Results 1 to 2 of 2

Thread: ہائے مہنگائی ....... تØ+ریر : جویریہ صدیق

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel ہائے مہنگائی ....... تØ+ریر : جویریہ صدیق

    ہائے مہنگائی ....... تØ+ریر : جویریہ صدیق

    میں سکول ٹیچر ہوں۔ گھر کا انتظام ساس دیکھتی ہیں اور خریداری بھی وہ کرتی ہیں۔ اکثر وہ مہنگائی کا شکوہ کرتی نظر آتی ہیں۔ ہم سب جاب پر Ú†Ù„Û’ جاتے ہیں، وہ سارا دن گھر کا انتظام دیکھ کر تھک جاتی ہیں۔ اس دن ان Ú©ÛŒ طبیعت خراب تھی، میں Ù†Û’ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ کر Ù„ÛŒ اور سارے کام خود کئے۔ ملازمہ Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ پاس Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر خود تھوڑی خریداری Ú©Û’ لئے قریبی مارکیٹ Ú†Ù„ÛŒ گی۔ یہ علاقے Ú©ÛŒ پرانی دکان ہے جس سے ہم برسوں سے سودا سلف خرید رہے ہیں۔ دکاندار بڑی عمر Ú©Û’ ایک ہنس Ù…Ú©Ú¾ انسان ہیں جو ہمیشہ مسکرا کر ہر گاہک سے مخاطب ہوتے ہیں۔ آج دیکھا تو دکاندار انکل اپنے گاہکوں Ú©Û’ ساتھ الجھ رہے تھے، غصے اور Ú†Ú‘Ú†Ú‘Û’ پن کا شکار تھے۔ مجھے دیکھ کر تھوڑا Ú†Ù¾ کرگئے۔ میں Ù†Û’ سودا سلف لکھوانا شروع کر دیا۔ میرا خیال تھا کہ جو اشیا میں گھر سے خریدنے Ù†Ú©Ù„ÛŒ ہوں وہ ہزار روپے تک میں آ جائیں گی۔ جب انکل دکاندار Ù†Û’ میرا بل بنایا تو وہ 2500 روپے Ú©Û’ قریب تھا۔ میں Ù†Û’ انکل سے بل لیا اور بار بار Ø+ساب کرنے Ù„Ú¯ÛŒ کہ کہیں انکل Ù†Û’ گاہکوں سے لڑائی جھگڑے Ú©Û’ باعث میرا غلط بل تو نہیں بنا دیا۔ بل غلط نہیں، چیزوں Ú©ÛŒ قیمت زیادہ ہوگئی ہے۔میں ایک ہزار Ú©ÛŒ خریداری کرنے گئی تھی تو بل 2500 روپے بن گیا۔ بینک کارڈ دکان پر چلتا نہیں ہے اور میرے پاس بمشکل 1500 روپے کیش تھا۔ سوچنے Ù„Ú¯ÛŒ سامان رکھ کر اور اے Ù¹ÛŒ ایم سے پیسے Ù„Û’ آؤں یا Ú©Ù„ سکول جاتے ہوئے پیسے دے جاؤں۔ اسی اثنا میں ایک اور گاہک آیا جس Ù†Û’ آ کر کسی چیز کا بھاؤ معلوم کیا۔ جیسے ہی دکان دار Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ قیمت بتائی، وہ شرمندہ شرمندہ نگاہوں سے واپس ہو لیا۔ دکاندار مجھے کہنے لگا، گاہک آتے ہیں اور قیمت پوچھ کر واپس Ú†Ù„Û’ جاتے ہیں، کیا لوگوں Ù†Û’ کھانا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا ہے۔ میں بھی اپنے Ø+ساب کتاب میں کھوئی تھی، بے اختیار کہا شاید یہی بات ہے کیونکہ مہنگائی بہت ہوگئی ہے۔میں سامان رکھوا کر اے Ù¹ÛŒ ایم سے پیسے لینے Ú†Ù„ÛŒ گئی۔ تھوڑی دیر میں واپس آئی تو سیلز مین، جو دکانوں پر سودا سلف سپلائی کرتے ہیں، دکاندار Ú©Û’ پاس آیا اور کہا جو آج Ú©ÛŒ ڈیمانڈ ہے، بتا دیں میں گاڑی سے نکال کر آپ Ú©Ùˆ دے دوں۔ پہلے تو دکاندار Ù†Û’ کہا مجھے Ú©Ú†Ú¾ نہیں چاہیے۔ سیلز مین منت ترلے پر اتر آیا کہ Ú©Ú†Ú¾ تو خرید لیں، وہ اس عاجزی اور انکساری سے دکان دار Ú©Ùˆ قائل کر رہا تھا کہ سودا خرید Ù„Û’ کہ اس منت ترلے Ú©Û’ بعد دکاندار Ù†Û’ سودا سلف Ú©ÛŒ چھوٹی سی ڈیمانڈ لکھوائی۔وہ سیلز مین منمنانے لگا کہ تھوڑا اور خرید لیں آج تو میرا گاڑی کا پیٹرول بھی پورا نہیں ہوگا۔ سیلز مین دکان دار Ú©Ùˆ وہ تھوڑا سا سودا دے کر انتہائی مایوسی Ú©Û’ عالم میں دکان سے باہر نکلا اور ایک راہ گیر سے جا ٹکرایا شاید وہ اس بات پر Ø+واس باختہ تھا کہ اسکا سامان نہیں بکا وہ پیٹرول کہاں سے پورا کرے گا۔راہ گیر Ú©Û’ ہاتھ میں دال کا چھوٹا کاغذ والا لفافہ زمین پر گرگیا اور دال بکھیر گء۔راہ گیر بہت غریب نظر آرہا تھا وہ سیلز مین سے Ù„Ú‘Ù†Û’ لگا۔دھینگا مشتی میں سیلز مین Ú©ÛŒ قمیض Ù¾Ú¾Ù¹ گء۔میں Ù†Û’ اپنا بل دیا اور سامان اٹھا ہی رہی تھی کہ یہ سب شروع ہوگیا۔میں خوفزدہ ہوکر دوکان Ú©Û’ اندر آگئی اور دیکھنے Ù„Ú¯ÛŒ کہ اچانک کیا ہوا۔دوکان دار انکل Ù†Û’ انکے Ú©Û’ درمیان لڑائی رکوانے Ú©ÛŒ کوشش کی۔ابھی یہ سب ہورہا تھا بھیڑ جمع ہوگء تو ایک شخص Ù†Û’ میرے سامنے دوکان سے آٹے کا تھیلا Ù„Û’ کر بھاگنے Ú©ÛŒ کوشش کرنے لگا۔میں اس چوری پر سکتے میں آگئی وہ بظاہر شریف Ù„Ú¯ رہا تھا لیکن آٹا چوری کیوں کررہا تھا اس پہلے میں Ú©Ú†Ú¾ بولتیوہ پکڑا گیا لوگوں Ù†Û’ اسکو مارنا شروع کردیا۔آٹا چرانے والا شخص لہولہان ہوگیا۔ میں بلکل ساکت Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ یہ سب دیکھ رہی تھی کہ مہنگائی Ù†Û’ عوام کا کیا Ø+ال کردیا ہے۔مØ+Ù„Û’ کہ ایک بزرگ وہاں آگئے کہنے Ù„Ú¯Û’ اس شریف آدمی Ú©Ùˆ کیوں مار رہے ہو لوگوں Ù†Û’ کہا یہ آٹا چور ہے۔مØ+Ù„Û’ Ú©Û’ بزرگ Ù†Û’ کہا یہ تو مستری ہے Ù…Ø+نت کرکے کھاتا ہے یہ چوری کیسے کرسکتا ہے۔ان بزرگ Ù†Û’ لہولہان شخص Ú©Ùˆ مخاطب کرتے ہوئے کہا رشید تم Ù†Û’ آٹا چوری کیا ہے اس Ù†Û’ کہا ہاں صاØ+ب جی یہ سچ کہہ رہے ہیں آٹا میں Ù†Û’ چوری کیا ہے۔میرے بچے بھوک سے نڈھال ہیں۔دوکان دار کہنے Ù„Ú¯Û’ تو اگر پیسے نہیں تو لنگر خانے سے کھانا کھالیتے چوری کیوں کی۔وہ مستری بولا صاØ+ب جی سنا ہے Ø+کومت Ù†Û’ لنگر خانے بنائے ہیں لیکن صاØ+ب جی لنگر خانے جانے تک Ú©Û’ بھی پیسے میرے پاس بھی نہیں ہیں۔مجھے معاف کردیں۔مØ+Ù„Û’ Ú©Û’ بزرگ مایوسی سے آسمان Ú©ÛŒ طرف تک رہے تھے اور با آواز بلند Ú©Ú†Ú¾ یوں مخاطب ہوئے یا اللہ یہ کیسی تبدیلی آئی ہے ایسی تبدیلی میں Ù†Û’ اپنی ستر سالہ زندگی میں نہیں دیکھی۔میں جاتے ہوئے اپنے آٹے کا تھیلا اس آٹا چور Ú©Ùˆ دئے گء کیا وہ چور ہے یا نہیں یہ آپ مجھے بنائیں؟
    2gvsho3 - ہائے مہنگائی .......  تØ+ریر : جویریہ صدیق

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: ہائے مہنگائی ....... تØ+ریر : جویریہ صدیق

    2gvsho3 - ہائے مہنگائی .......  تØ+ریر : جویریہ صدیق

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •