سنگترہ: لذت اور فوائد کا خزینہ
تحریر : اعجاز حسین
سنگترہ، کینو اور گریپ فروٹ ایک ہی قبیلے کے پھل ہیں۔ یہ ایسے رس دار پھل ہیں جن میں سائٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے۔ ان میں وٹامن ’’سی‘‘ بھی کافی مقدار میں ہوتی ہے۔ وٹامن ’’سی‘‘ کی کمی سے ہمارے جسم میں بہت خرابیاں ہوجاتی ہیں۔ مثال کے طور پر جھنجلاہٹ، غصہ اور چڑچڑا پن ہو جاتا ہے، جوڑوں کا درد پیدا ہو جاتا ہے، صبروتحمل اور برداشت کا مادہ کم ہو جاتا ہے، بچوں کی نشوونما رک جاتی ہے، جسم کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور بیماریاں حملہ آور ہو جاتی ہیں۔ سنگترے اور اس جیسے دیگر رس دار پھلوں سے ہمیں وٹامن ’’سی‘‘ فراہم ہوتی ہے۔ یہ رس دار پھل دل کو تقویت دیتے ہیں، گرمی کو دور کرتے ہیں، ہاضمے میں مدد دیتے ہیں اور قبض کشا بھی ہوتے ہیں۔ ایک بالغ انسان کو روزانہ 65 سے 90 ملی گرام وٹامن ’’سی‘‘ کی ضرورت ہوتی ہے اورہم اسے رس دار پھلوں سے حاصل کر سکتے ہیں۔ وٹامن ’’سی‘‘ غذا کے ہاضمے میں مدد دیتی ہے اور دل کے عضلات کو مضبوط کرتی ہے۔ سنگترہ غذائی اور دوائی اثرات کا بے مثال نمونہ ہے۔ اس کا رس، چھلکا اور بیج ہمارے بدن کے لیے غذا اور بیماری میں دوا کا کام کرتے ہیں۔ سنگترہ میں بہت سے نمکیات پائے جاتے ہیں جن میں کیلشیم، فولاد، پوٹاشیم، فاسفورس، میگنیز اور میگنیشیم شامل ہیں۔ اس میں پائے جانے والے وٹامنز میں اے، بی، سی اور ای شامل ہیں۔ سنگترہ معدے میں داخل ہوتے ہیں خون میں جذب ہو جاتا ہے اور پیٹ کو بوجھل نہیں ہونے دیتا۔ ایک لطیف اور زود ہضم غذا ہونے کی وجہ سے ہم بیک وقت بہت سے سنگترے کھا سکتے ہیں۔ اس کے فوائد کی فہرست طویل ہے۔ سنگترہ بہت کم وقت میں ہضم ہو جاتا ہے۔ سنگترہ غذائیت سے بھرپور ہے، یہ بھوک بڑھاتا ہے، بیماری سے اٹھے ہوئے کمزور افراد کے لیے ایک طاقتور مشروب کا کام دیتا ہے۔ سنگترے اپنی لطافت، وٹامن ’’سی‘‘ اور آناً فاناً غذائی شکل اختیار کرنے کی خاصیت کی وجہ سے نزلے کی روک تھام کر دیتے ہیں۔ لیکن اس دوران بہت زیادہ ترش سنگترے سے احتیاط برتیں۔دماغی کام کرنے والوں کے لیے سنگترہ بہت اچھی غذا ہے کیونکہ یہ بھرپور اور فوری توانائی فراہم کرتا ہے۔ ورزش چھوڑنے اور آرام کی زندگی بسر کرنے سے زہریلے فضلات خون میں جمع ہو جاتے ہیں۔ سنگترہ خون کو صاف کرتا ہے۔ ثقیل اور دیر ہضم غذاؤں کے کثرتِ استعمال سے ہماری لمبی آنتوں کی حرکت کمزور ہو جاتی ہے جس سے قبض رہنے لگتی ہے۔ اس پھل کے استعمال سے آنتوں کے مسائل حل ہوتے ہیں اور قبض دور ہو جاتی ہے۔ اگر صبح اٹھتے ہی اور رات کو سوتے وقت ایک دو بڑے سنگترے ہفتہ دو ہفتہ استعمال کیے جائیں تو دائمی قبض بھی دور ہو سکتی ہے۔ سنگترہ معدے کی ہاضم رطوبات کو بڑھاتا ہے اور اپنے کھارے نمکیات کی وجہ سے تیزابیت کا سستا اور مؤثر علاج ہے۔ جب زیادہ گوشت کے استعمال سے تیزابیت بڑھ جائے تو اس پھل کے استعمال سے تیزابیت دور ہو جاتی ہے۔ میٹھا سنگترہ زبان پر جمی ہوئی میل کو صاف کرتا ہے، خشکی دور کرتا ہے اور بلغم کو پتلا کر کے بآسانی خارج کر دیتا ہے۔ سنگترہ دل و دماغ، معدہ، جگر، گردوں اور ہڈیوں کو طاقت فراہم کرتا ہے۔ اگر معدہ، جگر اور گردے درست کام نہ کر رہے ہوں تو مریض کو اسی غذا کی ضرورت ہوتی ہے جس میں گوشت بنانے والے اجزا (پروٹینز) کم اور معدے پر بوجھ ڈالے بغیر جسم کی پرورش کرنے والے اجزا زیادہ میسر آ سکتے ہوں۔ اس وقت ہمارے جسم کے لیے سنگترے بہتر غذا ہوتی ہے۔ تاہم مریضوں کو اس کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔ بچوں میں وٹامن کی کمی دور کرنے کے لیے دن میں 3 سے 4 چمچے سنگترے کا رس پلانا مفید ہے۔ اس کے استعمال سے بچے مضبوط ہو جاتے ہیں اور ان میں سے سوکھا پن اور سکری کا مرض دور ہوسکتا ہے۔ سنگترے کے چھلکے اور پودینہ 6، 6 ماشے کو پیالی بھر پانی میں جوش دے کر چھان لیں اور دن میں 2، 3 دفعہ چینی ملا کر پی لیں۔ قے، بدہضمی اور پیٹ کا درد دور ہو جائے گا۔ سنگترے کے بیج پیس کر چھان کر رکھ لیں اور قے اور بدہضمی میں شربتِ انار میں ایک سے دو رتی کے برابر یہ سفوف ملا کر چاٹ لیں، افاقہ ہو گا۔ آپ نے دیکھا کہ سنگترہ اور اس جیسے دیگر رس دار پھل ہمارے جسم کے لیے کتنے صحت بخش اور مفید ہیں تو سردی کے اس موسم میں سنگترے کا بھرپور لطف اٹھائیے اور صحت و تندرستی اپنائیے۔
Jazak Allahu Khaira