ریشم سے رومیوں Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت ........ تØ+ریر : رضوان عطا
شاÛراÛ٠ریشم دور٠قدیم میں تجارتی راستوں کا ایک جال تھا۔ رسمی طور پر اس کا قیام چین Ú©ÛŒ Ûان سلطنت Ú©Û’ دور میں عمل میں آیا۔ 130 Ù‚ Ù… سے 1453Ø¡ تک اس شاÛØ±Ø§Û Ù†Û’ دور٠قدیم Ú©Û’ خطوں Ú©Û’ درمیان Ø±Ø§Ø¨Ø·Û Ù‚Ø§Ø¦Ù… رکھا۔ شاÛراÛ٠ریشم Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ù…Ø´Ø±Ù‚ سے مغرب Ú©ÛŒ جانب کوئی ایک Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ù†Ûیں تھا ØŒ اس لیے تاریخ دانوں میں ’’ریشمی راستے‘‘ (سÙÙ„Ú© روٹس) Ú©ÛŒ اصطلاØ+ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ù‚Ø¨ÙˆÙ„ ÛÙˆ رÛÛŒ ÛÛ’ØŒ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ â€™â€™Ø´Ø§ÛراÛ٠ریشم‘‘ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¹Ø§Ù… اور جانی مانی ÛÛ’Û” یورپی سیاØ+ اور Ù…ÛÙ… جÙÙˆ مارکو پولو (1254-1324Ø¡) Ù†Û’ ان راستوں پر سÙر کیا اور اپنے معرو٠کتاب میں بÛت تÙصیل سے انÛیں بیان کیا۔ لیکن نام دینے کا سÛرا اس Ú©Û’ سر Ù†Ûیں۔ راستوں Ú©Û’ اس جال Ú©Û’ لیے دو اصطلاØ+ÙˆÚº Ú©Ùˆ جرمن جغراÙÛŒÛ Ø¯Ø§Ù† اور سیاØ+ Ùرڈینینڈ وان رختھوÙÙ† Ù†Û’ 1877Ø¡ میں سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ برتا جو جرمن زبان میں ’’Seidenstrasse‘‘ (شاÛراÛ٠ریشم) یا ’’Seidenstrassen‘‘ (ریشمی راستے) Ûیں۔ مارکو پولو اور بعد ازاں وان رختھوÙÙ† Ù†Û’ ان اشیا کا ذکر کیا ÛÛ’ جن Ú©ÛŒ نقل Ùˆ Ø+مل شاÛراÛ٠ریشم پر Ûوا کرتی تھی۔ مغرب سے مشرق جانے والی اشیا ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒÚº: Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ØŒ زین اور Ú¯Ú¾Ú‘ سواری کا سامان۔ انگوری بیل اور انگور۔ کتے اور دوسرے نمائشی اور پالتو جانور۔ جانوروں Ú©ÛŒ پشم اور چمڑا۔ Ø´Ûد۔ Ù¾Ú¾Ù„Û” شیشے Ú©Û’ ظروÙÛ” اون Ú©Û’ کمبل، دریاں اور قالین۔ Ù¾Ø§Ø±Ú†Û Ø¬Ø§ØªØŒ جیسا Ú©Û Ù¾Ø±Ø¯Û’Û” سونا اور چاندی۔ اونٹ۔ غلام۔ Ûتھیار اور زرÛÛ” مشرق سے مغرب جانے والی اشیا ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒÚº:ریشم۔ چائے۔ رنگ Ùˆ روغن۔ قیمتی پتھر۔ چینی Ú©ÛŒ پلیٹیں، پیالے، اور چینی مٹی۔ مصالØ+Û’ØŒ جیسا Ú©Û Ø¯Ø§Ø±Ú†ÛŒÙ†ÛŒ اور ادرک۔ تانبے اور سونے Ú©ÛŒ مصنوعات۔ دوائیں۔ خوشبوئیں۔ Ûاتھی دانت۔ چاول۔ کاغذ۔ بارود۔ راستوں Ú©Û’ اس جال کا استعمال 130 Ù‚ Ù… سے باقاعدگی سے اس وقت Ûونے لگا جب Ûان سلطنت Ù†Û’ مغرب سے تجارت Ú©Ùˆ رسمی طور پر کھولا۔ ÛŒÛ ØªØ¬Ø§Ø±Øª 1453Ø¡ تک Ûوتی رÛÛŒ لیکن اس برس Ø³Ù„Ø·Ù†ØªÙ Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ مغرب سے تجارت کا بائیکاٹ کر دیا اور تجارتی راستے بند کر دیے۔ اس وقت تک یورپی مشرقی اشیا Ú©Û’ عادی ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ تھے۔ شاÛراÛ٠ریشم بند Ûونے پر تاجروں Ú©Ùˆ اشیا Ú©ÛŒ طلب پوری کرنے Ú©Û’ لیے نئے راستے تلاش کرنے Ú©ÛŒ ضرورت پیش آئی۔ شاÛراÛ٠ریشم Ú©ÛŒ بندش Ù†Û’ عÛد٠دریاÙت (1453-1660Ø¡) کا آغاز کیا جس سے زمینی راستوں Ú©Û’ متبادل Ú©Û’ لیے یورپی Ù…ÛÙ… جوؤں کا نئے بØ+ری راستوں Ú©Û’ لیے نکلنا مراد Ù„ÛŒ جاتی ÛÛ’Û” عÛد٠دریاÙت Ù†Û’ دنیا بھر Ú©ÛŒ ثقاÙتوں پر اثر ڈالا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¨Ø+ری جÛازوں Ú©Û’ ذریعے آمد پر یورپیوں Ù†Û’ اپنے مذÛب اور ملک Ú©Û’ نام پر بعض خطوں پر اپنا Ø+Ù‚ جتایا تو بعض Ú©Ùˆ مغربی ثقاÙت اور مذÛب سے متاثر کیا۔ اسی Ú©Û’ ساتھ دوسری اقوام بھی یورپی ثقاÙت پر اثر انداز Ûوئیں۔ شاÛراÛ٠ریشم Ù†Û’ اپنے آغاز سے اختتام تک عالمی تمدن Ú©ÛŒ نشوونما پر اتنا اثر ڈالا Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ بغیر جدید دنیا Ú©Ùˆ تصور میں لانا مشکل ÛÛ’Û” Ùارس Ú©ÛŒ شاÛراÛ٠شاÛÛŒ: شاÛراÛ٠ریشم Ú©ÛŒ تاریخ عملاً Ûان سلطنت Ú©Û’ قیام سے Ù¾ÛÙ„ Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ùارس Ú©ÛŒ شاÛراÛ٠شاÛÛŒ (پرشین رائل روڈ)ØŒ جو بعدازاں شاÛراÛ٠ریشم کا اÛÙ… ترین Ø+ØµÛ Ø¨Ù†ÛŒØŒ Ûخامنشی سلطنت (500-330 Ù‚ Ù…) میں قائم Ú©ÛŒ گئی تھی۔ شاÛراÛ٠شاÛÛŒ Ùارس Ú©Û’ شمال میں (Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø§ÛŒØ±Ø§Ù†) شوش سے شروع ÛÙˆ کر مشرق قریب میں بØ+ÛŒØ±Û Ø±ÙˆÙ… تک (Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û ØªØ±Ú©ÛŒ) جاتی تھی۔ اس Ú©ÛŒ خاص بات راستے میں Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ú†ÙˆÚ©ÛŒØ§Úº تھیں جÛاں ØªØ§Ø²Û Ø¯Ù… Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ قاÙلوں Ú©Û’ پیغامات پوری سلطنت میں Ù¾Ûنچانے Ú©Û’ لیے تیار رÛتے۔ Ûیروڈوٹس Ùارس Ú©Û’ پیغام بروں Ú©ÛŒ رÙتار اور قابلیت Ú©Û’ بارے میں لکھتا ÛÛ’: ’’دنیا میں Ùارس Ú©Û’ قاصدوں سے تیز رÙتار کوئی چیز Ù†Ûیں۔ Ù†Û Ø¨Ø±Ù Ø¨Ø§Ø±ÛŒØŒ Ù†Û Ø¨Ø§Ø±Ø´ØŒ Ù†Û Ú¯Ø±Ù…ÛŒ اور Ù†Û ÛÛŒ رات کا اندھیرا ان قاصدوں Ú©Ùˆ انتÛائی تیز رÙتاری سے اپنے منزل تک Ù¾ÛÙ†Ú†Ù†Û’ سے روک سکتے Ûیں۔‘‘ اÛÙ„Ù Ùارس شاÛراÛ٠شاÛÛŒ کا بÛت خیال رکھتے تھے اور ÛŒÛ Ú†Ú¾ÙˆÙ¹Û’ ذیلی راÛÙˆÚº تک بھی پھیل جاتی تھی۔ ÛŒÛ Ø±Ø§Ø³ØªÛ’ میسوپوٹامیا، مصر اور برصغیر Ú©Û’ اندر جاتے تھے۔ چین اور مغرب: Ùارس پر ÙتØ+ پانے Ú©Û’ بعد سکندراعظم Ù†Û’ وادیٔ ÙØ±ØºØ§Ù†Û (جدید تاجکستان) میں Ø³Ú©Ù†Ø¯Ø±ÛŒÛ Ø§Ø³Ø®Ø§ØªÛ Ú©Ø§ Ø´Ûر بسایا۔ اپنے زخمی سپاÛیوں Ú©Ùˆ پیچھے چھوڑتے Ûوئے سکندر آگے بڑھ گیا۔ وقت Ú©Û’ ساتھ ان مقدونی جنگجوؤں Ú©ÛŒ شادیاں مقامی لوگوں میں Ûوئیں جس سے یونانی Ùˆ باختری ثقاÙت تشکیل پائی اور ÛŒÛ Ø³Ú©Ù†Ø¯Ø± Ú©ÛŒ موت Ú©Û’ بعد سلوقی سلطنت میں Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ پھولی۔ یونانی Ùˆ باختری Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û ÛŒÙˆØªÚ¾ÛŒØ¯ÛŒÙ…ÙˆØ³ (260-195 Ù‚ Ù… ) Ú©Û’ دور میں یونانیوں Ùˆ باختریوں Ù†Û’ اپنے اقتدار Ú©Ùˆ وسیع کیا۔ یونانی تاریخ دان سٹرابو (63-24Ø¡) Ú©Û’ مطابق یونانیوں Ù†Û’ ’’اپنی سلطنت سیرس تک پھیلا دی تھی۔‘‘ یونانی اور رومی چین Ú©Ùˆ ’’سیرس‘‘ Ú©Û’ نام سے جانتے تھے جس کا مطلب ÛÛ’ â€™â€™ÙˆÛ Ø³Ø±Ø²Ù…ÛŒÙ† جÛاں سے ریشم آتا Ûے‘‘۔ اسی لیے خیال کیا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ú†ÛŒÙ† اور مغرب Ú©Û’ مابین Ù¾Ûلا Ø±Ø§Ø¨Ø·Û 200 Ù‚ Ù… Ú©Û’ Ù„Ú¯ بھگ Ûوا۔ چین Ú©ÛŒ Ûان سلطنت (202 Ù‚ Ù… تا 220Ø¡ ) Ú©Ùˆ شمالی اور مغربی سرØ+دوں پر شونگ نو Ú©Û’ Ø®Ø§Ù†Û Ø¨Ø¯ÙˆØ´ قبائل مسلسل Ûراساں کیے رکھتے تھے۔ 138 Ù‚ Ù… میں، Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û ÙˆÙˆ Ù†Û’ اپنے سÙیرجونگ چین Ú©Ùˆ مغرب میں یوئے Ú†ÛŒ لوگوں Ú©Û’ پاس مذاکرات Ú©Û’ لیے بھیجا ØªØ§Ú©Û Ø´ÙˆÙ†Ú¯ نو والوں Ú©Ùˆ شکست دینے Ú©Û’ لیے ان Ú©ÛŒ مدد Ø+اصل Ú©ÛŒ جا سکے۔ سÙر Ú©Û’ دوران سÙیر کا Ø±Ø§Ø¨Ø·Û ÙˆØ³Ø· ایشیا Ú©ÛŒ بÛت سی ثقاÙتوں اور تمدنوں سے Ûوا، ان میں ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ شامل تھے جنÛیں اس Ù†Û’ ڈایوان اور’’عظیم آئیونی‘‘ Ú©Ûا جو سکندراعظم Ú©ÛŒ Ùوج Ú©ÛŒ اولاد سے تھے اور یونانی Ùˆ باختری تھے۔ جونگ چین Ù†Û’ واپسی پر بتایا Ú©Û ÚˆØ§ÛŒÙˆØ§Ù† Ú©Û’ پاس بÛت بڑے Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ûیں، اور غارت گری کرنے والے شونگ نو لوگوں Ú©Û’ خلا٠انÛیں کامیابی سے استعمال کیا جا سکتا ÛÛ’Û” جونگ چین Ú©Û’ سÙر Ú©Û’ نتائج ÛŒÛ Ûوئے Ú©Û Ú†ÛŒÙ† اور مغرب Ú©Û’ درمیان رابطے Ù†Û ØµØ±Ù Ø¨Ú‘Ú¾ گئے Ø¨Ù„Ú©Û Ú¯Ú¾Ú‘Ø³ÙˆØ§Ø± دستوں Ú©Ùˆ مضبوط بنانے Ú©Û’ لیے چین میں Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº Ú©ÛŒ اÙزائش کا ایک منظم اور مؤثر Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ø´Ø±ÙˆØ¹ کیا گیا۔ شانگ سلطنت (-1046 1600 Ù‚ Ù…) سے چین میں گھڑسوار دستوں اور Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©Û’ Ú†Ú¾Ú©Ú‘ÙˆÚº کا استعمال ÛÙˆ تا تھا لیکن بڑی جسامت اور رÙتار Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ چینی مغربی Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº Ú©Ùˆ پسند کرتے تھے۔ ڈایوان Ú©Û’ مغربی Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº Ú©Û’ ساتھ Ûان سلطنت Ù†Û’ شونگ نو Ú©Û’ قبائل Ú©Ùˆ شکست دی۔ اس کامیابی سے Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û ÙˆÙˆ سوچنے لگا Ú©Û Ù…ØºØ±Ø¨ سے تجارت کرکے مزید کیا Ú©Ú†Ú¾ Ø+اصل کیا جا سکتا ÛÛ’ اور پھر 130 Ù‚ Ù… میں شاÛراÛ٠ریشم Ú©Ùˆ کھولا گیا۔ 171 Ù‚ Ù… سے 138 Ù‚ Ù… Ú©Û’ دوران پارتھیا Ú©Û’ Ù…Ûرداد اول Ù†Û’ میسوپوٹامیا میں اپنی سلطنت Ú©Û’ پھیلاؤ اور استØ+کام Ú©Û’ لیے Ù…ÛÙ… شروع کی۔ سلوقی Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø§ÛŒÙ†Ù¹ÛŒÙˆÚ©ÙˆØ³ ÛÙتم سیڈیٹس (138-129 Ù‚ Ù…) Ù†Û’ اس توسیع Ú©ÛŒ مزاØ+مت کی۔ ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ بھائی ڈیمیٹریوس Ú©ÛŒ موت کا Ø¨Ø¯Ù„Û Ù„ÛŒÙ†Û’ کا بھی خواÛØ´ مند تھا۔ مگر اینٹیوکوس Ú©ÛŒ شکست Ú©Û’ ساتھ میسوپوٹامیا پارتھیوں Ú©Û’ زیرانتظام آ گیا اور اس Ú©Û’ ساتھ شاÛراÛ٠ریشم کا کنٹرول بھی۔ اس Ú©Û’ بعد پارتھی چین اور مغرب Ú©Û’ درمیان اÛÙ… ترین ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ø¨Ù† گئے۔ شاÛراÛ٠ریشم سے اشیا Ú©ÛŒ تجارت: Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø´Ø§ÛراÛ٠ریشم سے بÛت سی اقسام کا سامان٠تجارت گزرتا تھا، لیکن اس کا نام مغرب بالخصوص روم میں چینی ریشم Ú©ÛŒ مقبولیت Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ رکھا گیا۔ شاÛراÛ٠ریشم Ú©Û’ راستے چین سے برصغیر، ایشیائے Ú©ÙˆÚ†Ú©ØŒ میسوپوٹامیا، مصر، براعظم اÙریقÛØŒ یونان، روم اور Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ ØªÚ© پھیلے Ûوئے تھے۔ شمالی میسوپوٹامیا کا Ø®Ø·Û (Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø§ÛŒØ±Ø§Ù†) چین کا قریبی تجارتی شریک تھا اور پارتھی سلطنت میں دونوں Ú©Û’ مابین ثقاÙتی تبادلے بھی Ûوئے۔ Ûان سلطنت میں ایجاد Ûونے والا کاغذ، اور چینیوں کا Ø§ÛŒØ¬Ø§Ø¯Ú©Ø±Ø¯Û Ø¨Ø§Ø±ÙˆØ¯ ریشم سے بڑھ کر ثقاÙتوں پر اثرانداز Ûوا۔ مشرق Ú©Û’ قیمتی مصالØ+ÙˆÚº Ù†Û’ بھی ریشم Ú©ÛŒ صنعت سے پیدا Ø´Ø¯Û Ùیشن سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ø«Ø± ڈالا۔ رومی Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ø§Ù“Ú¯Ø³Ù¹Ø³ (دور٠اقتدار 27 Ù‚ Ù… تا 14Ø¡) Ú©Û’ عÛد تک چین اور مغرب Ú©Û’ درمیان تجارت مستØ+Ú©Ù… ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ تھی اور مصر، یونان اور خاص طور پر روم میں ریشم Ú©ÛŒ بÛت مانگ تھی۔ روم میں ریشمی Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©ÛŒ مقبولیت : Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ù†Û’ سے Ù¾ÛÙ„Û’ آگسٹس Ù†Û’ ریشمی Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ متنازع موضوع Ú©Ùˆ چھیڑ کر اپنے مخالÙین مارک انتونی (83-30 Ù‚ Ù…) اور Ù‚Ù„ÙˆÙ¾Ø·Ø±Û ÛÙتم (69-30 Ù‚ Ù…) Ú©Ùˆ نیچا دکھایا۔ دونوں چینی ریشم Ú©Ùˆ پسند کرتے تھے تاÛÙ… ÛŒÛ Ø¹ÛŒØ§Ø´ÛŒ Ú©ÛŒ علامت سمجھا جانے لگا تھا۔ آگسٹس Ù†Û’ اس کا ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ کر مخالÙÙˆÚº Ú©Ùˆ ناقابل قبول قرار دیا۔ اس Ù†Û’ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø§Ù†ØªÙˆÙ†ÛŒ اور Ù‚Ù„ÙˆÙ¾Ø·Ø±Û Ù¾Ø± ÙتØ+ پا Ù„ÛŒ لیکن ریشم Ú©ÛŒ مقبولیت Ú©Ù… کرنے Ú©Û’ لیے ÙˆÛ Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ú©Ø± سکا۔ تاریخ دان ول ڈیورنٹ لکھتا ÛÛ’: ’’رومیوں کا خیال تھا Ú©Û ÛŒÛ (ریشم) ایک نباتی پیداوار ÛÛ’ جسے درختوں سے Ø+اصل کیا جاتا ÛÛ’ اور ÙˆÛ Ø§Ø³Û’ سونے جیسا قیمتی سمجھتے۔ بیشتر ریشم Ø¬Ø²ÛŒØ±Û Ú©ÙˆØ³ آتا تھا، جÛاں اس سے روم اور دوسرے Ø´Ûروں Ú©ÛŒ عورتوں Ú©Û’ لباس تیار کیے جاتے تھے؛ 91Ø¡ میں میسینیا Ú©ÛŒ نسبتاً غریب ریاست Ù†Û’ اپنے Ûاں ریشم Ú©Û’ Ø´Ùا٠لباس Ù¾Ûننے پر مذÛبی اعتراضات Ú©ÛŒ بنا پر پابندی لگا دی۔‘‘سنیکا جواں عمر (4 Ù‚ Ù… تا 65Ø¡) Ú©Û’ دور٠Ø+کمرانی تک رجعت پسند رومی آگسٹس سے بڑھ کر چینی ریشم Ú©Ùˆ عورتوں Ú©Û’ لیے غیر اخلاقی اور مردوں Ú©Û’ لیے Ø²Ù†Ø§Ù†Û Ú©Ù¾Ú‘Ø§ Ú©ÛÙ†Û’ Ù„Ú¯Û’ تھے۔ اس تنقید Ú©Û’ باوجود روم میں ریشم Ú©ÛŒ تجارت Ù†Û Ø±Ú© سکی۔ Ø¬Ø²ÛŒØ±Û Ú©ÙˆØ³ ریشمی Ú©Ù¾Ú‘Û’ تیار کرنے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ دولت مند اور Ù¾Ùرتعیش ÛÙˆ گیا۔ جیسا Ú©Û ÚˆÛŒÙˆØ±Ù†Ù¹ لکھتا ÛÛ’ØŒ ’’تجارت کا توازن اٹلی Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں Ù†Ûیں تھا…بیچنے سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÙˆÛ Ø®Ø±ÛŒØ¯ØªØ§ تھا‘‘۔ اس Ú©Û’ باوجود چین Ú©Ùˆ قیمتی اشیا برآمد Ú©ÛŒ جاتی تھیں مثلاً ’’قالین، جواÛرات، امبر، دھاتیں، رنگ Ùˆ روغن، ادویات اور شیشÛ۔‘‘ Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ù…Ø§Ø±Ú©ÙˆØ³ آریلوس (دور٠اقتدار 161 تا 180Ø¡) Ú©Û’ عÛد تک روم میں سب سے قیمتی جنس ریشم تھی اور اس Ú©ÛŒ تجارت یا اس Ú©Û’ رواج پر کسی قسم Ú©ÛŒ رجعتی تنقید بظاÛر اثرانداز Ù†Û Ûوئی۔ آریلوس Ú©Û’ بعد بھی 476Ø¡ میں سلطنت روم Ú©Û’ انØ+طاط تک ریشم مقبول رÛا، تاÛÙ… ÛŒÛ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù‚ÛŒÙ…ØªÛŒ Ûوتا گیا۔ سلطنت٠روم کا مشرقی نص٠قائم رÛا جسے بازنطینی سلطنت Ú©Û’ طور پر جانا جاتا ÛÛ’ اور جÛاں ریشم سے دیوانگی برقرار رÛی۔ 60Ø¡ Ú©Û’ Ù„Ú¯ بھگ مغرب جان گیا Ú©Û Ø±ÛŒØ´Ù… چین میں درختوں پر Ù†Ûیں اگتا Ø¨Ù„Ú©Û Ø±ÛŒØ´Ù… کا کیڑا اسے بناتا ÛÛ’Û” چینیوں Ù†Û’ جان بوجھ کر ریشم Ú©ÛŒ Ø+قیقت Ú©Ùˆ راز رکھا Ûوا تھا، اور جب ÛŒÛ Ø±Ø§Ø² اÙشاں ÛÙˆ گیا تو ÙˆÛ Ø±ÛŒØ´Ù… Ú©Û’ کیڑوں اور ریشم Ú©ÛŒ تیاری Ú©Û’ عمل Ú©ÛŒ Ø+Ùاظت کرنے Ù„Ú¯Û’Û” بازنطینی Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ø¬Ø³Ù¹ÛŒÙ†ÛŒÙ† (527- 565Ø¡) Ù…ÛÙ†Ú¯Û’ چینی ریشم Ú©ÛŒ قیمت ادا کرتے تھک چکا تھا۔ اس Ù†Û’ چین سے ریشم Ú©Û’ کیڑے چوری کرنے اور انÛیں مغرب سمگل کرنے Ú©Û’ لیے جوگیوں Ú©Û’ بھیس میں دو اÙراد بھیجے۔ ÛŒÛ Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ú©Ø§Ù…ÛŒØ§Ø¨ رÛا اور اس سے بازنطینی ریشم Ú©ÛŒ صنعت کا آغاز Ûوا۔ جب 1453Ø¡ میں بازنطینی سلطنت ترکوں Ú©Û’ Ûاتھوں ختم Ûوئی تو سلطنت Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ شاÛراÛ٠ریشم Ú©Ùˆ بند کر دیا اور مغرب سے تمام تعلقات منقطع کر لیے۔ شاÛراÛ٠ریشم Ú©ÛŒ میراث: شاÛراÛ٠ریشم Ú©ÛŒ سب سے قابل٠قدر چیز ثقاÙتی ØªØ¨Ø§Ø¯Ù„Û ÛÛ’Û” Ùن، مذÛب، ÙلسÙÛØŒ ٹیکنالوجی، زبان، سائنس، Ùن٠تعمیر اور تمدن Ú©Û’ دوسرے تمام اجزا کا ان راستوں سے ØªØ¨Ø§Ø¯Ù„Û Ûوا۔ انÛÛŒ راستوں پر تجارتی سامان ایک سے دوسرے ملک لایا جاتا۔ راستوں Ú©Û’ اس جال Ú©Û’ ساتھ بیماریوں Ù†Û’ بھی سÙر کیا، جس کا ثبوت 542Ø¡ کا بوبونی طاعون ÛÛ’ جو شاÛراÛ٠ریشم Ú©Û’ راستے Ù‚Ø³Ø·Ù†Ø·Ù†ÛŒÛ Ù¾Ûنچا اور جس Ù†Û’ بازنطینی سلطنت برباد کر ڈالی۔ شاÛراÛ٠ریشم Ú©ÛŒ بندش Ú©Û’ راستے تاجر سمندر سے تجارت کرنے پر مجبور Ûوئے جس سے عÛد٠دریاÙت کا آغاز Ûوا، اسی سے عالمی سطØ+ پر Ø±Ø§Ø¨Ø·Û Ù‚Ø§Ø¦Ù… Ûوا اور عالمی برادری وجود میں آئی۔ اپنے وقتوں میں شاÛراÛ٠ریشم سے لوگوں Ú©ÛŒ کرÛÙ” ارض Ú©Û’ بارے میں جانکاری میں وسعت آئی، اس Ú©ÛŒ بندش Ù†Û’ یورپیوں Ú©Ùˆ سمندر پار دریاÙتوں Ú©ÛŒ طر٠مائل کیا جس Ú©Û’ نتیجے میں انÛÙˆÚº Ù†Û’ نام Ù†Ûاد ’’امریکا Ú©ÛŒ نئی دنیا‘‘ Ú©Ùˆ ÙتØ+ کیا۔ اس طرØ+ Ú©Ûا جاسکتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø¯ÛŒØ¯ دنیا Ú©Û’ قیام Ú©ÛŒ بنیادیں شاÛراÛ٠ریشم Ù†Û’ رکھیں۔ (تØ+ریر: جوشا جے مارک)