قوموں Ú©ÛŒ تعمیرکیسے ممکن ÛÛ’ ØŸ
تØ+ریر : پروÙیسر عثمان سرور انصاری
انسان Ú©ÛŒ نسل درنسل مسلسل مجموعی زندگی کا تسلسل بھی ریل گاڑی Ú©Û’ آپس میں جڑے Ûوئے ڈبوں Ú©ÛŒ طرØ+ ÛÛ’ ،وقت جس طرØ+ زندگی Ú©Ùˆ سÙر میں رکھتا ÛÛ’
ایسے ÛÛŒ ریل گاڑی کا انجن اس Ú©Û’ تمام ڈبوں Ú©Ùˆ ایک اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن تک Ù„Û’ جانے کا سبب ÛÛ’ Û”Ûاں، ÙˆÛ Ù¾Ù¹Ø±ÛŒ جس پر ریل گاڑی رواں دواں نظر آتی ÛÛ’ ایسے ÛÛŒ ÛÛ’ جیسے انسان Ú©ÛŒ زندگی میں مختلÙرجØ+ان، عادات، اÙکار، اور روایات ÙˆØºÛŒØ±Û Ú©Û Ø¬Ù† پر سÙر کرتے Ûوئے انسان آمد سے رخصت تک کا سÙر مکمل کرتا ÛÛ’ جیسے انجن خودکار Ûونے Ú©Û’ ساتھ ساتھ Ù…Ø+ض Ú©Ú†Ú¾ تھوڑی سی Ù…Ûلت آپریٹر Ú©Ùˆ دیتا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³Û’ Ú©Ú†Ú¾ Ûدایات دے سکے ایسے ÛÛŒ وقت پر Ú©Ú†Ú¾ معمولی سا مگر انتÛائی موثر اختیار انسان Ú©Û’ پاس بھی موجود ÛÛ’ ۔ریل گاڑی Ú©ÛŒ ساری Ú©Ûانی میں آج کا مرکزی Ù†Ù‚Ø·Û Ø±ÛŒÙ„ÙˆÛ’ لائن ÛÛ’ØŒ جس پر چلتے Ûوئے منزل تک رسائی ممکن ÛÙˆ پاتی ÛÛ’Û” Ùرض کرلیتے Ûیں ریل گاڑی لاÛور اسٹیشن پر موجود ÛÛ’ انجن بÛت ÛÛŒ اچھا اور معیاری Ø+الت کا ÛÛ’ ۔تمام Ú©Û’ تمام ڈبوں کا آپس میں تعلق بھی انتÛائی مضبوط اور مربوط ÛÛ’ØŒ تمام Ú©Û’ تمام مساÙر بھی Ù¾Ú‘Ú¾Û’ Ù„Ú©Ú¾Û’ØŒ Ù…Ûذب، باکردار اور خلوص نیت Ú©Û’ مالک Ûیں Û” ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ عÛد Ú©Û’ Ù¾Ú©Û’ اور باعزم Ûیں ØŒ عزم Ú©Û’ Ø+صول میں ماÛر بھی Ûیں ۔لیکن جب تک ریلوے لائن کراچی والی Ù†Ûیں ÛÙˆ Ú¯ÛŒ اس وقت تک کراچی کا سÙر ممکن Ù†Ûیں۔
انسان Ú©ÛŒ زندگی کا بھی سارا سÙر آمد Ú©Û’ اسٹیشن سے جب آغاز کرتا ÛÛ’ تو ÙˆÛ ÙˆÙ‚Øª Ú©ÛŒ گاڑی کسی Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ پٹری پر دوڑتی ÛÛ’ ØŒ وقت Ú©ÛŒ پٹری مختل٠رجØ+ان، عادات، اÙکار اور روایات Ûیں تب ÛÛŒ تو Ûر ملک، Ûر علاقے اور Ûر معاشرے میں رÛÙ†Û’ والے انسان Ú©Û’ تجربات، عادات اور تعلیم مختل٠Ûوتی ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø§Ø®ØªÙ„Ø§Ù Ø§Ø³ لیے موجود ÛÛ’ Ú©Û Ûر پٹری کسی Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ سمت Ú©Ùˆ جاتی ÛÛ’ ØŒÛر سمت میں آنے والے مناظر اور تجربے مخصوص اور جداجدا Ûیں۔ ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ خیبر پختونخوا میں جنم لینے والا Ø¨Ú†Û Ù¾Ø´ØªÙˆÙ† زبان سیکھتا جائے گا ،بلوچستان Ú©ÛŒ Ùضا میں سانس لینے والا دھیرے دھیرے بلوچی ØŒ سندھ کا Ø¨Ø§Ø´Ù†Ø¯Û Ø³Ù†Ø¯Ú¾ÛŒ اورپنجاب کا باسی پنجابی Ú©Ùˆ بغیر کسی ارادتاً کوشش Ú©Û’ سیکھ جائے گا۔ زبان Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø²Ù…ÛŒÙ† Ú©ÛŒ جغراÙیائی Ú©ÛŒÙیت بھی شخصیت پر ان مٹ اثرات مرتب کرتی رÛÛ’ گی۔
خیبر پختونخوا Ú©Û’ ÙÙ„Ú© بوس Ù¾Ûاڑوں Ú©ÛŒ ایک اپنی منÙرد تاثیر ÛÛ’ جو اپنے باسیوں Ú©Ùˆ Ûر طرØ+ سے متاثر کرتی رÛتی ÛÛ’Û” ÛŒÛÛŒ تاثرات پختونوں Ú©Ùˆ دوسری دنیا سے منÙرد کرتے Ûیں۔ اÙØ±ÛŒÙ‚Û Ù…ÛŒÚº Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+رارت کا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûونا ÙˆÛاں Ú©Û’ باسیوں Ú©Ùˆ گورا رکھتا ÛÛ’ ۔آب Ùˆ Ûوا بھی انسانی رویوں اور نقوش پر Ú¯Ûرے اثرات مرتب کرتی ÛÛ’ØŒ ÛŒÛ Ø³Ø¨ وجوÛات تو قدرتی Ûیں جن میں انسان Ú©ÛŒ Ù¾Ûچان Ú©Û’ لیے Ùرق رکھا گیا Ú©Ú†Ú¾ وجوÛات ایسی بھی Ûیں جو انسان Ú©ÛŒ اپنی پیدا Ú©Ø±Ø¯Û Ûیں ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ اپنے اندر بے Ù¾Ù†Ø§Û ØªØ§Ø«ÛŒØ± رکھتی Ûیں ۔اپنے ماØ+ول میں بسنے والے اÙراد Ú©Ùˆ متاثر کرتی Ûیں اوران Ú©Û’ تاثرات بھی اÙراد Ú©ÛŒ طرز٠Ø+یات سے دوسرے اÙراد Ú©Û’ درمیان انÙرادیت رکھتے Ûیں۔ ÛÙ… Ú©ÛÛ Ø³Ú©ØªÛ’ Ûیں Ú©Û ÙˆÙ‚Øª Ú©ÛŒ ریل گاڑی جس پٹری پر دوڑتی ÛÛ’ اس Ú©ÛŒ دو یک طرÙÛ Ù„Ø§Ø¦Ù†ÙˆÚº میں سے ایک قدرتی صلاØ+یت رکھتی ÛÛ’ Û” دوسری انسانوں Ú©Û’ مجموعی رجØ+ان اور روایات Ú©Û’ باعث معرض٠وجود میں آئی ÛÛ’ اب ان دونوں Ú©Û’ باÛÙ…ÛŒ تعلق Ú©Ùˆ سمجھنا اور ان میں ایک مساوی ربط قائم کرنے Ú©ÛŒ کوشش انسان Ú©Û’ لیے اس Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ سÙر Ú©Ùˆ پرسکون اور خوشگوار بنا سکتی ÛÛ’Û” اس کاوش میں کامیاب Ûونے والی قوموں Ù†Û’ ÛÛŒ ترقی اور خوشگواری Ú©Ùˆ اپنا نصیب بنایا۔ جو قومیں اپنی قدرتی اور Ø®ÙˆØ¯Ø³Ø§Ø®ØªÛ Ù„Ø§Ø¦Ù†ÙˆÚº Ú©ÛŒ پٹری Ú©Ùˆ سمجھ Ù†Û Ù¾Ø§Ø¦ÛŒÚº ÙˆÛ Ø§Ù“Ø¬ بھی ترقی Ú©ÛŒ منزل سے بÛت دور مسائل Ú©ÛŒ دلدل میں پھنسی Ûوئی Ûیں۔
یاد رکھیے،قوموں Ú©ÛŒ تعمیر بڑے بڑے کاموں Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú†Ú¾ÙˆÙ¹Û’ چھوٹے کاموں سے بھی ممکن ÛÛ’Û” ایک بڑا کام بذات٠خود اپنے اندر چھوٹے چھوٹے کاموں Ú©Ùˆ سموئے Ûوئے Ûوتا ÛÛ’ اسی لیے تو ایک بڑا کام Ú©Ûلوانے میں کامیاب Ûوپاتا ÛÛ’Û” دنیا Ú©ÛŒ کامیاب اور ترقی یاÙØªÛ Ø§Ù‚ÙˆØ§Ù… Ú©ÛŒ تاریخ پر غور کیا جائے تو معلوم پڑتا ÛÛ’ ان اقوام Ù†Û’ انÙرادی سطØ+ پر تبدیلی Ú©Û’ سÙر کا آغاز کیا جو آخر کار پوری قوم Ú©Û’ لیے تبدیلی کا پیش Ø®ÛŒÙ…Û Ø¨Ù†Ø§Û” انÙرادی سطØ+ پر تبدیلی Ú©ÛŒ کوشش Ú©Û’ بغیر دوسرا کوئی Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ø§ÛŒØ³Ø§ موجود Ù†Ûیں جس سے مثبت تبدیلی لائی جاسکے۔اس Ú©ÛŒ مثال پاکستان میں دیکھی جاسکتی ÛÛ’ Û” ÛŒÛاں Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں بدلا۔بدلے بھی کیسے ØŒ Ûر سطØ+ پر مکمل انÙرادی تبدیلی سے ÛÛŒ ملک Ú©Û’ Ø+الات بدل سکتے Ûیں۔ جب اÙراد بدلیں Ú¯Û’ تب ÛÛŒ تبدیلی ممکن ÛÛ’Û”
وزیراعظم عمران خان Ù†Û’ Ú¯Ø°Ø´ØªÛ Ø¨Ø±Ø³ مون سون Ú©Û’ آغاز میں شجرکاری Ù…ÛÙ… کا پودا لگا کر اÙتتاØ+ کرتے Ûوئے اپنی مدت Ú©Û’ دوران 10ارب درخت لگانے کا Ûد٠طے کیا۔ دیکھنا ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ Ûد٠کی تکمیل Ú©Û’ سلسلے میں اب تک کتنے درخت لگائے جاچکے Ûیں Û” اگر اس بیان میں تھوڑی ترمیم کرکے یوں Ú©ÛÛ Ù„ÛŒØ§ جاتا Ú©Û â€™â€™Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù†ÛŒ قوم اگلے 5سال میں 10ارب درخت لگانے کا عزم رکھتی ÛÛ’ ‘‘تو اسے عملی Ø¬Ø§Ù…Û Ù¾Ûنانا آسا Ù† ÛÙˆ جائے گا ۔اس Ú©Û’ نتائج یقینا مختل٠Ûوسکتے Ûیں۔ Ø+کومت Ú©Û’ لیے 10 ارب درخت لگانا مشکل کام ÛÛ’ مگر Ûر Ùرد Ú©Û’ لیے 10 درخت لگانا انتÛائی آسان ÛÛ’Û” آج تک Ø+کومتی سطØ+ پر تعمیراتی Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ø¨Ù†Ø§ØªÛ’ وقت عوام Ú©Ùˆ اعتماد میں Ù†Ûیں لیا گیااسی ÙˆØ¬Û Ø³Û’ تبدیلی لانا ممکن Ù†Ûیں ÛورÛا۔
Ûمارے بڑے Ø´Ûر آج کوڑا کرکٹ Ú©Û’ ڈھیر بنتے جارÛÛ’ Ûیں ØŒÛÙ„Ú©ÛŒ سی Ûوا چلنے سے سڑکوں Ú©Û’ کنارے سے کاغذ اور شاپر Ûوا میں اڑتے یوں دکھائی دیتے Ûیں جیسے کونجو Úº Ú©ÛŒ کوئی بڑی ØªØ¹Ø¯Ø§Ø¯Ú¯Ø±ÙˆÛ Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں آسمان پر Ù…Ø+و٠پرواز ÛÙˆ Û”Ûوا میں اڑتا Ûوا ÛŒÛ Ú©Ú†Ø±Ø§ Ø+ادثات کا باعث بھی بن سکتاÛÛ’ Û”Ú©ÙˆÚ‘Û’ Ú©Û’ ڈھیر ماØ+ولیاتی آلودگی میں اضاÙÛ Ú©Ø±Ø±ÛÛ’ Ûیں جس سے عوام بیماریوں کا شکار Ûیں۔ مگر کسی Ø+کومت Ù†Û’ آلودگی سے چھٹکارا پانے Ú©Û’ لئے کبھی کوئی موثر قدم Ù†Ûیں اٹھایا۔
کراچی Ú©ÛŒ بات Ú©ÛŒ جائے تو ÙˆÛاں Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û 14Ûزار ٹن سے زائد کوڑا سڑکوں پر پھینکا جاتا ÛÛ’Û” ’’کلین کراچی Ù…Ûم‘‘ بھی Ú©ÙˆÚ‘Û’ Ú©Ùˆ یوں بکھرنے سے روک Ù†Ûیں پائی Û” Ú©ÙˆÚ‘Û’ Ú©Ùˆ Ûٹانے Ú©ÛŒ بجائے قومی، صوبائی، بلدیاتی ادارے آپس میں الجھ رÛÛ’ Ûیں۔ Ûر Ø§Ø¯Ø§Ø±Û ØªÙ…Ø§Ù… Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ دوسرے ادارے پر ڈال کر بری Ø§Ù„Ø°Ù…Û Ûونے Ú©ÛŒ کوشش میں ÛÛ’ Û” ÛŒÛ Ú©ÙˆØ´Ø´ بھی نئے مسائل Ú©Ùˆ جنم دے Ú¯ÛŒ Û”
اس بڑے مسئلے Ú©Û’ Ø+Ù„ Ú©ÛŒ تلاش Ú©ÛŒ خاطر جب ملک Ú©Û’ معماروں سے رجوع کیا گیا تو دل Ú©Ùˆ چین سا Ù…Ø+سوس Ûونے لگا ۔بچپن سے سن رکھا ÛÛ’ ’’بچے من Ú©Û’ سچے‘‘ توکوڑے Ú©Û’ مسئلے Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر جب بچوں سے رجوع کیا گیا تو Ú©Ú†Ú¾ Ø+قائق سامنے آئے ،جنÛیں عوام Ú©Û’ سامنے پیش کرنا یقینا تبدیلی کا باعث بنے گا۔ کراچی Ú©ÛŒ گنجان سڑک شاÛØ±Ø§Û Ùیصل Ú©Û’ کنارے چلتے Ûوئے 2معصوم بچوں Ú©Ùˆ دیکھا Û”ÙˆÛ Ø³Ú©ÙˆÙ„ سے واپسی پر چلتے چلتے کیلے کھارÛÛ’ تھے۔ Ø+یرت Ûوئی جب دیکھا Ú©Û Ø¨Ú†ÙˆÚº Ù†Û’ Ú†Ú¾Ù„Ú©Û’ سڑک پرپھینکنے Ú©ÛŒ بجائے اپنے شاپر میں ڈال لئے تھے ۔میں Ù†Û’ آگے بڑھ کر ان Ú©ÛŒ تعری٠کی اورپوچھا ØŒâ€™â€™Ø¨ÛŒÙ¹Ø§ØŒÛŒÛ Ø§ØªÙ†Ø§ اچھا کام آپ Ù†Û’ Ú©Ûاں سے سیکھا ؟تو ولی اور مومن Ù†Û’ جواب دیا Ú©Û Ø§Ø³ÛŒ سڑک سے سیکھا ÛÛ’ Û”
مزید استÙسار پر انÛÙˆÚº Ù†Û’ بتایا،۔۔۔’’ ایک روز ÛÙ… سکول سے گھر جارÛÛ’ تھے،میں Ù†Û’ ایک نوجوان Ú©Ùˆ ایسے کرتے دیکھا تو میں بÛت متاثر Ûوا۔ اس دن Ú©Û’ بعد سے میں بھی ویسا ÛÛŒ کرتا ÛÙˆÚºÛ” جب کوئی کوڑا دان نظرآجائے تو اس میں گندگی ڈال دیتے Ûیں‘‘۔ ولی اور مومن Ù†Û’ بتایا Ú©Û ÙˆÛ Ø´Ø¯Øª سے چاÛتے Ûیں Ú©Û Ø§Ù† کا Ø´Ûر کراچی صا٠ستھرا ÛÙˆ مگر Ù…Ø³Ø¦Ù„Û ØµØ±Ù Ø§ØªÙ†Ø§ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† Ú©Ùˆ کوڑا دان ڈھونڈنے میں بÛت Ù…Ø+نت کرنا پڑتی ÛÛ’Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ معصوم سا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©ÛŒØ§ Ú©Û’’ انکل ØŒÛŒÛ Ø¶Ø±ÙˆØ± لکھنا Ú©Û Ø´Ø§ÛØ±Ø§Û Ùیصل پر Ø+کومت کوڑادانوں Ú©ÛŒ تعداد بڑھا دے ØªØ§Ú©Û Ûمیں مشکل کا سامنا Ù†Û Ú©Ø±Ù†Ø§ Ù¾Ú‘Û’ØŒ جس طرØ+ ÛÙ… ایک بھائی Ú©Ùˆ دیکھ کر ÛŒÛ Ø¹Ø§Ø¯Øª اپنا Ú†Ú©Û’ Ûیں شاید Ú©Ù„ Ûمیں دیکھ کر دوسرا پاکستانی بھی عادت اپنا لے‘‘۔
ولی اور مومن Ú©ÛŒ اسی بات Ù†Û’ مجھے رجØ+ان پر Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ پر مجبور کیا۔ کراچی Ú©Û’ Ú©ÙˆÚ‘Û’ کا Ø+Ù„ مل گیا ÛÛ’ ØŒÛŒÛ Ø+Ù„ Ø+کومت Ú©Û’ لئے مشکل بھی Ù†Ûیں۔ عوام میں صÙائی کا رجØ+ان پیدا کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’Û” Ø+کومت کراچی میں بسنے والے ولی اور مومن جیسے لاکھوں بچوں Ú©ÛŒ آسانی Ú©Û’ لیے گلیوں، بازاروں اور سڑکوں پر تھوڑے تھوڑے Ùاصلے پر کوڑا دان لگوائے،و قت پر انÛیں خالی کردیاکرے ،عوام میں رجØ+ان پیدا کرنے سے صÙائی بھی ممکن ÛÙˆ سکتی ÛÛ’Û” ضرورت ÛÛ’ بس عوام Ú©Ùˆ قومی ترقی Ú©Û’ دھارے میں شامل کرنے Ú©ÛŒ ۔اتنی سی بات ÛÛ’Û”
صÙائی Ú©Û’ متعلق بچوں Ú©Û’ شعور Ú©Ùˆ جانچنے Ú©ÛŒ غرض سے ایسا ÛÛŒ ایک سروے راولپنڈی Ú©Û’ ایک سکول میں منعقد کیا گیا تو ایک بچے Ù†Û’ اپنے بیگ سے صابن نکال کر دکھاتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û ÙˆÛ ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø§Ù¾Ù†Û’ Ûاتھ صابن سے دھوتا ÛÛ’ ،سکول میں صابن Ù†Ûیں ÛÛ’ اس لیے ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Ø§ صابن اپنے بستے میں رکھتا ÛÛ’ ۔پانچویں جماعت Ú©Û’ طالبعلم ریØ+ان سے جب ایسا کرنے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ù¾ÙˆÚ†Ú¾ÛŒ گئی تو ریØ+ان Ù†Û’ بتایا Ú©Û۔۔۔’’میں اپنے ابو Ú©Û’ ساتھ موٹر سائیکل پر سوار Ú©Ûیں جارÛا تھا، موسم بÛت اچھا تھا ØŒ ابو Ù†Û’ کھلونا خرید کر دیا تھا Ù„Ûٰذا میں بÛت خوش تھا۔ اسی خوشی Ú©Û’ عالم میں میرے قریب سے ایک سÙید رنگ کا بڑا کنٹینر گزرا ۔اس پر سبز رنگ میں لکھا تھا Ú©Û Ûاتھ ÛÙ…ÛŒØ´Û ØµØ§Ø¨Ù† سے دھوئیں ۔کنٹینر پر لکھا Ûوا ÛŒÛ Ø¬Ù…Ù„Û Ù…ÛŒØ±Û’ دل میں اتر گیا۔ میں Ù†Û’ سوچا سڑک پر چلتی گاڑی Ú©Û’ ڈرائیور Ú©Ùˆ بھی اØ+ساس ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ لوگوں Ú©Ùˆ کوئی اچھا پیغام دینا ÛÛ’Û” میں تو ایک طالبعلم ÛÙˆÚº ØŒ میری Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ú©ÛŒØ§ Ûوگا۔ اس دن سے میں اس بات پر عمل بھی کرتاÛÙˆÚº اور اپنے دوستوں Ú©Ùˆ بھی ایسا کرنے پر قائل کرتا Ûوں‘‘۔
ریØ+ان Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ø§Ø¨ اس Ú©Û’ سب دوست ایسا کرتے Ûیں ØŒÛÙ… سب مل کر بچوں میں صابن سے Ûاتھ دھونے Ú©ÛŒ آگاÛÛŒ Ù…ÛÙ… کا آغاز بھی کرنا چاÛتے Ûیں مگر ایسا کرنے Ú©Û’ لیے Ûمارے پاس کوئی Ø¨Ø§Ù‚Ø§Ø¹Ø¯Û Ø±Ø§Ûنمائی موجود Ù†Ûیں۔ ریØ+ان Ù†Û’ بھی Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©ÛŒØ§ Ú©Û ÛŒÛ Ø¶Ø±ÙˆØ± لکھئے گا Ú©Û Ø+کومت تمام سکولوں میں صابن رکھوائے ØªØ§Ú©Û Ûر Ø¨Ú†Û Ø¬Ø±Ø§Ø«ÛŒÙ… سے Ù…Ø+Ùوظ Ø±Û Ø³Ú©Û’Û”Ø¬Ùˆ رجØ+ان ایک کنٹینروالے Ù†Û’ پید اکیا ÛÛ’ ØŒÙˆÛ ÙˆÙ‚Øª Ú©Û’ ساتھ ساتھ بڑھتا جائے گا ØŒÛماری Ø+کومت سے اپیل ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ûر سکول میں صابن Ú©ÛŒ موجودگی یقینی بنائے ۔بامقصد پیغامات Ú©ÛŒ ترسیل کرنے والے ٹرانسپورٹرز Ú©ÛŒ Ø+ÙˆØµÙ„Û Ø§Ùزائی یقینی بنائے ØªØ§Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù†ÛŒ عوام Ú©ÛŒ زندگی Ú©ÛŒ ریل گاڑی صØ+ت یابی Ú©Û’ رجØ+ان Ú©ÛŒ پٹری پر رواں دواں ÛÙˆ کر صØ+ت مندی Ú©Û’ اسٹیشن پر Ù¾ÛÙ†Ú† سکے۔
اس بات کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ú©Ø±Ù†Ø§ مشکل Ù†Ûیں رÛا Ú©Û ÛÙ… عوام میں انتÛائی آسانی سے مثبت رجØ+انات پیدا کرسکتے Ûیں۔ عدم برداشت Ûمارے معاشرے کا آج ایک جان لیوا رجØ+ان ÛÛ’Û” Ù…Ù†Ø¯Ø±Ø¬Û Ø¨Ø§Ù„Ø§ سروے Ú©Û’ نتائج سے ÛÙ… Ú©ÛÛ Ø³Ú©ØªÛ’ Ûیں Ú©Û Ø§Ù“Ø¬ اگر سکولوں اور کالج Ú©ÛŒ سطØ+ پر برداشت کرنے Ú©Û’ رجØ+ان Ú©Ùˆ اجاگر کیا جائے۔ روزمرÛØŒ بول چال اور کام کاج میں برداشت کرنے Ú©ÛŒ اÛمیت Ú©Ùˆ واضع کیا جاسکتا ÛÛ’ جیسا Ú©Û Ù…Ø¹Ø§Ù Ú©Ø±Ø¯ÛŒÙ†Û’ سے انسان کا قد بڑھتا ÛÛ’Û” جو آج انسانوں Ú©Ùˆ معا٠کرے گا اسے Ú©Ù„ آخرت میں اﷲ تعالیٰ معا٠Ùرمائے گا۔۔۔ ایسے جملے یقینا عوام میں قوت٠برداشت Ú©Ùˆ بڑھانے میں معاون Ùˆ مددگار ثابت ÛÙˆÚº Ú¯Û’ Û”Ù…Ø+مد سرور انصاری Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ø¬Ø¨ ÛÙ… تیسری جماعت میں پڑھتے تھے تو میرا جھگڑا (اب ڈاکٹر)اسد اﷲ خان سے Ûوگیا ۔جب ÙˆÛ Ø§Ù† Ú©ÛŒ شکایت Ù„Û’ کر اپنے استاد مرØ+وم غلام Ù…Ø+مد بھٹی Ú©Û’ پاس گئے تو انÛÙˆÚº Ù†Û’ اسے سمجھاتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û Ø¨ÛŒÙ¹Ø§ بھائیوں Ú©Û’ آپس Ú©Û’ چھوٹے چھوٹے جھگڑوں Ú©Û’ متعلق کسی Ú©Ùˆ Ù†Ûیں بتاتے ۔آپس میں مل بیٹھ کر صلØ+ سلوک سے Ø+Ù„ کرلیتے ÛÛŒÚºÛ”ÛŒÛ Ø³Ù† کرانÛÙˆÚº Ù†Û’ ناصر٠جھگڑا باÛÙ…ÛŒ رضامندی سے Ø+Ù„ کیا Ø¨Ù„Ú©Û Ø³Ø§Ø±ÛŒ عمر Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ú©Ø¨Ú¾ÛŒ بھی معمولی جھگڑوں Ú©Ùˆ Ûوا Ù†Ûیں دی۔اس سے ÙˆÛ Ø³Ø§Ø±ÛŒ عمر سکون سے رÛÛ’Û”
ÛŒÛ Ûیں ÙˆÛ Ù…Ø«Ø¨Øª رجØ+انات جو قوموں Ú©ÛŒ تقدیر بدل دیتے Ûیں اور ÛŒÛ Ú©Ø¨ شروع Ûوتے Ûیں اØ+ساس تک Ù†Ûیں ÛÙˆ پاتا Û”ÛÙ… ایسے ÛÛŒ بڑے بڑے منصوبے بناتے رÛتے Ûیں اور ان منصوبوں Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لیے بھاری وسائل کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ú©Ø±Ú©Ø±Ú©Û’ ڈرتے رÛتے Ûیں Ø¬Ø¨Ú©Û ØªØ¨Ø¯ÛŒÙ„ÛŒ ایسے ÛÛŒ اچانک غیر Ù…Ø+سوس طریقے سے آجاتی ÛÛ’ جب تبدیلی کا اØ+ساس Ûوتا ÛÛ’ تب تک Ûمیں تبدیل Ûوئے ایک وقت گزرچکا Ûوتا ÛÛ’Û”Ûمارا Ûر Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ø+Ù„ Ûوسکتا ÛÛ’ØŒ Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û Ù¾Ø±Ø§Ù…Ù† اور مکمل خوشØ+ال Ûوسکتا ÛÛ’ ۔تھوڑی سی ØªÙˆØ¬Û Ø§ÙˆØ± Ûمت Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’ Û” سمت درست کرنے Ú©ÛŒ Ûمت۔باقی سب Ú©Ú†Ú¾ تو قدرت Ú©ÛŒ طر٠سے ÛÙˆÛÛŒ رÛا ÛÛ’ ۔انسان اس دنیا میں اپنا Ø§Ø«Ø§Ø«Û Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر مسلسل اگلے سÙر پر گامزن ÛورÛا ÛÛ’ØŒ مختل٠رجØ+ان، عادات، اÙکار اور روایات ÙˆØºÛŒØ±Û Ú©ÙˆÙ†Ú©Ú¾Ø§Ø±Ù†Û’ Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’Û” رشتوں کوٹوٹنے سے بچاناÛÛ’ ØŒ سمت امن وخوشØ+الی Ú©ÛŒ جانب کرنی ÛÛ’ ۔وقت خود ÛÛŒ قوموں Ú©Ùˆ کامیابی Ú©Û’ اسٹیشن پر Ù„Û’ جاتا ÛÛ’Û” آج کا سبق بس اتنا ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø³ طرØ+ Ûرشخص مرنے سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ اپنی اولاد Ú©Û’ لیے Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ú©Ú†Ú¾ بنانے Ú©ÛŒ Ùکر میں ÛÛ’ ÙˆÛاں اس بات کا بھی ادراک رکھے Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ کردار سے انسان Ú©ÛŒ مجموعی زندگی میں جو اضاÙÛ Ú©Ø±Ú©Û’ جائے گا ÙˆÛ Ù…Ø«Ø¨Øª Ûونا چاÛیے Ù†Û Ú©Û Ù…Ù†Ùی۔ مثبت کردار سے ÛÙ…ÛŒØ´Û Ù…Ø«Ø¨Øª اور منÙÛŒ کردار سے ÛÙ…ÛŒØ´Û Ù…Ù†ÙÛŒ کردار جنم لیتے Ûیں Û”Ûماری اتنی سی کوشش Ûونی چاÛیے Ú©Û ÛÙ… مثبت کردار Ú©Û’ Ø+امل بن سکیں۔