محبت
ہسپتال میں نرس نے بتایا کہ صبح 8بجے 80سال کا شخص اپنے انگوٹھے کا ٹانکا کھلوانے کے لیے آیا ۔وہ بار بار کہہ رہا تھا کہ جلدی کریں ،دیر ہو رہی ہے۔۔ ڈاکٹر نے جلدی جلدی معائنے کے بعد اجازت دے دی۔ ٹانکے کھلنے لگے لیکن اس دوران وہ گھڑی دیکھتا رہا۔ میں نے پوچھا آپ کو کہیں جلدی پہنچنا ہے؟ ۔ اس نے کہا 9بجے نرسنگ ہوم پہنچنا ہے ،اپنی بیوی کو ناشتہ کروانے کے لیے ۔ میں نے پوچھا کیا وہ بیمار ہے؟ اس نے کہا ہاں وہ الزائمر کی مریضہ ہے ۔میں نے پوچھا کیا وہ آپ کا انتظار کرتی ہے؟۔اس نے کہا نہیں، وہ تو مجھے پہچانتی بھی نہیں ۔میں نے کہا پھر آپ پریشان کیوں ہیں،سٹاف کا کوئی ممبر اسے ناشتہ کروا دے گا۔وہ تو آپ کو پہچانتی بھی نہیں۔ تب بوڑھے شخص نے کہا کہ وہ تو مجھے 5سال سے نہیں پہنچاتی لیکن میں تو پہنچانتا ہوں کہ وہ میری کون ہے۔