس کی کچھ نظر نہیں رہتی ہے آن پر
    دیتا ہے اپنی جان وہ ایک ایک نان پر
    ہر آن ٹوٹ پڑتا ہے روٹی کے خوان پر
    جس طرØ+ کتے لڑتے ہیں اک استخوان پر
    ویسا ہی مفلسوں کو لڑاتی ہے مفلسی
    کرتا نہیں Ø+یا سے جو کوئی وہ کام آہ
    مفلس کرے ہے اس کے تئیں انصرام آہ
    سمجھے نہ Ú©Ú†Ú¾ Ø+لال نہ جانے Ø+رام آہ
    کہتے ہیں جس Ú©Ùˆ شرم Ùˆ Ø+یا ننگ Ùˆ نام آہ
    وہ سب Ø+یا Ùˆ شرم اڑاتی ہے مفلسی
    یہ مفلسی وہ شے ہے کہ جس گھر میں بھر گئی
    پھر جتنے گھر تھے سب میں اسی گھر کے در گئی
    زن بچے روتے ہیں گویا نانی گزر گئی
    ہم سایہ پوچھتے ہیں کہ کیا دادی مر گئی
    بن مردے گھر میں شور مچاتی ہے مفلسی
    لازم ہے گر غمی میں کوئی شور غل مچائے
    مفلس بغیر غم کے ہی کرتا ہے ہائے ہائے
    مر جاوے گر کوئی تو کہاں سے اسے اٹھائے
    اس مفلسی کی خواریاں کیا کیا کہوں میں ہائے
    مردے کو بے کفن کے گڑاتی ہے مفلسی
    کیا کیا مفلسی کی کہوں خواری پھکڑیاں
    جھاڑو بغیر گھر میں بکھرتی ہیں جھکڑیاں
    کونے میں جالے لپٹے ہیں چھپر میں مکڑیاں
    پیسا نہ ہووے جن کے جلانے کو لکڑیاں
    دریا میں ان کے مردے بہاتی ہے مفلسی
    بی بی کی نتھ نہ لڑکوں کے ہاتھوں کڑے رہے
    کپڑے میاں کے بنیے کے گھر میں پڑے رہے
    جب کڑیاں بک گئیں تو کھنڈر میں پڑے رہے
    زنجیر نے کواڑ نہ پتھر گڑے رہے
    آخر کو اینٹ اینٹ کھداتی ہے مفلسی
    نقاش پر بھی زور جب آ مفلسی کرے
    سب رنگ دم میں کر دے مصور کے کرکرے
    صورت بھی اس کی دیکھ کے منہ کھنچ رہے پرے
    تصویر اور نقش میں کیا رنگ وہ بھرے
    اس کے تو منہ کا رنگ اڑاتی ہے مفلسی
    جب خوب رو پہ آن کے پڑتا ہے دن سیاہ
    پھرتا ہے بوسے دیتا ہے ہر اک کو خواہ مخواہ
    ہرگز کسی کے دل کو نہیں ہوتی اس کی چاہ
    گر Ø+سن ہو ہزار روپے کا تو اس Ú©Ùˆ آہ
    کیا کوڑیوں کے مول بکاتی ہے مفلسی
    اس خوب رو کو کون دے اب دام اور درم
    جو کوڑی کوڑی بوسہ کو راضی ہو دم بہ دم
    ٹوپی پرانی دو تو وہ جانے کلاہ جسم
    کیوں کر نہ جی Ú©Ùˆ اس چمن Ø+سن Ú©Û’ ہو غم
    جس کی بہار مفت لٹاتی ہے مفلسی
    عاشق Ú©Û’ Ø+ال پر بھی جب Ø¢ مفلسی Ù¾Ú‘Û’
    معشوق اپنے پاس نہ دے اس کو بیٹھنے
    آوے جو رات کو تو نکالے وہیں اسے
    اس ڈر سے یعنی رات و دھنا کہیں نہ دے
    تہمت یہ عاشقوں کو لگاتی ہے مفلسی
    کیسے ہی دھوم دھام کی رنڈی ہو خوش جمال
    جب مفلسی ہو کان پڑے سر پہ اس کے جال
    دیتے ہیں اس کے ناچ کو ٹھٹھے کے بیچ ڈال
    ناچے ہے وہ تو فرش کے اوپر قدم سنبھال
    اور اس کو انگلیوں پہ نچاتی ہے مفلسی
    اس کا تو دل ٹھکانے نہیں بھاؤ کیا بتائے
    جب ہو پھٹا دوپٹہ تو کاہے سے منہ چھپائے
    Ù„Û’ شام سے وہ صبØ+ تلک Ú¯Ùˆ کہ ناچے گائے
    اوروں کو آٹھ سات تو وہ دو ٹکے ہی پائے
    اس لاج سے اسے بھی لجاتی ہے مفلسی
    جس کسبی رنڈی کا ہو ہلاکت سے دل Ø+زیں
    رکھتا ہے اس کو جب کوئی آ کر تماش بیں
    اک پون پیسے تک بھی وہ کرتی نہیں نہیں
    یہ دکھ اسی سے پوچھئے اب آہ جس کے تئیں
    صØ+بت میں ساری رات جگاتی ہے مفلسی
    وہ تو یہ سمجھے دل میں کہ ڈھیلا جو پاؤں گی
    دمڑی کے پان دمڑی کے مسی منگاؤں گی
    باقی رہی چھدام سو پانی بھراؤں گی
    پھر دل میں سوچتی ہے کہ کیا خاک کھاؤں گی
    آخر چبینا اس کا بھناتی ہے مفلسی
    جب مفلسی سے ہووے کلاونت کا دل اداس
    پھرتا ہے لے طنبورے کو ہر گھر کے آس پاس
    اک پاؤ سیر آنے کی دل میں لگا کے آس
    گوری کا وقت ہووے تو گاتا ہے وہ ببھاس
    یاں تک Ø+واس اس Ú©Û’ اڑاتی ہے مفلسی
    مفلس بیاہ بیٹی کا کرتا ہے بول بول
    پیسا کہاں جو جا کے وہ لاوے جہیز مول
    جورو کا وہ گلا کہ پھوٹا ہو جیسے ڈھول
    گھر Ú©ÛŒ Ø+لال خوری تلک کرتی ہے ٹھٹھول
    ہیبت تمام اس کی اٹھاتی ہے مفلسی
    بیٹے کا بیاہ ہو تو نہ بیاہی نہ ساتھی ہے
    نے روشنی نہ باجے کی آواز آتی ہے
    ماں پیچھے ایک میلی چدر اوڑھے جاتی ہے
    بیٹا بنا ہے دولہا تو باوا براتی ہے
    مفلس کی یہ برات چڑھاتی ہے مفلسی
    گر بیاہ کر چلا ہے سØ+ر Ú©Ùˆ تو یہ بلا
    شہدار نانا ہیجڑا اور بھاٹ منڈ چڑھا
    کھینچے ہوئے اسے چلے جاتے ہیں جا بہ جا
    وہ آگے آگے لڑتا ہوا جاتا ہے چلا
    اور پیچھے تھپڑیوں کو بجاتی ہے مفلسی
    دروازے پر زنانے بجاتے ہیں تالیاں
    اور گھر میں بیٹھی ڈومنی دیتی ہیں گالیاں
    مالن گلے کی ہار ہو دوڑی لے ڈالیاں
    سقا کھڑا سناتا ہے باتیں رزالیاں
    یہ خواری یہ خرابی دکھاتی ہے مفلسی
    کوئی شوم بے Ø+یا کوئی بولا نکھٹو ہے
    بیٹی نے جانا باپ تو میرا نکھٹو ہے
    بیٹے پکارتے ہیں کہ بابا نکھٹو ہے
    بی بی یہ دل میں کہتی ہے اچھا نکھٹو ہے
    آخر نکھٹو نام دھراتی ہے مفلسی
    مفلس کا درد دل میں کوئی ٹھانتا نہیں
    مفلس کی بات کو بھی کوئی مانتا نہیں
    ذات اور Ø+سب نسب Ú©Ùˆ کوئی جانتا نہیں
    صورت بھی اس کی پھر کوئی پہچانتا نہیں
    یاں تک نظر سے اس کو گراتی ہے مفلسی
    جس وقت مفلسی سے یہ آ کر ہوا تباہ
    پھر کوئی اس Ú©Û’ Ø+ال پہ کرتا نہیں نگاہ
    دالیدری کہے کوئی ٹھہرا دے رو سیاہ
    جو باتیں عمر بھر نہ سنی ہوویں اس نے آہ
    وہ باتیں اس کو آ کے سناتی ہیں مفلسی
    چولہا توانا پانی کے مٹکے میں آبی ہے
    پینے کو کچھ نہ کھانے کو اور نے رکابی ہے
    مفلس Ú©Û’ ساتھ سب Ú©Û’ تئیں بے Ø+جابی ہے
    مفلس کی جورو سچ ہے کہ یاں سب کی بھابی ہے
    عزت سب اس کے دل کی گنواتی ہے مفلسی
    کیسا ہی آدمی ہو پر افلاس کے طفیل
    کوئی گدھا کہے اسے ٹھہرا دے کوئی بیل
    کپڑے پھٹے تمام بڑھے بال پھیل پھیل
    منہ خشک دانت زرد بدن پر جما ہے میل
    سب شکل قیدیوں کی بناتی ہے مفلسی
    ہر آن دوستوں Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت گھٹاتی ہے
    جو آشنا ہیں ان کی تو الفت گھٹاتی ہے
    اپنے کی مہر غیر کی چاہت گھٹاتی ہے
    شرم Ùˆ Ø+یا Ùˆ عزت Ùˆ Ø+رمت گھٹاتی ہے
    ہاں ناخن اور بال بڑھاتی ہے مفلسی
    جب مفلسی ہوئی تو شرافت کہاں رہی
    وہ قدر ذات کی وہ نجابت کہاں رہی
    کپڑے پھٹے تو لوگوں میں عزت کہاں رہی
    تعظیم اور تواضع کی بابت کہاں رہی
    مجلس کی جوتیوں پہ بٹھاتی ہے مفلسی
    مفلس کسی کا لڑکا جو لے پیار سے اٹھا
    باپ اس کا دیکھے ہاتھ کا اور پاؤں کا کڑا
    کہتا ہے کوئی جوتی نہ لیوے کہیں چرا
    نٹ کھٹ اچکا چور دغاباز گٹھ کٹا
    سو سو طرØ+ Ú©Û’ عیب لگاتی ہے مفلسی
    رکھتی نہیں کسی کی یہ غیرت کی آن کو
    سب خاک میں ملاتی ہے Ø+رمت Ú©ÛŒ شان Ú©Ùˆ
    سو Ù…Ø+نتوں میں اس Ú©ÛŒ کھپاتی ہے جان Ú©Ùˆ
    چوری پہ آ کے ڈالے ہی مفلس کے دھیان کو
    آخر ندان بھیک منگاتی ہے مفلسی
    دنیا میں لے کے شاہ سے اے یار تا فقیر
    خالق نہ مفلسی میں کسی کو کرے اسیر
    اشراف کو بناتی ہے اک آن میں فقیر
    کیا کیا میں مفلسی کی خرابی کہوں نظیرؔ
    وہ جانے جس کے دل کو جلاتی ہے مفلسی
    2gvsho3 - جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

    2gvsho3 - جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

  3. #3
    Join Date
    Dec 2009
    Location
    SAb Kya Dil Mein
    Posts
    12,694
    Mentioned
    1006 Post(s)
    Tagged
    2307 Thread(s)
    Rep Power
    21474864

    Default Re: جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

    zabardast





  4. #4
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

    Quote Originally Posted by Usm@n Butt View Post
    zabardast
    پسند اور رائے کا شکریہ
    2gvsho3 - جب آدمی Ú©Û’ Ø+ال پہ آتی ہے مفلسی

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •